اسلام آباد/لاہور (نمائندگان خبریں) حکومت نے تحریک انصاف کے دو نومبر کے احتجاج کے معاملے پر اپنے اتحادیوں اور پی ٹی آئی سے دوری رکھنے والی جماعتوں سے رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا ،وزیر اعظم کی طرف سے رابطوں کیلئے تشکیل کی گئی کمیٹی کے رکن و باقی فاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے اسلام آباد دھرنے سے متعلق مشترکہ حکمت عملی بنانے کی درخواست کی،حکومتی وفد کی منگل کے روز سید خورشید شاہ سے بھی ملاقات کا بھی امکان ہے ۔بتایا گیا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے دو نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج سے نمٹنے کے لئے پیشگی منصوبہ بندی کیساتھ ساتھ سیاسی طور پر بھی رابطے شروع کر دئیے ہیںجس کے لئے نہ صرف اپنے اتحادیوں بلکہ پی ٹی آئی سے دوری رکھنے والی جماعتوں سے بھی رابطے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ گزشتہ روز روز وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کو ٹیلیفون کیا اور ان سے دو نومبر کے اسلام آباد دھرنے سے متعلق مشترکہ حکمت عملی بنانے کی درخواست کی ۔سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پارٹی قائدین سے مشاورت کر کے جواب دیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق حکومتی وفد کی قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے منگل کو اسلام آباد میں ملاقات بھی متوقع ہے ۔ مزید بتایا گیا ہے کہ پیر سے شروع ہونے والے نئے ہفتے میں حکومتی وفد کی طرف سے رابطوں میں تیزی لائی جائے گی اور اس سلسلہ میں جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق سمیت دیگر سے بھی رابطے کئے جائیں گے۔علاوہ ازیںوفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے جمعیت علماءپاکستان کے اکابرین سے ملاقات کی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔سعد رفیق نے جمعیت علماءپاکستان کے صدر پیر اعجاز ہاشمی اور سیکرٹری جنرل اویس نورانی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سیاسی برادری دارلحکومت کو جبراًبند کرنے کی دھمکیوں کا نوٹس لے۔ پاکستان میں جمہوریت کی سربلندی کیلئے جمعیت علماءپاکستان نے تاریخی کردار اداکیا ہے۔ جمعیت علماءپاکستان سیاسی درجہ حرارت کم کرانے کیلئے اپنا قومی کردار اداکرے۔پیر اعجاز ہاشمی اور اویس نورانی نے کہا کہ جمعیت علماءپاکستان کسی کوجمہوری عمل میں رخنہ اندازی کی اجازت نہیں دے گی۔ عدالتوں کا احترام سب پر واجب ہے ۔پاکستان میں آئین کا احترام کرتے ہوئے جمہوریت کو پھلنے پھولنے دیا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن لیڈر نے سیاسی صورتحال پر تحفظات کا اظہار اور بحران کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیا تاہم سعد رفیق نے موجودہ پر سیاسی بحران پر تفصیلی بات چیت کیلئے ملاقات کا وقت مانگ لیا اور کہا کہ سیاسی بحران سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے تاہم خورشیدشاہ نے خواجہ سعد رفیق سے ملاقات کیلئے وقت مانگ لیا اور کہا کہ پارٹی شے مشاورت کے بعد ہی اپنی پوزیشن واضح کرسکوں گا۔