تازہ تر ین

ٹرمپ کیخلاف پھر مظاہرے ، ریلیاں

واشنگٹن/نیویارک (سپیشل رپورٹر سے) امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اندرون اور بیرون ملک احتجاجی لہر جاری ہے۔ امریکا کے مختلف شہروں میں انکے خلاف مظاہرے ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔نیویارک کے وسطی علاقے مین ہیٹن کی سڑکوں پر ہزاروں شہریوں نے مارچ کیا اور ٹرمپ ٹاور کے سامنے مظاہرہ کیا۔ پولیس کی جانب سے رکھی گئی رکاوٹیں عبور کرنے کی کوشش کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں سینکڑوں لوگوں نے ریلی نکالی۔ شرکائ نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے اور نومنتخب صدر کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ریاست اوریگون کے شہر پورٹ لینڈ میں پولیس اور مظاہرین آمنے سامنے آ گئے اور پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس استعمال کی۔ٹرمپ مخالف ریلیاں شگاگو، میامی، اٹلانٹا، فلاڈیلفیا، سان فرانسسکو اور دوسرے شہروں میں بھی نکالی گئیں۔ادھر جرمنی کے دارالحکومت برلن کے برینڈن برگ گیٹ پر سات سو لوگوں نے امریکی نومنتخب صدر کے خلاف مظاہرہ کیا۔ امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بنتے ہی امریکا میں موجود تیس لاکھ مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا اعلان کردیا۔نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منصب سنبھالتے ہی بڑا اعلان کردیا۔ امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن پر نیا پالیسی وار کر ڈالا۔اپنے انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاو¿س میں داخل ہوتے ہی تارکین وطن کو نکالنے کا حکم دوں گا، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ، منشیات اسمگلر اور غیر قانونی طور پر مقیم افراد کا امریکا میں کوئی کام نہیں۔اپنے انٹرویو کے دوران ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاو¿س جاتے ہی تیس لاکھ غیر قانونی طور پر امریکا میں مقیم افراد کو نکالنے کی پالیسی دوں گا۔ واشنگٹن (خصوصی رپورٹ) نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ابتدائی طور پر 30 لاکھ غیرقانونی تارکین وطن کو ملک بدر کریں گے یا پھر انہیں جیلوں میں ڈال دیں گے۔ امریکی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والوں، گینگسٹروں اور منشیات فروخت کرنے والے پناہ گزینوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ نومنتخب ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران کیے اپنے ایک اور وعدے کی تصدیق کی کہ وہ میکسیکو کے ساتھ متصل سرحد پر دیوار تعمیر کروائیں گے۔ تاہم ان کے اس وعدے میں کچھ حد تک تبدیلی آئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اب آئندہ سال 20 جنوری کو اس وقت اقتدار سنبھالیں گے جب موجودہ صدر باراک اوباما کی صدارتی مدت مکمل ہو جائے گی۔ جب ٹرمپ سے میکسیکو کی سرحد کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ دیوار تو سرحد کے بعض حصوں کے لیے مناسب ہے لیکن بعض حصوں میں باڑ بھی لگائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار سرحد کو محفوظ بنا دیا جائے تو دیگر غیررجسٹرڈ تارکین وطن کا جائزہ لیا جائے گا۔ یاد رہے کہ نومنتخب ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے قبل کہا تھا کہ ان کی بنائی ہوئی دیوار ایک ہزار میل تک پھیلی ہو گی اور بچ جانے والے حصے میں قدرتی رکاوٹیں بقیہ کام کریں گی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain