تازہ تر ین

دنیا سے کاروبار کیلئے تیار, بھارت بڑی رکاوٹ وزیراعظم کا ”اقوام متحدہ“ کی بڑی شخصیت سے اہم مطالبہ

ڈیووس (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گٹریس سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی ہے۔ محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کو مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کی دعوت دی لیکن بھارت نے اپنے رویے سے انکار کا اشارہ دیا ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گٹریس سے ملاقات ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر کہے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کے اہداف کے حصول میں ہر ممکن مدد جاری رکھے گا، منصب سنبھالتے ہی آپ کی ترجیحات حوصلہ افزاءہیں۔ وہ 21 ویں صدی کے تقاضوں پر پورا اترنے کیلئے نئی قیادت کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کمشنر برائے پناہ گزین کے طور پر آ پکے کردار کے معترف ہیں، منصب سنبھالتے ہی آپ سے ملاقات پر خوشی ہے۔ وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت کو بات چیت کی دعوت دی۔ بھارت نے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے مذاکرات نہ کرنے کا اشارہ دیا۔ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے۔ اقتصادی تعاون کیلئے سازگار ماحول چاہتے ہیں ہم خطے میں پائیدار امن اور سلامتی کیلئے پرعزم ہیں۔ قبل ازیں وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف سے مائیکرو سوفٹ کے بانی بل گیٹس نے سوئٹزرلینڈ میں ملاقات کی اور پولیو کے خاتمے کیلئے حکومت پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔ بل گیٹس نے وزیراعظم سے کہا کہ وہ آئندہ چند مہینوں کے دوران پاکستان کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعظم محمد نواز شریف نے بل گیٹس کو پولیو کے خاتمے کے حوالے سے حکومتی اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اور چاروں صوبائی حکومتیں مل کر پولیو کے خاتمے کیلئے کام کر رہی ہیں۔ پولیو سے پاک اور اپنی نسلوں کیلئے صحت مند پاکستان بنانے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں بھرپور طریقے سے تمام وسائل استعمال کر رہی ہیں۔ بعدازاں ڈیووس میں ناروے کی وزیراعظم ارنا سولبرگ سے ملاقات میں وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ پاکستان ناروے کے ساتھ تعلقات کو نہایت اہمیت دیتا ہے۔ جولائی2015میں ناروے کا دورہ مثبت ہوا ہے،جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر ملاقات تعمیری رہی،پاکستان اور ناروے کے درمیان اعلیٰ سطح وفود کا مسلسل تبادلہ ہو رہا ہے، پاکستان اور ناروے کے درمیان اعلیٰ سطح روابط جاری رہنے چاہیں۔وزیراعظم محمدنوازشریف نے ناروے کی ہم منصب کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔وزیراعظم نے کہاکہ حکومت امداد کے بجائے تجارت اور اقتصادی راہداری پر توجہ دے رہی ہے،سرمایہ کاری،تجارت،ترقیاتی تعاون میں ناروے پاکستان کامضبوط شراکت دار ہے۔ناروے کی وزیراعظم ارنا سوبرگ نے پاکستان میں ناروے کی موجودہ سرمایہ کاری پر بات چیت کی اور پاکستان میں تجارتی مواقعوں سے بھرپور استفادے کی خواہش کااظہار کیا۔ارناسوبرگ نے پاکستان میں اقتصادی بحالی اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کاردوست پالیسیوں کی بدولت پاکستان میں سرمایہ کاری کا ماحول بہترہوا ہے۔وزیراعظم نوازشریف نے ڈیووس میں نیدرلینڈز کی ملکہ میکسیما سے بھی ملاقات کی۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اب پائیدار ترقی کی شاہراہ پر گامزن اور دنیا سے بزنس کےلئے تیار ہے،سرمایہ کار دوست پالیسیوں کے باعث دنیا کا کوئی بڑا سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے موقع کو ضائع نہیں کر سکتا، پاکستان دنیا کے کاروبار کے لئے بہترین منزل ہے۔ وہ گزشتہ روز عالمی اقتصادی فورم کے 47 ویں اجلاس کے موقع پر ابراج گروپ کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کر رہے تھے جس میں دنیا کے چیدہ چیدہ کاروباری حضرات نے شرکت کی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ جغرافیائی اعتبار سے اہمیت کا حامل پاکستان اب سیاسی طور پر مستحکم ہے۔ انہوں نے کاروباری حضرات کو پاکستان میں اقتصادی بہتری سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت پاکستان میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کےلئے کام کر رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ اداروں کو زیادہ مضبوط اور جمہوری بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے موقع پر انہیں عالمی مفکرین، پالیسی سازوں اور بزنس لیڈروں سے ملاقات کے وسیع مواقع میسر آئے ہیں جو عوام کے مستقبل کی ایک شکل ہیں۔ پاکستان اسی طرح محفوظ ہے جس طرح دنیا میں کوئی اور جگہ محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا وژن 2025ءپائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کےلئے ایک جامع حکمت عملی ہے اور پاکستان دنیا کی 25 بڑی معیشتوں میں شامل ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018ءسے 2025ءکے درمیان پاکستان کی ترقی کی شرح 8 فیصد تک لانے کا ہدف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران مالیاتی خسارہ 8.6 فیصد سے کم ہو کر 4.2 فیصد تک آ گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکسوں میں چھوٹ، ٹیرف میں کمی، انفراسٹرکچر اور سرمایہ کاروں کی سہولیات میں اضافے اور روشن خیال سرمایہ کار پالیسیوں کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے لئے پاکستان ایک پرکشش مقام ہے، سرمایہ کاری پالیسی 2013ءمیں خصوصی اقتصادی زون اور پاکستان میں کاروبار کی لاگت میں کمی پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے تاکہ بیرونی براہ راست سرمایہ کاری میں اضافہ ہو سکے جبکہ اسے مکمل قانونی تحفظ بھی دیا گیا ہے۔ ابراج گروپ کے منیجنگ پارٹنر مصطفی الودود نے کہا کہ ان کی کمپنی 7 کروڑ ڈالر فنانشل، کنزیومر اور انرجی کے شعبوں میں انوسٹ کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں معاشی ترقی دگنی ہوئی ہے۔ مچل رینی نے کہا کہ پاکستان کی معاشی پالیسیوں میں استحکام آیا ہے جبکہ سیکورٹی کی صورتحال کی بہتری کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کاروں کے لئے پاکستان اب ایک بڑا پرکشش مقام ہے۔ سٹی بینک کے نائب صدر جے کولنس نے کہا کہ ان کے بینک کو فخر ہے کہ وہ ملک کے عوام اور پرائیویٹ سیکٹر میں خدمات سرانجام دینے والے چوٹی کے بینکوں میں شمار ہوتا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو معاشی کامیابی اور خوشحالی پر مبارک باد دی۔ انہوں نے کہا کہ فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ اور چین کے ساتھ شراکت داری بہت اعلیٰ ہے۔ یونی لیور کے صدر نیٹن نے کہا کہ ان کی کمپنی نے پاکستان میں ایک بڑا کاروباری بیس بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے ٹاپ 20 کاروباری دوست ممالک میں شامل ہے۔ ابراج گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عارف نقوی نے کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے جس میں شاندار مواقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کاروبار دوست ماحول کی فراہمی کےلئے مزید اقدامات اٹھا رہی ہے۔

 


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain