اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیراعظم کے خلاف دائر کی جانے والی درخواست کی سماعت کے دوران اسلام آباد میں دھرنا روکنے کی درخواست مسترد کر دی اور قرار دیا کہ عدالت سیاسی محاذآرائی کا حصہ نہیں بننا چاہتی کیونکہ یہ جس کا کام ہے اسے ہی کرنا چاہئے تاہم انتظامیہ بنیادی حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام ہو گئی تو پھر مداخلت کریں گے۔ اس فیصلہ پر پنجاب اور اسلام آباد انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی ہے اور دھرنا بارے تیزی سے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ انتظامیہ پر ناکامی کا الزام نہ لگے۔ اگر لگ گیا تو عدالت عظمیٰ مداخلت کرے گی۔ رات بھر خفیہ اجلاس جاری رہے۔ اسلام آباد انتظامیہ کے ارکان سے صلاح مشورے جاری رہے اور حکمت عملی تیار کی جاتی رہی۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسلام آباد انتظامیہ سے مل کر ضروری اقدامات کو حتمی شکل دے دی ہے اور یہ کہ انتظامیہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