فیصل آباد (سٹاف رپورٹر)ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ہیلتھ کی غفلت اور لا پرواہی کے باعث فیصل آباد میں”چکن پاکس“ تیزی سے پھیلنے لگا ہے۔ ذرائع کے مطابق کہ رواں سال کے تین ماہ میں دس اور تین روز میں دو ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ بچوں کے بعد یہ بیماری نوجوانوں میں منتقل ہونے لگی ہے جبکہ الائیڈ ہسپتال میں چکن پاکس کے نوجوان مریض لائے جانے سے ڈاکٹرز چکرا کر رہ گئے اور افسروں کی دوڑیں لگ گئیں۔ ماہرین ڈاکٹرز کے مطابق کہ اگر اس کی روک تھام کےلئے مو¿ثر اقدامات نہ کیے گئے تو چکن پاکس کا مرض بڑے پیمانے پر پھیلنے کا خدشہ ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق کہ جنوری 2017سے لےکر اب تک الائیڈ ہسپتال میں 30مریض لائے گئے جن میں دس افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ہسپتال منتقل کیے جانےوالوں میں بچے اور 20سال تک کی عمر کے نوجوان شامل تھے گزشتہ تین روز کے دوران دو افراد 40سالہ امجد اقبال اور فیصل جان کی بازی ہار گئے ماہرین ڈاکٹر کے مطابق کہ چکن پاکس کا مرض نوجوانوں میں منتقل ہونا باعث تشویش ہے اور یہ بیماری جگر،گردوں اور پھیپھڑوں سمیت جسم کے مختلف حصوں کو متاثر کرتی ہے۔ مریض فیصل آباد دوسرے اضلاع سے الائیڈ ہسپتال رپورٹ ہوئے ہیں لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت چکن پاکس کے خطرناک مرض کے پھیلاﺅ کی روک تھام کےلئے مو¿ثر اور ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کرے۔
