تازہ تر ین

ایڈوانی نے 47ء میں قائداعظم پر بم حملہ کرنے کی سازش بھی کی تھی

لاہور (محمد مکرم خاں) کراچی اور سندھ کو بھارت کا حصہ بنانے کیلئے حملہ کرنے کا مطالبہ کرنے والے ایل کے ایڈوانی نے 1947ءمیں قائداعظم پر بم سے حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس واقعے کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ ایڈوانی 8 نومبر1927ءکو کراچی میں پیدا ہوئے والد کا نام کرشنا چند ایڈوانی تھا۔ سینٹ پیٹرک ہائی سکول کراچی اور نیشنل کالج حیدرآباد میں پڑھے۔ 1942ءمیں طالب علم کے طور پر راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ میں شامل ہوئے۔ یہ وہی جماعت ہے جس میں نریندر مودی بھی شامل ہے۔ 10 ستمبر 47ءجو جمشید کوارٹر پولیس اسٹیشن نے ایک ایف آئی آر درج ہوئی جس کے مطابق ایل کے ایڈوانی اور دیگر 19 لوگ قائداعظم محمد علی جناح پر قاتلانہ حملے کی سازش میں ملوث پائے گئے۔ ہندو انتہا پسند گروہ کو گرفتار کیا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ گورنر جنرل محمد علی جناح، وزیراعظم لیاقت علی خاں اور خواجہ ناظم الدین کو آتش گیر مادے سے بننے والے بم سے اڑانا راہتے تھے۔ جمشید کوارٹر پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر طوطی رام کی مدعیت میں جن لوگوں کے خلاف مقدمہ درج ہوا ان میں سے 6 افراد گرفتار ہوئے اور 12 ملزمان بشمول ایل کے ایڈوانی بھارت فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے وشواہندو پریشد کے انتہا پسند بعد میں بھارتی سیاست میں متحرک رہے ایڈوانی ایک بار نائب وزیراعظم بھی بنے۔ ستمبر 1990ءمیں ایودھیا کے لئے رتھ یاترا شروع کی۔ 28 ستمبر 92ءکو ڈیڑھ لاکھ ہندوبھلوائیوں نے ایودھیا نے بابری مسجدشہید کر دی۔ ایل کے ایڈوانی کی زہرآلود تقریریں تھیں۔ نسلی فسادات میں بے شمار مسلمان شہید ہوئے مارچ 2008ءکو ایڈوانی کی آپ بیتی ”مائی کنٹری مائی لائف“ کی رونمائی بھارتی صدر عبدالکلام کے ہاتھوں ہوئی جس کے ابتدائی مندرجات منظر عام پر آنے پر نظریہ پاکستان کے عملبردار لاہور کے ایک قومی اخبار نے ان پر داد و تحسین کے ڈونگرے برسائے۔ تاہم کتاب کے 1044 صفحات مسلمان دشمنی اور ہندووتا سے لبریز ہے۔ جس میں وہ سندھ کو ابتدائی ابواب میں ہندوستان کا لازمی حصہ قرار دیتے ہیں اور گاندھی پر تنقید کرتے ہیں کہ سندھ کو پاکستن کا حصہ کیوں بننے دیا، ان کی کتاب ہندو توسیع پسندی کی مظہر ہے اس لئے ایڈوانی نے جو باچپائی کے دور میں وزیر بھی رہے، دہلی میں 16 جنوری کو چند روز پہلے بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی اور سندھ کو بھی بھارت کا حصہ بنانے کے لئے پاکستان کے خلاف طاقت استعمال کی جائے کیونکہ سندھ میں ہندوﺅں کی بڑی تعداد آباد ہے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain