کسانوں کیلئے وزیراعظم پیکج …. حقیقت کچھ اور ہی نکلی

راولپنڈی (خصوصی رپورٹ) کسانوں کیلئے وزیراعظم کا پیکیج جس کے بارے میں بڑا شور مچایا جا رہا تھا وہ بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔ اس کا اعلان 14ستمبر 2015ءکو ہوا تھا۔ بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق کسانوں کی مالی امداد کیلئے 40بلین روپے رکھے گئے تھے لیکن اس میں سے صرف 25بلین جاری کئے گئے ہیں۔ پیکیج کے دوسرے پہلوﺅں پر بھی عملدرآمد کی رفتار انتہائی سست ہے۔ متعلقہ وزارت کے ایک اعلیٰ افسر کے حوالے سے اخبار نے لکھا ہے کہ پیکیج کے تحت کسانوں کیلئے مالی امداد حاصل کرنے کا طریق کار انتہائی مشکل ہے‘ صرف بااثر لوگ ہی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ یہ معاملہ پارلیمنٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی میں بھی زیربحث آیا جہاں اپوزیشن کے ارکان نے الزام لگایا کہ حکومت اپنے چہیتوں کو نواز رہی ہے‘ خصوصاً مالی امداد اور کھاد پر سبسڈی کے سلسلے میں غریب کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ پیکیج میں کہا گیا ہے کہ کسانوں کو 147بلین روپے کا براہ راست فائدہ ہو گا جبکہ 194بلین روپے کے زرعی قرضے دیئے جائیں گے۔ صدر پاکستان کسان اتحاد پنجاب کا کہنا ہے کہ 40میں سے 25بلین روپے کاٹن پیدا کرنے والوں کو 5ہزار فی ایکڑ اور چاول پیدا کرنے والوں کو بھی 5ہزار فی ایکڑ کے حساب سے دیئے جانے تھے۔ بدقسمتی سے حکومت نے یہ رقم بااثر زمینداروں اور چہیتوں میں بانٹ دی ہے۔
کسان پیکیج

بلدیاتی الیکشن : بغاوت کی چنگاریاںجنم لینے لگیں …. خفیہ اجلاس میں حیران کن فیصلہ

لاہور (خصوصی رپورٹ) یونین کونسل کے وائس چیئرمینوں کا کہیں کردار نہ ہونے کی وجہ سے ایک طرف پنجاب کے بلدیاتی نظام پر جمود طاری ہونے کا امکان ہے تو دوسری طرف اتنی بڑی تعداد میں منتخب نمائندوں کو اختیارات نہ دینے کے خلاف بغاوت کی بو بھی آ رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق مشرف دور میں وائس چیئرمین کا کردار مثبت بھی تھا اوراس کو کچھ اختیارات بھی دیئے گئے تھے جس سے پرانا نظام خوش اسلوبی سے چلتا رہا۔ پرانے نظام میں موجودہ ترمیم سے اب یونین کونسل کا وائس چیئرمین صرف نام کا چیئرمین ہوگا اس کو کسی قسم کا کوئی اختیار نہیں ہو گا جبکہ اس کے برعکس کونسلروں کو اس سے زیادہ اختیار دیا گیا ہے۔ پرانے نظام میں یونین کونسل کا وائس چیئرمین اپنی یونین کونسل کی اسمبلی کے سپیکر کے ساتھ تحصیل کونسل کا ممبر بھی تھا۔ نئے نظام میں یہ دونوں کردار ختم کر دیئے گئے ہیں۔ لاہور سے منتخب ہونے والے 274یونین کونسلوں کے وائس چیئرمینوں کو جب اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے ایک خفیہ اجلاس بلا کر فیصلہ کیا کہ اگر ان کو اختیارات نہ دیئے گئے تو وہ استعفے کا آپشن استعمال کر سکتے ہیں۔
وائس چیئرمین

