لاہور (خصوصی رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ غریب مریضوں کے علاج کیلئے پرائیویٹ ہسپتالوں میں بیڈز حاصل کئے جائیں۔ تمام اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔ اس حوالے سے پلان مرتب کر کے پیش کیا جائے۔ ماڈل ٹاﺅن میں صحت سے متعلق ایک اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے سروسز ہسپتال میں وینٹی لیٹر نہ ہونے کے باعث مبینہ طور پر جاں بحق ہونے کی انکوائری کا حکم بھی دیا۔ اجلاس میں وزیراعظم نیشنل ہیلتھ انشورنس پروگرم کادائرہ کار بڑھانے اور ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی کی سربراہی میں کمیٹی واقعہ کی تحقیقات کرے گی۔ شہبازشریف کو چیئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم نے میوہسپتال میں غیرمعیاری سٹنٹ ڈالنے کے حوالے سے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ بھی پیش کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ صحت عامہ کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے کابینہ کمیٹی برائے صحت قائم کر دی جس کے پاس دس کروڑ کا ریوالونگ فنڈ بھی موجود ہو گا۔ شہبازشریف نے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ہسپتالوں کے قیام کیلئے اراضی کی نشاندہی کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کی خریداری‘ ترسیل‘ تقسیم اور سٹوریج کا نیا نظام لا رہے ہیں۔ ترکی کی وزارت صحت کے تعاون اور مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے رواں برس کے اختتام تک 5ویئرہاﺅس بنائے جائیں گے۔ قائداعظم نیشنل ہیلتھ کا دائرہ مرحلہ وار پروگرام کے تحت پورے پنجاب میں پھیلایا جائے گا۔ اجلاس میں صوبائی وزراءخواجہ سلمان رفیق‘ خواجہ عمران نذیر‘ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا‘ مشیر ڈاکٹر عمر سیف‘ چیف سیکرٹری زاہد سعید سمیت دیگر نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت ایک اور اجلاس میں 100بستروں پر مشتمل ہسپتال پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ انڈس ہسپتال کی انتظامیہ بیدیاں روڈ ہسپتال کی طرز پر مناواں ہسپتال کو بھی چلائے گی۔ اجلاس میں ارکان صوبائی اسمبلی رانا تجمل حسین‘ ملک غلام حبیب اعوان‘ چیئرمین انڈس ہسپتال میاں محمد احسن‘ چیف ایگزیکٹو آفیسر انڈس ہسپتال ڈاکٹر عبدالباری‘ کمشنر لاہور ڈویژن عبداللہ سنبل‘ طلحہ برکی‘ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ اور ڈپٹی کمشنر سمیر احمد سید سمیت دیگر نے شرکت کی۔