اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سال 2016ء پاکستان کی دفاعی و عسکری لحاظ سے بھرپور کامیابیوں کا سال رہا آپریشن ضرب عضب کی شاندار کامیابیوں کو دنیا بھر میں سراہا اور تسلیم کیا گیا۔ پاک افغان سرحدی علاقے سے دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ ہوا اور بارڈر مینجمنٹ کو مو¿ثر انداز میں بہتر کیا گیا۔ کراچی آپریشن سمیت ملک بھر میں کومبنگ آپریشنز نے سکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنایا۔ بلوچستان سے را کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری نے پاکستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے نیٹ ورک کو دنیا بھر کے سامنے بے نقاب کر دیا۔ پاک فوج نے ایل او سی اور ورکنگ بانڈری پر بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔ امریکہ سمیت دنیا بھر کے ممالک نے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کو سراہا اور انہیں تسلیم کیا۔ پاک فوج کی طرف سے آرمی پبلک سکول پشاور پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے کے بعد ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے شروع کئے گئے آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں ملک سے دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں طور پر کمی واقع ہوئی۔ پاک افغان سرحدی علاقوں اور فاٹا سے دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کر کے وہاں پر حکومت کی رٹ بحال کی گئی۔ اسی طرح سے بلوچستان میں پاک فوج اور ایف سی کے مشترکہ آپریشنز کے بعد وہاں کے حالات بہتر ہوئے اور پاک چین اقتصادی راہداری جیسے عظیم منصوبے پر عملدرآمد شروع ہو سکا۔ سپریم کورٹ ماضی کی طرح رواں سال 2016ءمیں بھی متحرک نظر آئی۔ سال بھر میں عدالت عظمیٰ نے اہم مقدمات میں فیصلے سنائے جن میں سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت، پاناما لیکس کیس، کوئٹہ سانحہ پر کمیشن کی تشکیل کے بعد رپورٹ کی آمد، فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ ملزموں کی اپیلوں کے اخراج، اورنج ٹرین منصوبہ پر کام روکنے کے فیصلہ پر پنجاب حکومت کی اپیل، اسلام آباد ہائیکورٹ میں تقرریوں کے خلاف فیصلہ، وزیراعظم کے مالی معاملات میں فیصلوں کے حوالے سے انتہائی اہم فیصلہ، ملک میں مقامی حکومتوں کے قیام کے حوالے سے فیصلوں اور انتخابی عذرداریوں میں خواجہ آصف کے خلاف انتخابی عذرداری میں فیصلے سنائے گئے۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے رواں سال مردم شماری نہ ہونے، الیکشن کمشن کی تشکیل مکمل نہ ہونے اور سانحہ کوئٹہ سمیت ایک درجن سے زائد اہم معاملات پر از خود نوٹس لے کر احکامات دیئے۔ رواں برس سپریم کورٹ کے ہی ایک فیصلہ کے باعث جسٹس اقبال حمید الرحمان کو استعفیٰ دینا پڑا۔
2016ء