قاہرہ (آن لائن)مصر میں حکام کی جانب سے ماضی کے معروف فٹبال کھلاڑی محمد ابو تریکہ کو کالعدم تنظیم اخوان المسلمون کے ساتھ ان کے مبینہ روابط کے الزام میں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔سابق فٹبال سٹار کے وکیل کے مطابق ابوتریکہ پر اخوان المسلمون کو مالی امداد فراہم کرنے کا الزام ہے۔مصر میں اخوان المسلمون کو دہشت گرد جماعت قرار دیا گیا ہے۔محمد ابوتریکہ کو سنہ 2008 کا بی بی سی ’افریقی فٹبالر آف دا ائر‘ منتخب کیا گیا تھا۔ مصر کے اس اعلان سے ان کے بعض مداحوں نے ان سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔دہشت گردی کی اس فہرست میں جس کا بھی نام ہے اس کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی جاتی ہے، ان کے پاسپورٹ ضبط کرلیے جاتے ہیں اور ان کی املاک منجمد کر دی جاتی ہے۔محمد ابوتریکہ کے وکیل محمد عثمان نے کہا کہ حکومت کا یہ قدم قانون کے منافی ہے کیونکہ ان کے مو¿کل کو نہ تو قصور وار ٹھہرایا گیا اور نہ ہی باضابطہ ان کے خلاف کوئی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔محمد عثمان نے کہا کہ اس فیصلے کے خلاف وہ اپیل کریں گے اور ان کے مو¿کل ابوتریکہ ان الزامات کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔مصر کے سابق فٹبالر ال اہلی کلب اور قومی ٹیم کے رکن رہ چکے ہیں۔ انھیں اپنے زمانے میں ’دلوں کا شہزادہ‘، ’جادوگر‘ اور ’درویش‘ جیسے القاب سے نوازا جا چکا ہے۔لیکن عوامی طور پر مرسی کی حمایت کے ان کے فیصلے پر ان کے متعلق رائے منقسم ہو گئی اور مرسی ایک ہی سال تک اقتدار میں رہے۔سنہ 2015 میں ان کی املاک کو مصری حکام نے ضبط کیا جن میں کئی کمپنیوں میں ان کے حصص بھی شامل تھے۔خیال رہے کہ سنہ 2012 میں یہ جماعت کامیابی کے ساتھ اپنے رکن محمد مرسی کو کرسی صدارت پر بٹھانے میں کامیاب ہوئی تھی۔#/s#