نشتر ہسپتال کے کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر اجمل ملک نے کہا ہے کہ انجیوگرافی مشین کی تنصیب کے لئے کوششیں جاری ہیں جس کا تخمینہ تیار کیا جاچکا ہے۔ انجیو گرافی مشین لگنے سے مریضوں کیلئے طبی سہولیات میں اضافہ ہوگا۔ روزنامہ خبریں کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نشتر ہسپتال کے کارڈیالوجی وارڈ نمبر1 میں دل کے مریضوں کیلئے جدید ترین سہولیات ہیں۔ ایکو‘ ای ٹی ٹی‘ ہائر مانیٹر‘ سنٹرل آکسیجن سپلائی کی سہولیات دستیاب ہیں۔ وارڈ نمبر1 پچاس بستروں پر مشتمل ہے۔ 14بستروں پر مشتمل سی سی یو وارڈ ہے جہاں ہر بستر کے ساتھ کارڈیک مانیٹرز لگے ہوئے ہیں۔ ڈی فیبری لیٹرز بھی موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وارڈ نمبر1میں یومیہ 15سے 20 مریض داخل ہوتے ہیں جبکہ کارڈیالوجی آﺅٹ ڈور میں یومیہ 100سے 110مریضوں کا طبی معائنہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سہل طرز زندگی اور ناقص و ملاوٹ شدہ خوراک نے دل کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔ شوگر اور ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا اکثر مریضوں کو اپنے مرض بارے بھی معلوم نہیں ہوتا ہے اور جب ان کے یہ مرض خطرناک شکل اختیار کرکے ہارٹ اٹیک کا باعث بنتے ہیں تو انہیں پتہ چلتا ہے کہ وہ شوگر یا ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھی اور متوازن غذا نہ صرف صحت کیلئے فائدہ مند ہوتی ہے بلکہ اس سے ہم کئی بیماریوں سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔ متوازن غذا کھانے کیلئے ہمیں جامع پلان ترتیب دینا چاہیے۔ ایسی خوراک غذا کا حصہ بنائیں جو نہ تو زیادہ چکنائی اور کولیسٹرول پر مشتمل ہو نہ ہی اس میں زیادہ پروٹین اور نشاستہ ہوں۔ شروع میں اس پلان پر عمل کرنا تھوڑا مشکل ہوسکتا ہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آپ اس کے عادی ہوجائیں گے۔ سبزیاں‘ پھل خوراک کا لازمی حصہ بنائیں۔ چہل قدمی اور ورزش ضرور کریں۔ انہوں نے کہا کہ دل کے مختلف امراض میں ہارٹ اٹیک‘ انجائنا‘ والو کی خرابی یا لیک ہونا‘ دل کے پٹھوں کا کمزور ہونا‘ دل کی دھڑکن بے ترتیب ہوجانا شامل ہیں۔ تاہم مستند ڈاکٹر سے چیک اپ‘ ادویات کے باقاعدہ استعمال‘ پرہیز والی خوراک کھانے‘ چہل قدمی سے دل کا مریض نارمل اور صحت مند زندگی گزار سکتا ہے۔٭٭٭