اسلام آباد (کرائم رپورٹر) طیبہ تشدد کیس میں نامزد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج راجا خرم علی خان کو تحقیقات مکمل ہونے تک عدالتی کام سے روک دیا گیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے خصوصی نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق راجا خرم علی خان سے بطور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خدمات واپس لے لی گئیں ہیں اور انہیں فوری طور پراسلام آباد ہائی کورٹ میں بطور او ایس ڈی کام کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ راجا خرم علی خان تحقیقات مکمل ہونے اور عدالت عظمیٰ میں کیس کے فیصلے تک عدالتی امور سر انجام نہیں دیں گے۔ طیبہ کیس میں اس کے دعویدار والدین کی تعداد پانچ ہوگئی ہے ضلع ساہیوال تحصیل چیچہ وطنی گاﺅں 41,42 کے رہائشی محمد نصیر نے ہمراہ اپنی بیوی پٹھانی بی بی اور والدہ رضیہ بی بی دعوی کیا ہے کہ طیبہ کا اصل نام حمشا بی بی ہے جو کہ اس کی دیگر دو بیٹیاں اور دو بیٹے اور بھی ہیں۔ دریں اثناءسپریم کورٹ کے حکم پر سویٹ ہومز منتقل ہونے والی طیبہ نے گزشتہ روز سویٹ ہومز میں خوشگوار دن گزارا ذہنی دباﺅ اور سخت ترین ماحول میں وقت گزارنے والی طیبہ سویٹ ہومز میں اپنے ساتھ رہنے والے دیگر بچوں کے ساتھ خوش وخرم پائی گئی طیبہ نے صبح دس بجے سویٹ ہوم میں لگے ہوئے جھولوں کے علاوہ کھیل کود بھی کی جس کے بعد شام چار بجے طیبہ دیگر بچوں کے ساتھ دوبارہ پلے گراﺅنڈ میں کھیلتی رہی سویٹ ہومز کے سرپرست اعلی زمرد خان نے خبریں کو بتایا کہ ابھی طیبہ کو سویٹ ہومز میں آئے ہوئے دوسرا دن ہے تاہم اس کی جسمانی صحت اور دماغی حالت پہلے سے بہت بہتر ہے اور ہمیں پورا یقین ہے کہ سپریم کورٹ کی اگلی تاریخ پیشی پر طیبہ مکمل طور پر جسمانی اور ذہنی طورپر صحت مند رہے گی۔
