Tag Archives: election-court

الیکشن میں 10فیصد ووٹ حاصل نہ کرنے والی پارٹیوں کیخلاف کیا ہو گا؟؟

ا سلام آباد (این این آئی)نئے انتخابی قانون میں قو می و صوبائی اسمبلیوں کی عام نشستوں پر 5فیصد ٹکٹ خواتین کو دینے کی پابندی عائد کر دی گئی ہے ¾ اس اقدام کا مقصد نصف آبادی کی انتخابی عمل میں بھرپور شرکت کو یقینی بنا نا ہے ¾یہ نیا قانون قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائےگا۔نجی ٹی وی کے مطابق نئے انتخابی قانون 2017میں خواتین کے حوالے سے پورا ایک باب شامل ہے جس میں انتخابی عمل میں خواتین کی بھرپور شرکت کےلئے مختلف اقدامات اٹھائے جائیں گے ان میں خواتین کے ووٹوں کی رجسٹریشن اور انتخابات میں ان کی شرکت کے حوالے سے میڈیا مہم ¾ایک حلقہ میں خواتین اور مرد ووٹروں کے درمیان فرق 10فیصد سے کم کرنے کےلئے اقدامات اٹھانے،پریذائیڈنگ آفیسر ہر پولنگ سٹیشن پر خواتین اور مرد ووٹو ں کا تناسب پیش کرنے کا پابند ہوگا۔کسی حلقہ میں خواتین کے ووٹ کل ڈالے گئے ووٹوں کے 10فیصد سے کم نکلے تو الیکشن کمیشن اس کا جائزہ لے گا کہ یہ کسی معاہدہ کی وجہ سے تو نہیں، اگر ایسا ثابت ہوا تو اس پولنگ اسٹیشن یا حلقہ کے نتائج کالعدم قرار دئیے جائیں گے۔سیاسی جماعتیں عام انتخابات میں 5فیصد ٹکٹ خواتین کو دینے کی پابند ہوں گی۔دریں اثناء الیکشن کمیشن نے آئندہ انتخابات میں 10فیصد ووٹ نہ حاصل کرنیوالی سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے نجی ٹی وی کے مطابق اس وقت الیکشن کمیشن کے پاس344سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ ہیں جن میں سے گزشتہ الیکشن میں 183سیاسی پارٹیوں نے حصہ لیا اور اپنے انتخابی نشانات الاٹ کرائے الیکشن کمیشن نے 137 انتخابی گوشوارے جمع نہ کرانے اور بعض دیگر اعتراضات کی بنیاد پر سیاسی پارٹیوں کو غیر فعال قرار دیا ہے اور کہا کہ آئندہ 10 فیصد ووٹ نہ حاصل کرنیوالے سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائیگی۔ذرائع کے مطابق اس فیصلے کا مقصد الیکشن کمیشن پر کام کا بوجھ کم کرنا ہے اس وقت ملک بھر میں تقریبا 46 سیاسی پارٹیاں الیکشن کمیشن کے رولز کے مطابق سرگرم عمل ہیں۔

2018ءکے الیکشن یہ جماعت جیتے گی ۔۔سابق سپہ سالار کا دبنگ بیان

اسلام آباد(میگزین رپورٹر) 2018میں اگر غیر جانبدارانہ انتخابات ہوئے تو مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کے قوی امکانات ہیں، اور یہی بات گاڈ فادر کو پسند نہٰں ، یہ بات نامور دفاعی و سیاسی تجزیہ نگار اور سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ نے حالات حاضرہ پر اپنے تحریر کردہ مضمون ”جے آئی ٹی نے سیاسی گندگی کی کھدائی مکمل کرلی“ میں کہی ، انہوں نے کہا کہ گاڈ فادر کی ترجیح سیکولر پاکستان ہے تاکہ اسے بنگلہ دیش بنادیا جائے، اور بھارت کے ساتھ تہذیبی ، ثقافتی اورمعاشرتی لحاظ سے ہم آہنگ کرکے افغانستان سے بنگلہ دیش تک بھارتی بالادستی قائم کرنے کا دیرینہ خواب پورا ہوسکے، انہوں نے کہا کہ 2005میں افغانستان کو جنوب ایشیا کا حصہ ظاہر کیاگیاتھا ، حیرت ہے کہ افغان حریت پسندوں کے ہاتھوں شرمناک شکست اٹھانے کے باوجود اامریکہ اور اس کے اتحادی اپنی سازشوں سے ابھی تک باز نہیں آئے، جنرل بیگ نے کہا کہ جب جے آئی ٹی کی حاصل کردہ شہادتوں کے تابوت نما بکس سپریم کورٹ لائے جارہے تھے تو مجھے اچانک یہ خیال آیا کہ جیسے جمہوریت کی اقدار کا جنازہ ہے جسے پورے اعزاز کے ساتھ دفنانے کی تیار ی ہے، اب فیصلہ کن گھڑی آن پہنچی ہے، عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ آیا 2018کے انتخابات کے ذریعے جمہوری عمل کو جاری رکھنا ہے یا خرابی کے راستہ پر چلنا ہے، انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے ایک دوسرے کی کردار کشی کی روش کے نتیجہ میں کراچی ، گلگت، بلتستان کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کو رد کرتے ہوئے ووٹرز نے پیپلزپارٹی کے نمائندے کو ووٹ دیئے لیکن اس کے باوجود پیپلزپارٹی کی قیادت عوام کے ذہنوں میں ابھرتی اس تبدیلی کو سمجھ نہیں پارہی ہے اور حزب اختلاف کی بینڈویگن پر سوار ہے، سابق آرمی چیف نے کہا کہ اب مجاذ عدالت شہادتوں کی پڑتال کرے گی اور ایک طویل آئینی مراحل سے گزرنے کے بعد فیصلہ دے گی، اس کام کی تکمیل میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں، اور اسی دوران 2018کے عام انتخابات بھی منعقد ہوسکتے ہیں۔