کراچی[ویب ڈیسک] وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی سے سرکلر ریلوے کی زمینوں پر تجاوزات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ایک ہفتے بعد تجاوزات کو ہٹانے کا کام شروع کرنے کی ہدایات دی ہیں۔
سندھ سیکریٹریٹ میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کراچی سرکلر ریلوے سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیر ٹرانسپورٹ سندھ ناصر حسین شاہ اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے وزیراعلی سندھ کو بریفنگ دی۔اس موقع پر ڈی ایس ریلوے نے بریفنگ میں بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے کی لمبائی 360 کلومیٹر ہے جس میں 67 کلومیٹر پر تجاوزات قائم ہیں اور اس دوران 5 ہزار 6 سو سے زائد مکانات گرانے پڑیں گے جب کہ ان مکانات کے علاوہ تقریباً 3 ہزار دیگر تعمیرات بھی ہیں۔ اورنگ نالے سے ناظم آباد تک ڈیڑھ ایکڑ جب کہ ناظم آباد سے لیاقت آباد تک ڈھائی ایکڑ سے زائد زمین پر قبضہ ہے، اس کے علاوہ لیاقت آباد سے گیلانی اسٹیشن گلشنِ اقبال تک سوا 3ایکڑ زمین اور جامعہ اردو سے کراچی یونیورسٹی تک سوا 4ایکڑ زمین پر قبضہ ہے۔اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے پر قائم تجاوزات کو ہرحال میں ہٹانا ہوگا، سپریم کورٹ نے بھی تجاوزات کے خاتمے کا حکم دیا ہے جب کہ کراچی سرکلر ریلوے کو سی پیک میں شامل کیا جا چکا ہےاور جوائنٹ کمیٹی نے 3 ماہ میں کراچی سرکلرریلوے کی فزیبلٹی مانگی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ تجاوزات کا معائنہ اور شہر کے تمام ڈپٹی کمشنرز سے اجلاس کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کمشنر کراچی سے سرکلر ریلوے کی زمینوں پر تجاوزات کی رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرلی۔وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے علاقوں سے تجاوزات کے خاتمے کا پلان بنائیں اور ایک ہفتے بعد تجاوزات کو ہٹانے کا کام شروع کروائیں۔