تازہ تر ین

مسلمانوں کا اب امریکہ جانا آسان نہیں ….ٹرمپ نے اہم حکمنامہ جاری کر دیا

ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے شہریوں کو امریکا میں داخل ہونے کے لیے کڑی جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امریکی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ 7 مسلم اکثریتی ممالک کے افراد کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کرنے والے تھے۔ تاہم عوامی سطح پر سامنے آنے والے اعتراض کے سبب اس معاملے میں تاخیر کا سامنا ہوا۔حلف برداری کے بعد حالیہ انٹرویو میں نئے امریکی صدر میں کئی اہم معاملات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا جن میں اوباما کیئر سے لے کر امیگریشن اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ تک کے معاملات شامل تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق ان کا دھیان ان افراد کی جانب ہے جو بری نیت سے امریکا میں داخل ہوتے ہیں ان کا تعلق داعش سے ہے اور وہ جھوٹی شناخت سے یہاں آرہے ہیں۔ انٹرویو کرنے والے ڈیوڈ میور کے اس سوال پر کہ پابندی عائد کیے جانے والے ممالک میں افغانستان، پاکستان اور سعودی عرب کیوں شامل نہیں؟ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان تمام ممالک سے آنے والی ویزا درخواستوں کی کڑی جانچ پڑتال کی جائے گی اور کڑی کا مطلب کہ بہت سخت، اور اگر ہمیں ذرا سے بھی مسئلے کا امکان محسوس ہوتا ہے تو ان افراد کو امریکا میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق امریکا میں داخلہ بہت مشکل کردیا جائے گا، اس وقت امریکا میں داخل ہونا بہت آسان ہے تاہم اسے اتنا آسان نہیں رہنے دیا جائے گا۔ ٹرمپ نے مسلمانوں کے خلاف اپنے حالیہ اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بعض مسلمان ملکوں کے باشندوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی پورے عالم اسلام پر پابندی نہیں۔ وائس ہاﺅس کے ترجمان نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ میکسیکو سے درآمدات پر ٹیکس عائد کر کے سرحد پر دیوار کی تعمیر کے اخراجات پورے کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جبکہ دیوار پر پیدا ہونے والے تنازع کے بعد میکسیکو کے صدر انریق پینا نیٹو نے اپنا طے شدہ دورہ امریکہ منسوخ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میکسیکو سے درآمدات پر 20 فیصد ٹیکس سے اندازہ سالانہ دس ارب ڈالر حاصل ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی پالیسی ہے کہ ملک سے باہر بھیجی جانے والی اشیاءپر ٹیکس لیا جائے جبکہ ملک میں آنے والی اشیاءکو مفت میں آنے دیا جائے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کا مقصد سرحد پار سے منشیات کے عادی اور جرائم پیشہ افراد کا امریکہ داخلہ روکنا ہے۔ علاوہ ازیں امریکی صدر ٹرمپ کے چیف سٹرنیچسٹ سٹوبینن نے ملک کے مین سٹریم میڈیا کو اپوزیشن جماعت قرار دیتے ہوئے اسے اپنا منہ بند رکھنے کا کہا ہے۔ سٹیوبینن نے امریکی اخبار کو بتایا کہ اخباری ادارں کو ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی جیب کا قبل از وقت اندازہ لگانے میں ناکام رہنے پر ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain