شیخوپورہ (خصوصی رپورٹ) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شیخوپورہ عارف خان نے بطور ڈیوٹی جج فائرنگ کیس میں ملوث کئے جانے والے دو سالہ شیرخوار بچے عاقب سعید کی عبوری ضمانت کی درخواست کو منظور کرلیا ہے اور پولیس حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ عاقب سعید اور اس کے والد سعید اختر کے خلاف تھانہ مانانوالہ میں زیردفعہ 324/34کے مقدمہ کی تفتیش کرکے اس کا ریکارڈ 18جنوری کو ایڈیشنل سیشن جج حسنین قادر کی عدالت میں پیش کیا جائے۔ فاضل عدالت میں پیش کرنے کیلئے شیر خوار ملزم کو اس کا والد گود میں اٹھا کر لایا تھا جہاں دوپہر کے بعد درخواست ضمانت کی سماعت کیلئے آواز نہ پڑنے کے باعث وہ والد کی گود میں ہی سوگیا اور آواز پڑنے پر اس کے منہ پر پانی کے چھینٹے ڈال کر اسے نیند سے بیدار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا۔ کچہری میں ہر شخص اس مقدمہ کے اندراج پر حیران تھا۔ مبینہ طور پر بنائے گئے وقوعہ کے بعد تین روز کی تاخیر سے درج کیا گیا ہے۔ فاضل عدالت کے روبرو سعید اختر نے اپنی اور بیٹے کی درخواست ضمانت میں مو¿قف اختیار کیا ہے کہ گاﺅں دیوگی میں ان کا ایک فریق سے اراضی کا تنازع چل رہا ہے۔ اس سلسلہ میں چند روز قبل میرے بھائی پر قاتلانہ حملہ کرکے اسے مضروب کیا گیا جو کہ شیرخوار ملزم کا چچا تھا جس کا مقدمہ ہم نے چھ ملزمان کے خلاف درج کروایا۔ اس مقدمہ کو برابر کرنے کیلئے میرے اور میرے دو سالہ بیٹے اور ایک نامعلوم شخص کے خلاف دوسرے فریق میں شامل ایک شخص جنید نے تھانہ مانانوالہ میں مقدمہ درج کروا دیا ہے۔ فاضل ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے شیرخوار بچے اور اس کے والد کی عبوری ضمانت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیرخوار بچے کی ضمانت کنفرم کرنے کی استدعا اس کا تاریخ پیدائش کا سرٹیفکیٹ پیش نہ کرنے کی بنا پر مسترد کر دی۔ دریں اثنا تھانہ مانانوالہ پولیس کے ذرائع نے کہا ہے کہ ایف آئی آر مدعی کی ابتدائی اطلاع کی بنیاد پر درج کی جاتی ہے، اصل حقائق تفتیش کے بعد منظر عام پر آتے ہیں۔ تفتیش کے دوران عاقب کے بارے میں فوری فیصلہ دیا جائے گا۔