Tag Archives: nawaz-and-zardari.jpg

اہم فیصلہ کر لیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف وطن واپس پہنچ گئے۔ نوازشریف بیگم کلثوم نواز کی عیادت کیلئے لندن گئے تھے۔ نوازشریف پی کے 786کے ذریعے وطن واپس پہنچے۔ بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر خرم دستگیر‘ سعد رفیق‘ مشاہداللہ‘ طلال چودھری‘ انوشہ رحمان‘ طارق فضل چودھری اور دیگر رہنماﺅں نے استقبال کیا۔ وطن واپسی پر نوازشریف خوشگوار موڈ میں نظر آئے۔ ایئرپورٹ سے نوازشریف سخت سکیورٹی میں پنجاب ہاﺅس پہنچ گئے۔ نوازشریف کچھ دیر آرام کے بعد سیاسی اور قانونی مشاورت کریں گے۔ دریں اثناء سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی واپسی کے فیصلے سے مسلم لیگ (ن) کے اندر بھی حیرانگی ہے۔ میاں نوا شریف اگرمیاں شہبازشریف کی ایڈوائس پر وطن واپس آتے تو دونوں بھائی اکٹھے واپسی کا فیصلہ کرتے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نوازشریف نے پیر کی صبح واپس آ کر سب کو حیران کر دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے معتبر حلقوں میں میاں نوازشریف کی واپسی پر مختلف چہ مگوئیاں جاری ہیں اور دیگر جماعتیں بھی میاں نواز شریف کی خلاف توقع واپسی پر ششدر رہ گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں شہباز شریف تین روز پہلے پنجاب ہاﺅس میں چودھری نثار علی خان سے ملاقات کے بعد ایک خاص ایجنڈے کے تحت لندن روانہ ہوئے تھے لیکن میاں شہباز شریف اس وقت حیران رہ گئے جب ان کے بڑے بھائی نے ان کی رائے کے برعکس پیر کی صبح پی کے 786 میں وطن واپس پہنچے۔ ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کو مریم نواز اور دیگر قابل اعتماد ساتھیوں نے بریفنگ دی تھی کہ ان کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھا کر پاکستان میں نگران سیٹ اپ کی خبریں گردش کررہی ہیں اور اگر ایسا ہوگیا تو مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ساتھ شریف فیملی کا شیرازہ بھی بکھر جائے گا۔ میاں نواز شریف نے اپنے انتہائی قابل اعتماد و زراءکے ذریعے پیپلزپارٹی کو ساتھ ملا کر پارلیمنٹ سے بل منظور کروا کر مسلم لیگ (ن) کی صدارت کا راستہ ہموار کرتے ہوئے بھی چودھری نثار علی خان اور شہباز شریف کو اس کی بھنک نہیں پڑنے دی البتہ مصدقہ ذرائع یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور میاں نواز شریف نہ صرف رابطے میں ہیں بلکہ میاں نواز شریف کو وطن واپسی کا مشورہ بھی آصف علی زرداری نے ہی دیا ہے تاکہ تحریک انصاف کے آگے بڑھتے ہوئے قدم روکے جاسکیں۔
نوازشریف‘ واپس

نواز زرداری ملاقات ….اہم خبر سے نئی ہلچل مچ گئی

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف اور سابق صدر زرداری ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے جلد ہی ملاقات کریں گے۔ یہ فیصلہ دونوں رہنماﺅں میں ٹیلیفونک گفتگو کے دوران ہوا جو گزشتہ ماہ نوازشریف کی سالگرہ کے موقع پر ہوئی تھی۔ زرداری ہاﺅس کے ذرائع نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ ٹیلیفونک گفتگو میں دونوں رہنماﺅں نے سیاسی حالات کا جائزہ لیا تھا اور ملک میں جمہوری نظام کے استحکام کیلئے مزید تبادلہ خیال کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ وزیراعظم نوازشریف نے زرداری کو دعوت دی کہ وہ جب بھی اسلام آباد آئیں ان سے ملاقات کریں۔ موجودہ صورتحال میں جبکہ حکومت پر پانامہ گیٹ سکینڈل کے سلسلے میں اپوزیشن خصوصاً تحریک انصاف کی طرف سے خاصا دباﺅ ہے‘ دونوں رہنماﺅں میں ٹیلیفونک گفتگو کافی اہمیت اختیار کر چکی ہے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ زرداری کی طرف سے حکومت مخالف تحریک کے آغاز کے اعلان میں تاخیر سے ثابت ہو رہا ہے کہ پی پی اپنا احتجاج پارلیمنٹ تک محدود رکھے گی اور حکومت کو ٹف ٹائم نہیں دے گی۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی پی پانامہ کیس میں حکومت کے خلاف کھل کر سامنے آنے کی متحمل ہی نہیں ہو سکتی کیونکہ مسلم لیگ (ن) کے پاس ایسے ٹھوس ثبوت موجود ہیں جن کی بنیاد پر پی پی کے خلاف کیسز ری اوپن ہو سکتے ہیں۔