لاہور (ایجوکیشن رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نیوز گیٹ پر جلد وعدہ معاف گواہ سامنے آنے کی توقع ہے،حکومت کی غیر سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ نیوز گیٹ جیسے قومی سلامتی کے مسئلے کو بھی سنجیدگی سے نہیں لیا گیا اور وزیر داخلہ کی وضاحتوں سے تاثر ابھرتاہے کہ یہ کوئی انتہائی غیر اہم ایشو ہے جس پر خواہ مخواہ شور مچایاجارہا ہے،جمہوری ملک میں سب کچھ پارلیمنٹ ہوتی ہے مگر یہاں تمام اختیارات کو وزیر اعظم نے اپنی مٹھی میں بند کررکھا ہے، کرپشن کے الزامات کے بعداخلاقی طور پر وزیر اعظم کو اپنا منصب چھوڑدینا اور اپنے دامن پر لگے داغ کو دھونا چاہئے تھالیکن ہمارے ہاں اچھی روایات کا گلا گھونٹا جارہا ہے،حکمران خود کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ دال میں کچھ کالا نہیں بلکہ ساری دال ہی کالی ہے،نیوز گیٹ سکینڈل پر اپوزیشن مشترکہ موقف پر جمع ہورہی ہے۔منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نیوز گیٹ سکینڈل پرجلد وعدہ معاف گواہ سامنے آنے کی توقع ہے،دیکھتے ہیں کہ کس کا ضمیر جلد جاگتا ہے،خبر لیکس پر حکمران پانامہ لیکس کی طرح مکر نہیں سکتے ،وزیر داخلہ بار بار اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ،قومی سلامتی کے مسئلے کو معمولی قرار دینا اور بات کو سنی ان سنی کرنا حکومتی غیر سنجیدگی کا واضح ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو معمولی قرار دیکر دبایا نہیں جاسکتا ،قومی سلامتی کے ادارے اس کو اپنے لئے ایک چیلنج سمجھتے ہیں ،اس مسئلے کو دبانا اپنی سلامتی سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اگر مخلص ہوتی تو پارلیمنٹ اور اپوزیشن کو اس پر اعتماد میں لیتے ہوئے ایک غیر جانبدار کمیشن بناتی مگر حکومت کی طرف سے متنازع کمیشن کی تشکیل نے معاملے کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔سینیٹر سراج الحق نے پانامہ لیکس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکمران حقائق کو جھٹلانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں ،پوری قوم ایک پیج پر ہے کہ وزیر اعظم اور ان کے خاندان کا احتساب ہونا چاہئے اور ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ نہ صرف وزیر اعظم بلکہ ان سے پہلے حکمران رہنے والوں کا اور اپوزیشن میں موجود لٹیروں کا بھی احتساب کیا جائے،حکومت نے قوم کو دلدل میں دھکیل دیا ہے اور خود بھی پھنس گئی ہے ،جب تک حقائق کو تسلیم کرکے اپنے جرم کا اعتراف نہیں کرتے اور لوٹی گئی قومی دولت واپس نہیں آتی ،حکمرانوں کی جان نہیں چھوٹے گی،عوام چاہتے ہیں کہ کرپشن کا خاتمہ ہومگر حکمران ایک پروے کے پیچھے سے نکل کر دوسرے پردے کے پیچھے چھپ جاتے ہیں،حالانکہ اب تک انہیں سمجھ جانا چاہئے تھا کہ حساب تو دینا ہی پڑیگا۔