اسلام اآباد(ویب ڈیسک) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج کامران بشارت مفتی نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے خلاف جہانگیر ترین کے 30 ارب روپے ہرجانے کے دعوے کی سماعت کی۔سماعت کے دوران جہانگیرترین کے وکیل نے کہا کہ شہباز شریف نے ان کے موکل جہانگیر ترین پر قرضے معاف کرانے کے جھوٹے الزام لگائے، جس سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔ جہانگیر ترین نے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات پر وزیر اعلیٰ کو سیکشن 8 کے تحت نوٹسز بھیجے گئے لیکن ان کی جانب سے معافی نہیں مانگی گئی۔ عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو 12 نومبر کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب بھی طلب کرلیا ہے۔