شہر میں آزادانہ گلے کٹنے لگے

 لا ہو ر(خصوصی رپورٹ)صو با ئی دار الحکو مت میں انتظا می غفلت کے باعث پتنگ با ز ی پر پنجا ب حکو مت کی جا نب سے عا ئد پا بند ی ”ہو ا “میں اڑا ئی جا ر ہی ہے اور پو لیس نے ما ہ جنو ر ی کے دورا ن محض ”خا نہ پری “کی خا طر 324 مقد ما ت کا اندرا ج اور 339 طا لب علم ،معصو م بچے ،نو عمرلڑکے اورنو جو ان گر فتا ر کر کے اپنی جا ن چھڑالی ،مو چی گیٹ ، بھا ٹی گیٹ ،با غبا نپو ر ہ اور کوٹ لکھپت میں پتنگ فر و شو ں نے خفیہ مقا ما ت پر پتنگوں اور ڈور کا پرا نا سٹا ک چھپا ر کھا ہے جو ما ر کیٹو ں میں نہیں بلکہ خفیہ طو ر پر گا ہک کو من ما نے ر یٹ میں فر و خت کی جاتی ہیں ۔پو لیس کے اعلیٰ افسر و ز یر اعلیٰ کے ا حکا ما ت کے تحت کسی ذمہ دا ر ایس ایچ او یا دوسر ے افسر کے خلاف کا ر ر وا ئی میں کا میا ب نہیں ہو سکے ۔گز شتہ دوسالوں کے دورا ن ایس ایچ او سے ایس پی تک کے خلاف کا ر ر وا ئی عمل میں لا ئی گئی ،لیکن روا ں سا ل کے ابتدا میں و ز یر اعلیٰ کی ہدا یا ت”سر خ فیتے “کی نذ ر کر دی گئیں اور جن علا قو ں میں پتنگ با ز ی سر عا م جا ر ی ہے وہا ں پولیس افسر چین کی بانسری بجاتے د کھا ئی د ئیے ، پولیس میں خو ف ختم ہو نے کے با عث کسی نے اپنی ذ مہ دار ی پو ر ی نہ کی ،بے گنا ہ شہر یو ں کے ”گلے کٹتے “رہے ۔با و ثو ق ذ را ئع کے مطا بق شہر میں خو نیں ڈور کی و جہ سے د ر جنو ں بے گنا ہ معصو م بچے بچیا ں ،خوا تین مر د ہلا ک اور شد ید گھا ئل ہو ئے جس کے بعد و ز یر اعلیٰ پنجاب نے سخت نو ٹس لیتے ہو ئے یہ ا حکا ما ت جا ر ی کئے تھے کہ جس علا قہ میں پتنگ با ز ی ہو تی د کھا ئی دی اس علاقہ کا نہ صر ف ایس ایچ او بلکہ ڈ ی ایس پی اور ایس پی خو د کو محکما نہ و قا نو نی کا ر ر وا ئی کیلئے تیا ر سمجھے اس خو ف کے با عث شہر میں گز شتہ تین سا لو ں سے پتنگ با ز ی پر اس لئے پا بند ی کا میا ب ر ہی کہ وز یر اعلیٰ پنجا ب کے حکم پر ایس پی سٹی امتیا ز سر ور ،ڈ ی ایس پی شفیق آ با د عا طف حیات ،ایس ایچ او شفیق آ با د حسنین ،ایس ایچ او سبز ہ زارعمرا ن ،ایس ایچ او گر ین ٹاﺅ ن شر یف سند ھو ، ایس ایچ او سمن آ با د یا سر ،ایس ایچ او لٹن روڈ آ صف ذ والفقا ر سمیت ایس ایچ او زلو ئر ما ل ،با دا می با غ ،شا د با غ ،بھا ٹی گیٹ ،با غبا نپو ر ہ ،جنو بی چھاﺅنی، اسلا م پو ر ہ،یکی گیٹ،نو لکھا کو سزائیں ملیں ،مقدمات،شوکازہوئے ،کئی معطل ہوئے لیکن ذ را ئع کے مطا بق 2016 ءمیں لاہو ر پو لیس میں یہ خو ف نہیں ر ہا کہ اب پتنگ با ز ی ہونے پر متعلقہ پو لیس افسر و ں کے خلا ف کا ر ر وا ئی عمل میں لا ئی جا ئے گی جس کے بعد شہر میں پتنگ با ز ی شر و ع ہو گئی اورپھر گلے کٹنے شر و ع ہو گئے ۔ذ را ئع کے مطا بق مو چی گیٹ ، بھا ٹی گیٹ، با غبا نپو ر ہ اور کو ٹ لکھپت میں 100 ر و پے وا لی پتنگ 250 روپے ، 2ہزار ر و پے والی انڈ ین ڈوراور د ھا گہ کی سمگلنگ بند ہو نے پرا نڈ ین ڈور کی چر خی 5 ہزار ر و پے میں فر و خت کی جا تی ہے ، شہر میں ڈور بنانے کے اڈ ے ختم ہو چکے ہیں اس قصو ر ،اوکا ڑہ ،شیخو پو ر ہ ،ننکا نہ کے نوا ح میں ڈور تیا ر کی جا تی ہے اور را ت کے اند ھیر ے میں مختلف سا ما ن میں یہ ڈور چھپا کر لا ہو ر لا ئی جا تی ہے ،نئی پتنگیں اور گڈے و غیر ہ انہی علاقوں میں انتہا ئی خفیہ طو ر پر بنائے جاتے ہیں ،ز یا د ہ تر پرا نا سٹا ک ہی مہنگے دا مو ں فر و خت کیا جا ر ہا ہے ،بعض نے پو لیس کی ملی بھگت سے فروخت جاری ر کھی ہوئی ہے جب بھی پو لیس افسر سختی کر یں تو اصل ما لک کے بجا ئے مبینہ ر شو ت لے کر انکے ملا ز مین کے خلا ف مقد ما ت درج کر لئے جا تے ہیں جو اگلی ہی صبح ضما نت پر ر ہا ہو جاتے ہیں ۔ آئی جی پنجا ب مشا ق سکھیرا نے کہا کہ وہ تمام آ ر پی اوز اور ڈ ی پی اوز کو دو با ر ہ احکا ما ت جا ر ی کررہے ہیں کہ پتنگ با ز ی ہو نے پر متعلقہ پو لیس افسر کے خلاف سخت کا ر ر وا ئی عمل میں لا نے پر کو ئی کسر نہ چھوڑی جا ئے ،اس حوا لہ سے میں خو د نو ٹس لو نگا۔

ڈالر گرل کا جشن …. بڑی خوشخبری

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)سپریم کورٹ نے کرنسی سمگلنگ میں ملوث ماڈل گرل ایان علی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے وزارت داخلہ کی اپیل خارج کردی ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے ایان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھاجس کے خلاف وزرت داخلہ نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ اتنا عرصہ بیت گیا لیکن مقدمے کی تفتیش مکمل نہیں ہو رہی، ایان علی کا نام تیسری بار ای سی ایل میں ڈالا گیاہے،ہمیں یہ بتائیں کہ آج تک دفعہ 109 میں کتنے قاتلوں کا نام ای سی ایل میں ڈالا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ فیڈرل گورنمنٹ نے پنجاب حکومت کی درخواست پر ایان علی کا نام ای سی ایل میں ڈالا ،مرحوم تفتیشی افسر اعجاز چودھری کی بیوہ صائمہ اعجاز نے بھی درخواست دی تھی،کیس کے تفتیش کے مطابق اس نے ایان علی کو تفتیش جوائن کرنے کے لیئے کہا تھا مگر اس نے تاحال جوائین نہیں کی ہے ۔ وزارت داخلہ کی جانب سے پنجاب حکومت کو ریمڈی ای سی ایل رولز کے مطابق فراہم کی گئی ،چیف جسٹس نے کہا کہ کیا اس ریمڈی کو ماننا ضروی تھا، بعض ریمڈی کا فیصلہ عدالت نے حالات و اقعات کو دیکھتے ہوئے کرنا ہوتا ہے خاتون کو تیسری مرتبہ روکنے کی کیا ضرورت تھی کیا اس نے کوئی کرائم کیا ہے؟اس کے خلاف شکایت کیا ہے؟ اہڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایان علی تفتیش جوائین کرنے کے بجائے ملک سے فرار ہونا چاہتی ہے، تھانہ وارث خان میں 2جون 2015کو مقدمہ درج ہوا ، ایک تفتیشی کو قتل کردیا گیا ، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ کیا اس قتل پر پنجاب حکومت نے کوئی شکایت کی؟جو پٹیشن میں موجود ہواور کسی ماتحت عدالت کا اس حوالے سے کوئی آرڈر موجود ہو؟

