Tag Archives: asif ghafoor

ہمارے دل ہر لاپتہ شخص کے اہلِ خانہ کے ساتھ دھڑکتے ہیں، آصف غفور

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ہمارے دل تمام لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ان خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کی کوششوں میں ان کے ساتھ ہیں۔اپنے پیغام میں انہوں نے مزید کہا کہ ہزاروں فوجی جوانوں نے اپنے ہم وطن پاکستانیوں کے تحفظ کے لیے جانیں قربان کیں، وہ کسی کو نقصان نہیں پہنچاسکتے۔ساتھ ہی انہوں نے تاکید بھی کی کہ کسی کو بھی کسی بھی طرح اس معاملے کو خراب نہ کرنے دیا جائے۔

لاپتہ افراد کا معاملہ کیا ہے؟
واضح رہے کہ پاکستان میں لاپتہ افراد یا جبری گمشدگیوں کا معاملہ بہت سنگین ہے، ان افراد کے اہلِ خانہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے عزیزوں کو جبری طور پر سیکیورٹی ادارے لے جاتے ہیں اور پھر انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا جاتا۔

یہ بھی یاد رہے کہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے حراست میں لیے جانے والے یا جبری طور پر گمشدگی کا شکار سیکڑوں افراد کو کچھ عرصے کے بعد مبینہ طور پر پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی جانب سے جعلی مقابلوں میں ہلاک بھی کیا گیا اور اس حوالے سے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔

سابق ایس ایس پی راؤ انوار پر 400 سے زائد افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کا الزام ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی متعدد مرتبہ اس معاملے پر آواز اٹھاتی اور لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔

اس سلسلے میں سپریم کورٹ کی ہدایات پر وزارت داخلہ نے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں 2 رکنی کمیشن قائم کیا تھا جس کے دوسرے رکن انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا ہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق مارچ 2011 سے، جب سے کمیشن قائم کیا گیا، کمیشن کو جبری گمشدگیوں کے حوالے سے 5 ہزار 3 سو 69 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 3 ہزار 6 سو کیسز کو خارج کردیا گیا جبکہ ان میں سے 2 ہزار لوگوں کی موجودگی کے حوالے سے کمیشن کو معلومات حاصل نہیں ہوسکیں۔

اگست 2018 سے کمیشن کو 318 نئی شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 59 شکایات اگست کے ماہ میں درج کرائی گئی، 74 ستمبر، 84 اکتوبر اور 101 نومبر میں درج کروائی گئیں۔

مذکورہ شکایات کی روشنی میں 35 افراد کو مبینہ طور پر نومبر 2015 میں لاپتہ کیا گیا جبکہ 45 شکایات نومبر 2016 میں لاپتہ کیے جانے والے افراد سے متعلق تھیں۔

2018 کے ابتدا میں کمیشن کو جنوری میں 80، فروری میں 116، مارچ میں 125، اپریل میں 162، مئی میں 86 جون میں 36 اور جولائی میں 77 لاپتہ افراد کی شکایات موصول ہوئیں۔

انکوئری کمیشن کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ انہوں نے نومبر میں 55 شکایات خارج کیں، انہوں نے بتایا کہ ہر ماہ تقریبا مختلف تعداد میں ایسی ہی شکایات کو خارج کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب سپریم کورٹ میں دائر مقدمے کی مدعی ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ کمیشن کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ فورم لاپتہ افراد کو بازیاب کروانے میں ناکام رہا ہے۔

آمنہ مسعود جنجوعہ کے مطابق شکایت موصول ہونے پر کمیشن انکوئری کا آغاز کرتا ہے اور جب انہیں خفیہ اداروں کے حکام کی جانب سے بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ شخص ان کی حراست میں تفتیش کے مرحلے میں ہے تو شکایت کو خارج کردیا جاتا ہے۔

وہ دعویٰ کرتی ہیں کہ ‘خارج کیے جانے والے لاپتہ افراد کے مقدمات میں سے بیشتر مرچکے ہیں یا پھر قبائلی علاقوں میں قید ہیں، جن میں سے کچھ ہی بازیاب ہوئے’۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے لاپتہ افراد کے حوالے سے اہم نوٹس لیا گیا اور متعلقہ حکام پر جرمانے بھی عائد کیے گئے تھے اس کے ساتھ جبری گمشدگی کمیشن کی نگرانی کے لیے ایک 2 رکنی عدالتی کمیشن بھی تشکیل دیا گیا تھا۔

جبری گمشدگی جرم قرار
رواں برس جنوری میں حکومت کی جانب سے ایک تاریخی فیصلہ سامنے آیا، جس کے تحت جو افراد، شہریوں کے اغوا میں ملوث ہوں گے ان پر پاکستان پینل کوڈ (پی پی پی) کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کسی فرد یا تنظیم کی جانب سے جبری طور پر کسی کو لاپتہ کرنے کی کوئی بھی کوشش کو جرم قرار دینے کے لیے پی پی سی میں ترمیم کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس 12 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے جبری گمشدگی کے تصور کی وضاحت کرتے ہوئے قرار دیا تھا کہ نامعلوم مقامات سے شہریوں کی گمشدگی اور اغوا میں ملوث شخص پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جاسکتا ہے۔

آزادی کی جدوجہد کرنیوالے نہتے کشمیریوں کو گولیوں سے دبایا نہیں جاسکتا،ترجمان پاک فوج

 راولپنڈی(ویب ڈیسک ) ترجمان پاک فوج نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی کی جدوجہد کرنیوالے نہتے کشمیریوں کو گولیوں سے دبایا نہیں جاسکتا۔ ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم کشمیریوں پر بھارتی مقبوضہ فورسز کی ریاستی دہشت گردی اور لائن آف کنٹرول پر سویلین آبادی کو نشانہ بنانے کا غیر اخلاقی اقدام انتہائی قابل مذمت ہے۔

ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آزادی کی جدوجہد کرنیوالے نہتے کشمیریوں کو گولیوں سے دبایا نہیں جاسکتا اور بھارتی فوج پیشہ وارانہ سپاہیوں کی اخلاقیات کا خیال رکھے۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے آپریشن کے دوران 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا جب کہ بھارتی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج پر قابض افواج نے نہتے مظاہرین پر فائر کھول دیا جس سے مزید 8 نوجوان شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

پی ٹی ایم وہ حد عبور نہ کرے کہ ریاست کو قدم اٹھانا پڑے، ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی(ویب ڈیسک)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسی حد عبور نہ کریں کہ پھر ریاست کو اپنی رِٹ قائم کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے پڑیں۔راولپنڈی میں میڈیا بریفنگ کے دوران میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں بتدریج کمی آرہی ہے اور وقت قریب ہے کہ ہم مکمل امن کی طرف چلیں گے۔آپریشن رد الفساد کے دوران ملک بھر میں کی گئی کارروائیوں کے اعدادشمار بتاتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ملک بھر میں آپریشن رد الفساد کے تحت 44 بڑے آپریشن کیے گئے جس کے دوران ملک سے 32 ہزار سے زائد ہتھیار ریکور کیے گئے۔راولپنڈی میں میڈیا بریفنگ کے دوران میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بہت کمی واقع ہوئی ہے اور وہاں فراری ہتھیار ڈال رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ افواج پاکستان کی زیادہ تر توجہ بلوچستان کی جانب ہے، تاکہ وہاں صورتحال بہتر ہو۔میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ گذشتہ چند سالوں میں کراچی میں امن وامان کی صورتحال میں بہت بہتری واقع ہوئی ہے، جس کا کریڈٹ پاکستان رینجرز سندھ کو جاتا ہے، جس نے جانفشانی سے کام کیا ہے اور اس شہر کی روشنیاں واپس لوٹائی ہیں جبکہ پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کراچی ایک زمانے میں جرائم کی شرح کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر تھا لیکن اب یہاں صورتحال بہت بہتر ہے، شہر میں دہشت گردی کے واقعات میں 99 فیصد جبکہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں 93 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔پشتون تحفظ موومنٹ والوں کے صرف 3 مطالبات تھے، چیک پوسٹس میں کمی، مائنز کی کلیئرنس اور لاپتہ افراد کی بازیابی، یہ وہ مطالبات ہیں جو ریاست کی ذمہ داری ہے اور وہ کررہی ہے۔چیک پوسٹس میں کمی کے مطالبے کے حوالے سے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک فوج نے صورتحال میں بہتری آنے پر چیک پوسٹوں میں کمی کی ہے، اگلے سال پاک افغان بارڈر پر خاردار تار لگانے کا کام مکمل ہوجائے گا، جس سے صورتحال میں مزید بہتری آئے گی۔لاپتہ افراد کی بازیابی کے مطالبے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے 15 سال جنگ لڑی، جس کے دوران بہت سے دہشت گرد مارے بھی گئے، اس وقت بھی تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی فورس وہاں بیٹھی ہے تو یہ کیسے ثابت ہوگا کہ لاپتہ افراد ان کی فورس میں شامل نہ ہوں، یا کسی اور جگہ لڑائی ہیں استعمال نہ ہورہے ہوں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ لاپتہ افراد سے معلق 2 جگہوں پر شکایات موصول ہوئیں اور مجموعی طورپر 7 ہزار کیسز آئے، جن میں سے تقریباً 4 ہزار کیسز حل ہوچکے ہیں۔میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ 70 ہزار پاکستانی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لڑتےہوئے شہید یا زخمی ہوئے، وہ بھی ہم میں سے ہی ہیں۔ساتھ ہی ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ اگر پی ٹی ایم والے ڈیڈ لائن کراس کریں گے تو ہم انہیں چارج کریں گے لیکن ان کے ساتھ نرم رویہ اختیار کیا ہوا ہے کیونکہ وہ دکھے ہوئے ہیں ان کے علاقے میں پندرہ سال جنگ ہوئی جس کا شکار ان کے بہت سے لوگ ہوئے، ان کے مسئلے سے ریاست یا فوج نے آنکھ نہیں پھیریں۔میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم والے اس لائن کی طرف بڑھ رہے ہیں جہاں ان کے ساتھ وہی ہوگا جو ریاست اپنی اپنی رٹ برقرار رکھنے کے لیے کرتی ہے اور ہم کریں گے۔

