Tag Archives: AD-Khawaja

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

کراچی (وحیدجمال) سندھ حکومت نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو ہٹاکر 21ویں گریڈ کے افسر سردار عبدالمجید دستی کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کردیا ہے چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے اس کا با قاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرایا گیا جبکہ تاحال وفاقی حکومت کی جانب سے اس کا نو ٹیفکیشن جاری نہیں کیاگیا کراچی آپریشن کے آغاز کے بعد سے نسدھ میں چار آئی جی سندھ تعینات کئے جاچکے ہیں کراچی آپریشن ستمبر 2013میں شروع کیاگیا اس کے بعد اقبال محسود کو آئی جی سندھ کے عہدے پر تعینات کیاگیا تاہم وہ چند ماہ بعد ہی بکتر بند گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر اختلافات کے باعث عہدہ چھوڑ گئے ا نہوں نے بکتر بند گاڑیون کی خریداری پر کسی قسم کی غلط بات ماننے سے انکار کردیا تھا بعد ازاں غلام حیدر جمالی کو آئی جی سندھ تعینات کیاگیا انہیں عدالتی حکم پر آئی جی کے منصب سے ہٹایا گیا ان کی جگہ اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کے منصب پر فائز کیاگیا سندھ حکومت نے انہیں اختلافات کی وجہ سے جبری رخصت پر بھیج دیا جو بعد ازاں عدالتی فیصلے کے بعد دوبارہ بحال کردیئے گئے ایک مرتبہ پھر سندھ حکومت نے انہیں آئی جی سندھ کے عہدے سے ہٹاکر عبدالمجید دستی کو آئی جی سندھ کی ذمہ داری دے دی ہے اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کے منصب سے ہٹائے جانے پر بیرسٹر فیصل صدیقی نے سندھ حکومت کو لیگل نوٹس بھیجا ہے لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کے منصب سے ہٹایا بنیادی طورپر سندھ ہائی کورٹ کے حکم کی سنگین خلاف ورزی ہے اس عمل سے سندھ حکومت نے توہین عدالت کا ارتکاب کیا ہے نوٹس میں چیف سیکریٹری سندھ کو خبردار کیاگیا ہے اگر انہوں نے 2اپریل کو اے ڈی خوجاہ کی برطرفی کا نوٹیفکیشن واپس نہ لیا تو وہ سندھ حکومت کےخلاف دوبارہ سندھ ہائی کورٹ جائیں گے مصدقہ ذرائع کے مطابق بیرسٹر فیصل صدیقی اس سے قبل سرکاری تنظیم پائلز کی جانب سے اے ڈی خواجہ کے حق میں سندھ ہائی کورٹ میں دائل دے چکے ہیں لیگل نوٹس میں قائم مقام آئی جی سندھ عبدالمجید دستی کو فریق دوئم بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہوں نے سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کرکے سندھ حکومت کے حکم پر چار سنبھالا تو انہیں بھی توہین عدالت کا سامنا ہوسکتا ہے لیگ نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر انہوں نے (اے ڈی خواجہ )نے آئی جی سندھ کا منصب چھوڑا تو وہ بھی توہین عدالت کے مرتکب ہوں گے وہ سندھ حکومت کے احکامات کو ہرگز نہ مانیں اپنے عہدے پر برقرار رہیں سندھ پولیس کے باخبر اہم ذ رائع کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے ایک بارپھر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کی کوشش فی الحال بار آور ثابت ہوتی نظر نہیں آئی اس سے قبل بھی انہیں اے ڈی خواجہ کو آٹھ ماہ تعینات رہنے کے بعد جبری رخصت پر بھیج دیا گیا تھا آئی جی سندھ کا چارچ ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر کے سپرد کیاگیا تھا اس مرتبہ بھی سندھ حکومت نے ا21ویں گریڈ کے ایڈیشنل آئی جی کو آئی جی سندھ کاچارج دے دیا ہے اہم ذرائع کے مطابق سندھ پولیس میں کرپشن کے حوالے سے اے ڈی خواجہ نے نیب سے تعاون کای جو سندھ حکومت کو پسند نہیں آیا سندھ میں بھرتیوں کے دوران حصہ نہ ملنے پولیس اہلکاروں نے گنے کے ٹرک مخصوص شوگر ملوں کی جانب زبردستی موڑنے کی شکایت پر متعلقہ اہلکاروں کی سرزنش کی جس کی وجہ سے پیپلزپارٹی کے قیادت کے قریبی پیر و ڈیرے سرداروں کو اے ڈی خواجہ کھٹکتے تھے جس کا رد عمل سندھ حکومت کی جانب سے اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹاکر سامنے آیا ۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق سندھ پولیس کےلئے اسلحہ خریداری کرپشن کا انکشاف جس میں 40پولیس اہلکارو افسران شامل ہیں ملوث افراد کےخلاف اے ڈی خواجہ نے کیسز نیب کو بھجوائے تھے جس میں اعلیٰ سیاسی شخصیات کے ملوث ہونے کی بھی بازگشت ہے ۔ حکومت سندھ جلد بازی میں ایسے فیصلے کرنا چاہتی ہے جو ان کی مرضی کے مطابق فوری طورپر عمل کر یں یا کرائیں اے ڈی خواجہ ان میں مرضی کیخلاف رکاوٹ نظر آرہے تھے سندھ حکومت کی جانب سے اس حوالے سے بھیجا گیا لیٹر 18ویں ترمیم کے برعکس ہے وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ حکومت کے بھیجے گئے لیٹر کے بارے تاحال کوئی جواب نہیں آیا اس سے اندازہ ہوتا ہے سندھ حکومت کی جانب سے اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے سپرد بھیجے گئے لیٹر آئینی طورپر بے ضابطہ سمجھ رہی ہے جس کا جواب نہیں دیا گیا۔