لاہور میں اوبر ، کریم اور اے ون استعمال کرنیوالو ں کیلئے بُری خبر

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے لاہور میں اینڈرائیڈ موبائل کے ذریعے سروس فراہم کرنے والی ٹیکسی کمپنیوں اوبر‘ کریم‘ اے ون کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کریک ڈاﺅن کا فیصلہ کر لیا۔ حکومت کی جانب سے جاری کئے جانے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اوبر‘ کریم اور اے ون ٹیکسی سروس غیرقانونی ہیں‘ اس لئے ان کے خلاف فوری طور پر کریک ڈاﺅن کیا جائے۔ واضح رہے کہ اوبر‘ کریم اور اے ون ٹیکسی سروسز دنیا بھر میں خدمات فراہم کر رہی ہیں۔ ان کمپنیوں کی سروسز سے فائدہ اٹھانے کیلئے صارفین کا اینڈرائیڈ موبائل یوزر ہونا ضروری ہوتا ہے جس میں ان کی ایپ انسٹال کی جاتی ہے اور اسی ایپ کے ذریعے ہی کمپنی ٹیکسی سروسز فراہم کرتی ہیں۔

پاکستان کا ہر شہری اپنے مورچے کا سپاہی ہے….پاک فوج کے ترجمان کا عوام کے نمائندوں پر اعتماد اور ہمسایہ ملک کو منہ توڑ کرا را جواب

راولپنڈی(ویب ڈیسک) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ چند عناصر حساس معاملات پر قیاس آرائیاں کرکے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ راولپنڈی میں پریس بریفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے جان دی، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر کارروائی کی ہے، فاٹا میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ کردیا گیا ہے، زیادہ تردہشت گرد مارے گئے ہیں یا افغانستان میں روپوش ہوگئے، ٹی ٹی پی کی قیادت بھی افغانستان میں ہے، دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں ہم امن و امان کے بہتر ماحول میں سانس لے رہے ہیں، امن کی فضا وقت کے ساتھ بہتر ہورہی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں میں تمام اداروں کا حصہ ہے۔ قبائلی علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے 84 فیصد شہری اپنے علاقوں میں واپس جاچکے ہیں ،کومبنگ آپریشنز جاری رہیں گے تاکہ بچے کچے دہشتگردوں کا صفایا کیا جاسکے، ہمیں افغانستان میں امن و امان کی صورت حال پر تشویش ہے اور ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں جلد امن قائم ہو تاکہ افغان مہاجرین واپس جاسکیں۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت ہمارا ہمسایہ ملک ہے، ہم بھارت سے تمام تصفیہ طلب معاملات کا حل چاہتے ہیں، جنگ مسائل کا حل نہیں، ہم کسی سے جنگ نہیں چاہتے، جنگ نہ کرنے کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ کلبھوشن یادیو سے متعلق حکومت پاکستان نے بھارت سے رابطہ کیا ہے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ قومی مفاد ہرچیز پرمقدم ہے، قومی یکجہتی میں ہی سب کی بھلائی ہے، پاکستان ہم سب کا ہے، پاکستان کا ہر شہری اپنے اپنے مورچے کا سپاہی ہے، ہم قوم کو متحد کرنےاور دہشتگردوں کابیانیہ رد کرنے میں میڈیا کا کردار سراہتے ہیں لیکن کچھ لوگ حساس معاملات میں قیاس آرائیاں کرکے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ گزشتہ 2 برسوں سے کراچی میں رینجرز نے 9 ہزار آپریشن کئے ہیں، ان آپریشن میں پولیس اور دیگر اداروں کا تعاون بھی حاصل رہا ہے۔ اس آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم میں کمی آئی ہے تاہم اسٹریٹ کرائم جاری ہیں، اس سلسلے میں شہریوں کے تعاون سے کام جاری رکھیں گے۔

