لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر 4 مطالبات نہ مانے گئے تو کراچی سے پشاور تک ”گو نواز گو“ ہو گا۔ 2018ءمیں عوام کی مدد سے ملک کا وزیراعظم بنوں گا۔ عمران خان میرا سب سے پسندیدہ ’چاچا‘ ہے جو اس وقت رو رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس وقت کے پی میں بہت مضبوط ہے لیکن خیبرپختونخواہ دہشت گردی کی سونامی میں ڈوب رہا ہے۔نیشنل ایکشن پلان جھنگ کے ضمنی الیکشن کے بعد ختم ہو گیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو ہٹا? اور ہمیں باصلاحیت وزیر داخلہ دو، 27 دسمبر تک ہمارے 4 مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو پھر ”گو نواز گو“ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ پاکستان میں مودی کا سکرپٹ پڑھتے ہیں لیکن 2018ئ میں عوام کی مدد سے ملک کا وزیراعظم بنوں گا اور وزیراعظم ہا?س اور ایوان میں پیپلز پارٹی کا جھنڈا لہرائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی تنظیم سازی کا عمل تیز کر دیا ہے جس کے مکمل ہونے پر عوامی میدان میں اتریں گے۔کارکنوں کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف نعرے لگانے پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نہ کرو، نہ کرو، عمران خان میرا پسندیدہ چا چا ہے جو اس وقت رو رہا ہے۔ کارکنوں نے ”گو نواز گو“ کے نعرے بھی بلند کئے جس پر انہوں نے کہا کہ”تخت رائے ونڈ سن لو! جیالے کیا نعرے لگا رہے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنی والدہ بینظیر بھٹو شہید کی نشست سے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وہ اپنی والدہ بینظیر بھٹو شہید کی نشست سے انتخابات میں حصہ لیں گے تاہم وقت کا تعین پارٹی کرے گی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق فریال تالپور سے نشست خالی کرا کر وہاں سے بلاول انتخاب لڑیں گے اور فریال تالپور سے 27 دسمبر کے بعد استعفیٰ لے لیا جائے گا۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پارلیمینٹ ہی ہماری اصل طاقت ہے، اسے مضبوط کرنا ہے۔ پارٹی میں تبدیل کا عمل تیز کر دیا ہے جس کے مکمل ہوتے ہی عوامی میدان میں اتریں گے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ سے اپنی والدہ بے نظیر بھٹو کی نشست سے انتخاب لڑنے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت کا تعین پارٹی کرے گی ،وزیر اعظم نوازشریف اپناکام نہیں کرسکتے تومیں تیارہوں، عوام کی مدد سے 2018 میں اس ملک کا وزیراعظم بنوں گا،آئندہ عام انتخابات کے بعد ہر جگہ پیپلز پارٹی کا جھنڈا لہرائے گا، اورزیر اعظم اور صدر کے گھروں پر بھی پیپلز پارٹی کا ہی جھنڈا ہوگا، سیاست ہمارے لئے خدمت ہے، اپنی صاف ستھری سیاست کو جی ٹی روڈ کی سیاست نہیں بناناچاہتے، خیبر پختونخوا دہشت گردی کی سونامی میں ڈوب رہا ہے ،ہمیں ایک غیر جانبدار اور قابل وزیرداخلہ چاہیے، اگر نواز شریف نے ہمارے 4 مطالبات نہ مانے تو حکومت مخالف تحریک چلائی جائے گی اور ملک بھر سے گو نواز گو کا نعرہ لگے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بلاول ہاﺅس لاہور میں پارٹی کے 49ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں خیبر پختونخواہ کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو شہید ، بینظیر بھٹو شہید ، میر مرتضیٰ بھٹو شہید ،شاہنواز بھٹو شہید،آصف علی زرداری کی او ربلاول بھٹوزرداری کی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی اس وقت ملک کی سب سے بڑی جماعت بن چکی ہے ،پاکستان پیپلزپارٹی خیبر پختونخواہ میں کافی مضبوط ہے ، ملک بھر میں جماعت کی تنظیم سازی کا عمل بہت تیز کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہم اپنا وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ نہ صرف خیبر پختونخواہ بلکہ بلوچستان اور پنجاب سے بھی بنا سکتے ہیں اور سندھ میں تو کئی مرتبہ بنا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ دہشتگردی کی سونامی میں ڈوب رہاہے ۔نیشنل ایکشن پلان جھنگ کے ضمنی انتخابات کے بعد ختم ہو گیا ہے ، اگر وزیر داخلہ کو نہ ہٹایا گیا اور ایک قابل او ر غیرجانبدار وزیر داخلہ کا تقرر نہ کیا گیا تو پھر ہما رانعرہ گو نواز گو ہو گا ، تخت رائیونڈ سن لو ، تخت لا ہورکے خلاف لاہور سے ہی نعرے لگ رہے ہیں ،آج بھٹو کا نواسا گو نواز گو کے نعرے لگا رہا ہے ، اگر 27دسمبر تک ہمارے چا رمطالبات نہ مانے گئے تو پھر پو رے ملک میں گو نواز گو ہو گا اور حکومت مخالف تحریک چلائی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت نازک حالات سے گزر رہا ہے ، خیبرپختونخواہ کے لو گ غیرت مند ہیں ، میں آپ کی موجو دگی میں کہہ رہاہوں کہ سیا ست ہما رے لیے خدمت اور جہاد ہے ، ہم جی ٹی روڈ کی لڑائی میں اسے گندہ نہیں ہونے دیں گے ۔ انہو ں نے کہا کہ چاہے مو دی ہو یا کوئی او رہو مسلمانوں کیلئے ایک ہی سکرپٹ پڑھا اور بولاجاتاہے ، انہیں پو ری دنیا میں ایک ہی لفظ سے پکارا جا تا ہے ، خدانخواستہ مسلمانوں کیلئے وہ الفاظ استعمال نہ ہونے لگ جائیں جو کہ پہلی جنگ عظیم میں یہودیوں کے خلاف کیے جاتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پا رٹی کہے گی تو لا ڑکانہ سے اپنی والدہ کی نشست پر انتخاب لڑوں گا لیکن وقت کا تعین پارٹی کرےگی،نوازشریف وزیراعظم اپناکام نہیں کرسکتے تومیں تیارہوں، عوام کی مدد سے 2018 ءمیں اس ملک کا وزیراعظم بنوں گا۔ 2018 کے عام انتخابات کے بعد ہر جگہ پیپلز پارٹی کا جھنڈا لہرائےگا، وزیر اعظم اور صدر کے گھروں پر بھی ہماری ہی پارٹی کا جھنڈا ہوگا۔