اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) دفاعی تجزیہ کار جنرل (ر) امجد شعیب نے انکشاف کیا ہے کہ جنرل (ر) راحیل شریف نے 3 شرائط منوا کر اسلامی اتحادی فوج میں شامل ہونے کی حامی بھری ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے امجد شعیب نے کہا کہ جنرل (ر) راحیل نے جو تین شرطیں بتائیں ان میں ایک ایران کو اسلامی اتحاد میں شامل کیا جائے دوسری کسی کی کمان میں کام نہیں کروں گا اور تیسری شرط یہ ہے کہ اسلامی ممالک میں مصالحت کار کا کردار ادا کرنا ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار جنرل (ر) اعجاز اعوان نے کہا کہ میری جنرل (ر) راحیل شریف سے بات ہوئی ہے جس میں ”انہوں نے بتایا کہ کوئی بھی ذمہ داری لینے سے قبل قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی کلیرنس اور حکومت کی اجازت ضروری ہے۔ تمام قانونی معاملات مکمل ہونے کے بعد ہی ذمہ داری قبول کروں گا۔ کوئی ایسا کام نہیں کروں گا جس کے خارجہ پالیسی پر منفی اثرات ہوں۔ جنرل راحیل نے کہا کہ کچھ چیزیں وضاحت طلب تھیں کہ اتحادی فورس کا آپریشنل رول کیا ہو گا، میری ٹریننگ ذمہ داریاں کیا ہیں۔ بطور مشیر وہ مجھ سے کیا توقع رکھتے ہیں۔ ان تمام چیزوں کی وضاحت کے بعد یہ معاملات پاک فوج اور حکومت سے شیئر کروں گا اور منظوری ملنے کے بعد ذمہ داری قبول کروں گا۔ جنرل (ر) راحیل نے بتایا کہ کوئی ایسا کام ہر گز نہیں کروں گا جس سے خارجہ پالیسی پر منفی اثرات مرتب ہوں۔ وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ ایران کا دورہ کیا تھا جو ثالثی کا کردار ادا کرنے کے حوالے سے تھا، روس کے ساتھ ملٹری تعلقات بڑھائے جو فارن پالیسی کی ہی ایک شاخ تھی۔ اب بھی کوئی ایسا کام کرنے نہیں جا رہا جس سے وطن عزیز کے تصور کو نقصان پہنچے۔ جنرل (ر) اعجاز اعوان نے کہا کہ راحیل شریف بڑا مثبت کردار لے کر جا رہے ہیں انہوں نے اسلامی اتحاد میں ایران کی شمولیت پر بھی بڑا زور دیا ہے۔