صدر بھی یو ٹرن کا حصہ بن گئے

ریاض/ واشنگٹن (ویب ڈیسک ) امریکا اور سعودی عرب ایرانی ایٹمی معاہدے پر سختی سے عمل کرانے پر متفق ہو گئے ہیں،ڈونلڈٹرمپ نے سعودی شاہ سلمان سے ٹیلی فون پر گفتگو میں یقین دلایا ہے کہ سات مسلم ممالک پر ویزا پابندی تمام مسلمانوں پر پابندی نہیں ہے ، 90 دن میں محفوظ پالیسیاں بناکر تمام ملکوں کو ویزا جاری کریں گے۔ترجمان وائٹ ہاو¿س کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان فوجی، معاشی اور دہشت گردی میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیاگیا، دونوں رہنماو¿ں کا شام اور یمن میں محفوظ علاقوں کے قیام پر اتفاق کیاگیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا اور سعودی عرب نے ایرانی ایٹمی معاہدے پر سختی سے عمل کرانے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق رائے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کے دوران کیا گیا۔وائٹ ہاو¿س کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا سعودی فرمانروا شاہ سلمان سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سات مسلم ملکوں پر ویزا پابندی کا مطلب تمام مسلمانوں پر پابندی نہیں، نوے دن میں محفوظ پالیسیاں مرتب کرنے کے بعد تمام ملکوں کو ویزا جاری کریں گے۔ ترجمان کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے درمیان تقریباً ایک گھنٹے تک ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی۔ بات چیت میں دونوں ملکوں کے درمیان فوجی اور معاشی تعاون بڑھانے کے علاوہ انسداد دہشت گردی میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، جبکہ دونوں رہنماو¿ں نے شام اور یمن میں محفوظ علاقوں کے قیام پر بھی اتفاق کیا۔

امریکی صدر اپنے ہی ملک کے لوگوں سے پریشان …. صدارت کے پہلے ہی ماہ سر پکڑلیا

واشنگٹن(ویب ڈیسک ) کئی بڑی امریکی کمپنیاں بھی ٹرمپ کے خلاف ہو گئیں ۔انہوں نے ٹرمپ کی نئی امیگریشن پالیسی کو کاروبار کے لیے نقصان دہ قرار دے دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایپل،مائیکروسوفٹ، گوگل، نیٹ فلیکس، جنرل موٹرزاور بوئنگ کے علاوہ گولڈ مین سیکس اور جنرل الیکٹرک نے کہا کہ پابندیوں کے نتیجے میں کمپنیاں باصلاحیت افراد کی خدمات سے محروم ہوجائیں گی جس کا اثر ان کے کاروبار پر پڑے گا۔دوسری جانب مشہو رکافی کمپنی ’اسٹار بکس‘ نے اپنے اسٹورز میں 10 ہزار پناہ گزینوں کو نوکریاں فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔یہ نوکریاں دنیا کے 75 ممالک میں کافی چین کے اسٹورز میں دی جائیں گی۔

ودیا بالن کی عجیب وغریب نوٹنکی

ممبئی(ویب ڈیسک ) بالی وڈ کی مشہور اداکارہ ودیا بالن نے کہا ہے کہ ٹرین میں سیٹ لینے کیلئے حاملہ ہونے کی ایکٹنگ کرتی تھی ۔ انہوںنے کہا کہ سینٹ زیویئرز کی طالبہ تھی اور چیمبور سے وی ٹی تک ہم لوکل ٹرین میں سفر کیا کرتے تھے۔ ہمارے گروپ کی لڑکیاں بہت نوٹنکی باز تھیں اور میں بھی انھیں میں سے ایک تھی۔انھوں نے کہا کہ ہم ٹرین میں الگ الگ طرح سے مستی کیا کرتے تھے۔ کبھی کبھی ہم بہت تھکے ہوتے تھے۔ جب بہت چھوٹے تھے تو دوسرے لوگوں کو سیٹ دینی پڑتی تھی۔ کئی بار تو سیٹ حاصل کرنے کیلئے میں حاملہ ہونے کی ایکٹنگ کرتی تھی اور اس بہانے سے اکثر مجھے سیٹ مل جایا کرتی تھی۔حال ہی میں ودیا بالن اداکار انوپم کھیر کے ایکٹنگ اسکول گئی تھیں اور وہاں پر بات چیت کے دوران انھوں نے اپنے ایسے قصے شیئر کئے۔ودیا بالن کے قصے سننے کے بعد اداکار انوپم کھیر نے بھی ممبئی شہر میں اپنے ابتدائی دنوں کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ سٹرگل کے دوران میرے پاس اتنا کام تو ہوتا نہیں تھا اور اچھا کھانا کھانے کو نہیں ملتا تھا۔ دوستوں نے بھی بلانا بند کر دیا تھا۔انھوں نے کہا: ان دنوں میرا رنگ بہت صاف تھا اور میری داڑھی بران تھی تو میرے دوست ستیش کوشک اور سہاس ھانڈے باندرا، کھار اور سانتا کروز کے علاقوں میں ہونے والی شادیوں کا پتہ کیا کرتے تھے کہ شادی کہاں اور کب ہو رہی ہے۔

معروف اداکارہ متیرا کی ایک اور انوکھی خواہش

لاہور(ویب ڈیسک ) اداکارہ وماڈل متیرا نے کہا ہے کہ آئٹم سانگز ریکارڈ کرواچکی ،اداکاری کے میدان میں صلاحیتیں دکھانا چاہتی ہوں،فلموں میں آئٹم سانگ کو پڑوسی ملک کی نقل قرار دینا درست نہیں، پاکستان میں بین الاقوامی معیار کی فلمیں بن رہی ہیں۔اداکارہ نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جدید طرز کے سینما گھربن چکے ہیں اوریہ سلسلہ بڑی تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔متیرا کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں بھی اب بین الاقوامی معیار کے مطابق فلمیں بنائی جارہی ہیں۔ ہمارے نوجوان فلم میکرز اچھی اورمعیاری فلمیں توبنا رہے ہیں اور ان کومزید بہتربنانے کے لیے ان میں آئٹم سانگ کا تڑکا بھی لگا رہے ہیں، جوکہ موجودہ دورمیں شائقین کی اولین پسند بن چکے ہیں لیکن کچھ مخالفین اس کوتفریح نہیں بلکہ پڑوسی ملک کی نقل قراردے رہے ہیں، جوکہ درست نہیں۔اداکارہ نے کہا کہ اس وقت دنیا بھرمیں آئٹم سانگ کوپسند کیا جا رہا ہے۔ شادی بیاہ کی تقریبات ہوں یا مختلف تقریبات، وہاں پرآئٹم نمبرہی حاضرین کوجھومنے پرمجبورکرتے ہیں۔ جوآئٹم سانگ کی کامیابی اور مقبولیت کا ایک بہترین ثبوت ہے۔ اس وقت اگر دیکھا جائے تو فلموں میں آئٹم سانگ شامل کرنے کا رجحان زورپکڑرہا ہے۔متیرا کا کہنا تھا کہ فلم کی کہانی میں ایک نئی سمت متعارف کروانے کے لیے اکثرآئٹم نمبرکا سہارا لیا جاتا ہے بلکہ فلم کی پروموشن کے لیے بھی اس بہتراورکوئی ذریعہ دکھائی نہیں دیتا۔ اسی لیے توجس طرح بالی وڈ میں شاہ رخ، سلمان خان اورعامرخان کی فلموں میں آئٹم نمبرشامل کیے جاتے ہیں،اسی طرح اب ہمارے ملک میں بھی آئٹم سانگ بے حدضروری سمجھے جارہے ہیں۔ میں سمجھتی ہوں کہ پوری فلم ایک طرف اورآئٹم سانگ ایک طرف ہوتا ہے۔ اس کوتیارکرنے کے لیے جہاں کثیرسرمایہ خرچ کیا جاتا ہے،وہیں اس کی دھن، میوزک ارینجمنٹ اورگائیکی کے لیے منفرد آواز کا انتخاب کرنا ضروری ہوتا ہے جب کہ یہی نہیں فلم کی کامیابی میں آئٹم سانگ کا کرداربہت نمایاں ہوتا ہے۔ اس کی متعدد مثالیں بالی وڈ میں ملتی ہیں اوردوسری جانب پاکستان میں بھی اب اس کوخاص اہمیت دی جارہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں متیرا نے کہا کہ میں نے پاکستانی فلموں میں آئٹم سانگز ریکارڈ کروائے ہیں اورآئندہ بھی اس طرح کے پروجیکٹس کی آفرز ہیں ، لیکن میں اس کے ساتھ ساتھ اب مختلف کرداروں کے ذریعے اپنی فنکارانہ صلاحیتیں بھرپورانداز سے متعارف کروانے کا عزم رکھتی ہوں اورجلد ہی بڑی اسکرین پرمنفرد کردار میں نظرآﺅں گی۔