تازہ تر ین

پاناما کیس ختم ….عمران خان کی تصدیق ….اہم ترین خبر ….کھلبلی مچ گئی

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں+ مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ عدالت میں ثابت کر دیا کہ دبئی میں جب سٹیل مل بیچی گئی تو وہ خسارے میں تھی۔ تحریک انصاف نے صرف ایک دستاویز سے ساری کہانی بے نقاب کر دی ہے اور یہ دستاویز میڈیا کو بھی دی جائے گی۔ سپریم کورٹ میں تو سماعت جاری ہے لیکن آج مسلم لیگ (ن) کا کیس ختم ہو گیا ہے۔ قطری شہزادے کے خط کے بعد آج ایک اور کمال ٹرسٹ ڈیڈ کی صورت میں ہوا ہے۔ تحریک انصاف کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں کیونکہ معاملہ اگر عدالت میں نہ آتا تو لوگوں کو کچھ پتہ ہی نہ چلتا۔تفصیلات کے مطابق عمران خان نے پارٹی رہنماﺅں کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا بنایا ہوا سارا کیس ایک ہی دستاویز سے ختم ہو گیا ہے۔ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت تو جاری ہے لیکن ہمارے حساب سے ان کا کیس ختم ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جمع کرائی گئی تمام دستاویزات سے ہی تمام معلومات نکال کر انہیں غلط ثابت کر دیا۔ عمران خان نے کہا کہ جیسے ہی پانامہ پیپرز کے انکشافات ہوئے اس کے بعد سے نئی نئی کہانیاں سامنے آ رہی ہیں اور شریف خاندان 7 ماہ کہانیاں بدلتا رہا ہے۔ 2012ءمیں مریم نواز شریف نے تو کسی بھی قسم کی پراپرٹی سے متعلق انکار ہی کر دیا تھا اور اگر پانامہ پیپرز نہ آتے تو یہ کبھی ان جائیدادوں کو تسلیم ہی نہ کرتے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ شریف خاندان کی جانب سے بتایا گیا کہ میاں محمد شریف نے سٹیل مل 1980ءمیں بیچی جس کا پیسہ دو جانب گیا اور اسی پیسے سے ہی برطانیہ میں 2006ءمیں فلیٹ خریدے جبکہ میں نے خود 1998ءمیں ان کی پراپرٹی کے باہر مظاہرہ کیا تھا۔ دوسری کہانی قطری خط کے بعد سامنے آئی جس کے مطابق پیسہ دبئی سے قطر اور قطر سے لندن چلا گیا اور قطری شہزادہ حاتم طائی ثابت ہوا جس نے پیسہ دیدیا اور دبئی سٹیل مل بیچ کر لندن میں فلیٹ خریدے لیکن انہیں کی دی گئی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ جب سٹیل مل بیچی گئی تو 2.6 ملین درہم کا نقصان ہو رہا تھا او رپیسہ تو تھا ہی نہیں، اس لئے ساری کہانی وہاں ہی ختم ہو جاتی ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس انکشافات کے بعد سے مسلم لیگ (ن) کا موقف بدل رہا ہے۔ نواز شریف نے اسمبلی میں کھڑے ہو کر کہا کہ ہمارے پاس تمام دستاویزات ہیں لیکن آج عدالت سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ منی ٹریل ہے ہی نہیں اور سپریم کورٹ کو کوئی دستاویزات ہی نہیں دی گئیں۔ یہ سمجھتے تھے کہ پانامہ لیکس کا معاملہ پارلیمینٹ میں رہے گا اور کچھ دنوں کے بعد لوگ بھول جائیں گے۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پہلے قطری شہزادے نے چھلانگ مار کر خط دیا اورحکومت نے ایک اور ڈرامہ کیا ہے اوراچانک ٹرسٹ ڈیڈ کی صورت میں ایک کمال ہوا ہے۔ مریم نواز اور حسین نواز نے ٹرسٹ ڈیڈ کے مطابق ایک معاہدہ کیا تھا، کہ حسین نواز کی کمپنی کے نام پر فلیٹس ہیں لیکن آج پتہ چلا ہے کہ ٹرسٹ ڈیڈ میں نیلسن اور نیسکول کا نام ہی نہیں تھا۔ سپریم کورٹ نے قطری شہزادے کے خط کی بھی دھجیاں اڑا دی ہیں کیونکہ اس کا سر ہے نا ہی پاﺅں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی آبزور کیا کہ قوم سے جھوٹ بولا اور پارلیمینٹ سے بھی جھوٹ بولا گیا۔ نواز شریف نے اب ایک اور جھوٹ بولا ہے کہ ان کے بچوں نے جو کاروبار شروع کیا وہ 2005ءمیں جدہ کی مل بیچ کر شروع کیا گیا لیکن آج ہم نے سپریم کورٹ میں دستاویزات دی ہیں کہ حسن نواز جو 1999ءمیں طالب علم تھے ، صرف 2 سال بعد 2001ءمیں 24 سے 25 سال کی عمر میں لندن میں اربوں روپے سے پراپرٹی کا بزنس شروع کر دیتے ہیں، ایسا کیسے ممکن ہوا اور یہ سارا پیسہ کدھر سے آیا کہ وہ ساڑھے چھ سو کروڑ روپے کے گھر میں رہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سٹیل مل بیچنے سے پہلے ہی حسن نواز نے کاروبار شروع کیا اور آف شور کمپنیاں اس لئے چھپائی گئیں کہ ان کے پیچھے اربوں روپے تھے اور اس تمام کاروبار کیلئے رقم کس طرح باہر گئی، اس بارے میں سپریم کورٹ میں کوئی ثبوت نہیں دیا گیا حالانکہ نواز شریف چھ ماہ پہلے کہہ رہے تھے کہ تمام ٹرانزیکشن کے ثبوت موجود ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ تمام معاملات کے بارے میں پتہ ہونے کے باوجود نیب نے چھان بین نہیں کی اس لئے پی ٹی آئی وکیل نعیم بخاری نے چیئرمین نیب کے خلاف کریمنل پروسیڈنگز کرنے کا بھی کہا ہے۔ موٹو گینگ میرے خلاف پروپیگنڈے میں مصروف ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کریں گے، نوازشریف کے خلاف فیصلہ آیا تو صرف عہدہ نہیں جائے گا یہ جیل جائیں گے۔ 2013ءالیکشن میں تو ان کی دھاندلی چل گئی اب الیکشن ہوئے تو تحریک انصاف حکومت بنائے گی۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے مزید کہا کہ لیگی حکمرانوں کی حرکتیں دیکھ کر ہنسی آتی ہے۔ اب کوئی دبئی کا شہزادہ سامنے نہ آ جائے۔ حقیقت یہ ہے کہ شریف برادران کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ معاملہ عدالت میں چلا جائے گا اس لئے متضاد بیانات دیتے رہے۔ ٹی او آرز پر اسی لئے نہیں مان رہے تھے کہ معاملہ کو تاخیر کا شکار کر کے ماضی کی طرح مٹی ڈال دیں گے لیکن تحریک انصاف کے رہنماﺅں اور جیالوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ شریف فیملی 13 سال مے فیئر فلیٹس میں رہی جس کا صرف کرایہ ڈیڑھ ارب بنتا ہے دنیا میں کون سا سخی ہے جو اتنے پیسے چھوڑ دے۔ سپریم کورٹ کا بنچ بڑا تگڑا ہے۔ اب فیصلہ نوازشریف کے اپنے امپائر نہیں کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ عوام کی عدالت میں ان کا جھوٹ ثابت ہو چکا ہے۔ برطانوی وزیراعظم کا نام پانامہ میں آیا تو اس نے پارلیمنٹ میں صفائی دی کہانیاں سنا رہے ہیں۔ نوازشریف نے ایک بار پہلے بھی جھوٹ بولا تھا جب کہا کہ میں نے جنرل راحیل کو ثالثی کیلئے نہیں نہاں یہ آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ نوازشریف کی درخواست پر بھی جنرل راحیل نے ثالثی کی۔ اب کی بار نوازشریف کا صرف جھوٹ ہی نہیں پکڑا جائے گا بلکہ اربوں کی کرپشن بھی پکڑی جائے گی اس لئے یہ جیل جائیں گے۔ میرے پاس تمام اثاثوں کی منی ٹریل موجود ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے محتلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف پر بڑی ذمہ داری ہے۔ ملک کو اندرونی خطرات کے حوالے سے فوج کی بڑی اہمیت ہے۔ جنرل راحیل شریف کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئے وہ دہشتگردی کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوئے۔ نیشنل ایکشن پلان میں کالعدم تنظیمو ںکے حوالے سے طے کردہ پلان پر پنجاب میں بالکل عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ اصولوں کی بنیاد پر پارلیمنٹ نہیں جا رہے۔ نوازشریف اور آصف زرداری کے مفادات ایک ہیں اس لئے دونوں ہی احتساب نہیں چاہتے۔ زرداری کے باہر رہنے یا ملک میں رہنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ ان کے باہر رہنے سے پیپلزپارٹیی کو فائدہ ہو گا بلاول بھٹو کو کام کرنے کا موقع ملے گا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain