لاہور (نامہ نگار)منا واں کے علاقہ میں ایک نجی کنسٹرکشن کمپنی کے دفتر میں خوفناک آتشزدگی کے نتیجے میں 7 افراد جھلس کر جاں بحق جبکہ 14 زخمی ہوگئے جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے ،ریسکیو کی 14سے 15گاڑیوں نے تقریباً تین گھنٹوںکی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پالیا، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا ۔ بتایا گیا ہے کہ منا واں کے علا قہ محمود بوٹی انٹرچینج کے قریب نجی کنسٹرکشن کمپنی کی تین منزلہ عمارت کے بالائی منزل پر اچانک آگ لگ گئی ۔وقوعہ کے وقت دفتر میں 30سے 40افراد موجود تھے ،زیادہ تر افراد عمارت سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے تاہم بالائی منزل پر رات کی شفٹ کرنے والے ملازمین سو رہے تھے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122، فائر بریگیڈ اور ایدھی کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور آگ پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ عمارت میں موجود افراد کو نکالنے کے لیے کارروائیاں شروع کردیں، آگ کی شدت زیادہ ہونے کے باعث ریسکیو کی مزید گاڑیوں کو طلب کر لیا گیا ۔ ریسکیو ٹیموں نے بھرپور جدوجہد کے بعد تقریبا 3گھنٹوں کے بعد آگ پر قابو پا لیا ۔ریسکیو حکام کے مطابق اہلکارجب دروازہ توڑ کر کمرے میں داخل ہوئے تو وہاں 4افراد دم توڑ چکے تھے جبکہ 10 کی حالت انتہائی خراب تھی۔زخمیوں اور لاشوں کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا جہاں مزید 3زخمی دم توڑ گئے۔طبی عملے کا کہنا ہے کہ واقعے میں مجموعی طور پر 14افراد زخمی ہوئے جن میں سے متعدد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، ان کے جسم 40سے 50فیصد تک جلے ہوئے ہیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق آگ پر قابو پانے کے لئے ریسکیو کی 14سے 15گاڑیوں نے حصہ لیا۔ 5زخمیوں کو شالا مار ہسپتال اور 9کو کوٹ خواجہ سعید ہسپتال منتقل کیا گیا ، کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں دو زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا جبکہ باقیوں کو تشویشناک حالت کے باعث میو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ زخمیوں میں اسلم شاہ، عبدالخالد، محمد ابرار، سعود، کلیم اللہ ناصر، نعیم، امجد، یوسف، عابد، رمضان، نوید، سمیع الرحمان اور محمد عباس شامل ہیں ۔ ریسکیو حکام کے مطابق جس وقت آگ لگی اس وقت نائٹ شفٹ کرنے والے ملازمین سو رہے تھے ۔ فلور پر 10سے 12سلنڈر موجود تھے اور ان میں سے کچھ پھٹے ہوئے بھی ملے ہیں ہو سکتا ہے کہ ان میں سے کوئی سلنڈر پھٹا ہو جس سے آگ لگی ،اس کے علاوہ واقعہ شارٹ سرکٹ کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے ۔ فلور پر کپڑے کے خیمے بھی موجود تھے جس کی وجہ سے آگ کی شدت بڑھی تاہم ابھی آگ لگنے کی وجوہات بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا یہ تحقیقات کے بعد پتہ چلے گی۔ اس موقع پر پولیس حکام بھی بھاری نفری کے ہمراہ موجود تھے۔ جاں بحق ہونے والے افرا دکی شناخت تاحال نہ ہو سکی ہے پولیس کا کہنا ہے کہ شناخت کا عمل جاری ہے۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