لاہور(ویب ڈیسک)پنجاب کے وزیرِ قانون رانا ثناءاللہ نے واضح کیا ہے کہ صوبے میں رینجرز کو اختیارات دینا کسی دباو¿ کا نتیجہ نہیں، بلکہ وقت کی ضرورت ہے۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ ہونے سے متعلق تاثر کو بھی مسترد کردیا۔انھوں نے کہا کہ ‘پنجاب میں طویل عرصے کے بعد دہشت گردی کا ایک واقعہ پیش آیا اور یہ حکومتی کوششیں ہی ہیں جن کی وجہ سے ان واقعات میں کمی ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پہلے بھی محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور پولیس کو رینجرز کی مدد حاصل تھی، لیکن حالیہ دنوں میں افغانستان سے دہشت گردوں کی ملک میں کارروائیوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے انہیں تلاشی اور گرفتاری کے اختیارات دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اس سوال پر کہ ماضی میں تو آپ کا مو¿قف رہا ہے کہ جنوبی پنجاب میں کوئی دہشت گرد تنظیمیں موجود نہیں ہیں، لہذا پھر اب ایسا کیا ہوا کہ صوبے میں رینجرز سے آپریشن کروانے کا فیصلہ کرنا پڑا؟ رانا ثنائ اللہ نے جواب دیا، ‘ہمارا مقصد ہے کہ دہشت گردی کی نئی لہر کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے میں آپریشنز کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے انہیں مزید موثر انداز میں کیا جائے جس میں رینجرز اپنا کردار ادا کرے گی۔انھوں نے اسے ایک اچھا فیصلہ قرار دیتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ اس کے بہتر نتائج ملیں گے۔وزیرِ قانون نے کہا کہ پنجاب میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کی باتیں صرف ایک پروپیگنڈا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