تازہ تر ین

سگی بہن کی بھائی کیساتھ شرمناک حرکت پھر گھر جا کر سو گئی

لاہور (خصوصی رپورٹ) شادی سے ایک روز قبل قتل ہونے والے 25سالہ نوجوان کی قاتلہ حقیقی بہن اور قریبی دوست نکلے۔ مقتول واقعہ کے روز اپنی ناراض بہن کو منا کر اپنی شادی میں شرکت کیلئے گاﺅں لا رہا تھا کہ راستہ میں چھپے کرایہ کے قاتلوں نے فائرنگ کر کے قتل کر ڈالا‘ بے حس بہن تھانہ میں اطلاع دینے کی بجائے گھر جا کر سو گئی۔ ہر قتل اور تنازع میں زن‘ زر اور زمین کا مقولہ صدیوں سے درست چلا آ رہا ہے مگر موجودہ سنگین‘ دلخراش دردناک واقعہ نے عورت کے نئے روپ کو آشکار کیا ہے۔ 16جولائی کو تھانہ صدر ننکانہ میں درج کروائی گئی ایف آئی آر کے مطابق 25سالہ نوجوان وسیم اختر اپنے دوست حذیفہ کے ساتھ لاہور سے اپنی بہن افشاں فدا کو اگلے روز ہونے والی اپنی شادی میں شرکت کیلئے لے کر گاﺅں چک نمبر 6گ ب آ رہا تھا جب وہ گاﺅں سے پہلے آنے والے قبرستان کے قریب پہنچے تو مقتول کے چچا محمد سلیم‘ اس کے بیٹے محسن سلیم نے چار نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ اندھادھند فائرنگ کر کے قتل کر ڈلا۔ مقتول کے پیٹ اور سینے میں تین فائر لگے جبکہ حذیفہ زخمی ہو گیا۔ ایف آئی آر مقتول کے حقیقی چچا یعقوب کی مدعیت میں درج کی گئی۔ اس سنگین وقوعہ پر ڈی پی او ننکانہ صاحبزادہ بلال عمر بروقت پہنچے اور جائے وقوعہ کا بغور معائنہ کے بعد حالات کو مشکوک سمجھتے ہوئے ڈی ایس پی سرکل ننکانہ عمر فاروق بلوچ‘ انچارج ہومی سائیڈ ملک محبت علی اور اے ایس آئی رحمت علی بٹ کو مخصوص ٹاسک دیا۔ انسپکٹر اور اے ایس آئی نے گاﺅں میں مخبروں کا جال بچھا کر حقیقت حال دریافت کی اور ڈی ایس پی نے تمام ملزمان کے موبائل فونز کے ڈیٹا کو حاصل کر کے اہم ملزم کو اقبال جرم پر مجبور کر دیا۔ اصل دلخراش اور روح تک کپکپی طاری کرنے والے واقعات کے مطابق مقتول وسیم کی پیدائش کے ایک گھنٹہ بعد اس کی والدہ وفات پا گئی۔ اس کی ایک ہی چار سالہ بڑی بہن افشاں فدا ہے‘ وسیم کا والد محمدیوسف سعودی عرب واپس جاتے ہوئے بیٹے کو بھائی یعقوب اور دادی جبکہ بیٹی افشاں کو لاہور نانی کے سپرد کر گیا۔ وسیم کی دادی نے اپنی چار کروڑ کی جائیداد اسی کے نام کر دی جس پر اکلوتی بہن اکلوتے بھائی سے حسد کرنے لگی حالانکہ والد اور خاوند کی طرف سے افشاں کو بھی دنیا کی ہر آسائش حاصل ہے اور وہ باپ کی تین کروڑ کی کوٹھی پر بھی قابض ہے۔ اس وجہ تنازع کے علاوہ وسیم کو بہن کے کردار پر شک اور اظہار نے دونوں میں مزید دوریاں پیدا کر دیں کہ بھائی کی منگنی اور شادی کے دن رکھنے والی رسم میں بھی وہ شریک نہ ہوئی بعدازاں خاندان کی مداخلت اور درخواست پر وسیم بہن کو منا کر شادی سے ایک روز قبل لے کر گاﺅں آ رہا تھا کہ یہ المناک واقعہ رونما ہوا۔ پولیس رپورٹ کے مطابق اصل قاتلوں میں افشاں فدا‘ رائے مہندی‘ حذیفہ اور اس کا بھائی علی عمیر سمیت تین نامعلوم کرائے کے قاتل شامل ہیں۔ اسی گاﺅں کے رہائشی حذیفہ کی دوستی مقتول وسیم سے تھی جسے افشاں فدا نے اپنے شیشہ میں اتار کر اپنے مکروہ مقاصد کیلئے استعمال کیا۔ حذیفہ اور اس کے بھائی علی عمیر نے اپنے باڈی گارڈ رائے مہندی کھرل جو کہ ریکارڈ کے مطابق ڈکیتی و قبضہ گروپوں کا سرغنہ ہے نے اپنے تین نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ فائرنگ کر کے وسیم کو قتل جبکہ حذیفہ کے بازو کو معمولی زخمی کر دیا۔ قتل کے بعد ملزمہ بہن نے نعش ہسپتال بھجوا دی اور خود گھر آ کر سو گئی۔ ہسپتال میں موجود عملے نے پولیس کو اس وقوعہ کی اطلاع دی۔ حذیفہ خودساختہ زخمی ہے کی ڈاکٹری رپورٹ کے بعد پولیس نے ڈرامائی انداز میں اسے گرفتار کیا تو کئی انکشافات ہوئے جبکہ مزید ثبوت فون ڈیٹا سے حاصل کر لئے گئے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain