بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) شام و عراق میں شدت پسند تنظیم اب تک کئی قدیم تاریخی اور مذہبی مقامات کو تباہ کر چکی ہے۔رپورٹ کے مطابق عراق افواج، جو موصول کو داعش کے قبضے سے چھڑوانے کی جدوجہد میں مصروف ہیں، نے انکشاف کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم نے حضرت یونس کا مزار بھی شہید کر دیا ہے۔ ان کا مزار موصل شہر میں واقع تھا۔ جب افواج داعش کے شدت پسندوں کو پیچھے دھکیلتے ہوئے کئی سال بعد اس مزار تک پہنچیںتو انہوں نے دیکھا کہ داعش اس مزار اور اس سے ملحق مسجد کو بھی شہید کر چکی ہے۔رپورٹ کے مطابق جولائی 2014ءمیں موصل شہر پر قبضے کے بعد داعش نے بم نصب کرکے مزار کی عمارت مسمار کر دی تھی۔ خبر سامنے آنے پر دنیا بھر میں اور بالخصوص مقامی مسلمان آبادی میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔موصل آپریشن کی قیادت کرنے والی کانٹر ٹیررازم سروس فورسز کے ترجمان صباح النعمان کا کہنا تھا کہ ”ہم نے حضرت یونس کے مزار سے داعش کو پیچھے دھکیل کر اسے واگزار کروا لیا ہے اور اس پر عراقی پرچم لہرا دیا ہے۔ اس کے علاوہ موصل کے مشرقی حصے میں 2اور مضافاتی علاقے بھی داعش سے خالی کروا لیے گئے ہیں۔