دہشت گرد ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے، آرمی چیف

راولپنڈی(ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی پرزور مذمت کی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ سے افغان سفیر حضرت عمر زخیل وال نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔آرمی چیف نے افغانستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی پروز مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردی سے پاکستان اور افغانستان دونوں بہت متاثر ہوئے۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی بھی کیا۔پاک فوج کے سپہ سالار کا کہنا تھا کہ ایسے دہشت گرد حملے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسی بزدلانہ کارروائیاں خطے میں ہمارے امن کے عزم کو متاثر نہیں کر سکتے۔گزشتہ روز افغان صوبے قندھار میں فوجی بیس پر خود کش حملے میں 40 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

”ہمارے شہید ہمارا فخر “

راولپنڈی (نیٹ نیوز) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمارے شہید ہمارا فخر یں۔تفصیلات کے مطابق آصف غفور نے اپر دیر تیمرگرہ میں آپریشن کے دوران شہید ہونے والے میجر اور تین سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ’شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے‘،انہوں نے کہا کہ ہمارے شہید ،خاندان ،ادارے اور قوم کا فخر ہیں۔ واضح رہے کہ اپردیرتیمرگرہ کے علاقے شیروٹ کئی میں فورسزکی جانب سے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا۔ دہشت گردوں نے فورسزکودیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں میجرعلی سلمان، حوالدارغلام نذیر، حوالدار اختر، سپاہی عبدالکریم شہید ہوگئے۔

دہشتگردی اورانتہا پسندی کومتحد ہوکرشکست دیں گے، ترجمان پاک فوج

راولپنڈی(ویب ڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفورکا کہنا ہے کہ ہم کسی بھی فرقے سے بالاتر صرف پاکستانی اور مسلمان ہیں اور انتہاپسندی کو متحد ہوکر شکست دیں گے۔ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفورنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستانی اورمسلمان ہیں، دہشتگردی اور انتہا پسندی کو اکھٹے ہوکر شکست دیں گے، دھرنا دینے والوں کے سیاسی اور سکیورٹی مطالبات ہیں، پورے پاکستان کی سکیورٹی اور عوام ہمارے لئے برابرہے۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہا کہ آرمی چیف نے اضافی دستوں اور سیف سٹی منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے سکیورٹی صورتحال مزید بہتر کرنے کے لئے ہدایات جاری کردی ہیں، پوری افغان سرحد پر باڑ لگانے کا عمل شروع کردیا ہے، باڑ لگانے کا عمل دومرحلوں میں مکمل کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں حساس سرحدی مقامات پرباڑ لگائی جائے گی جب کہ دوسرے مرحلے میں باقی ماندہ سرحد پر باڑ لگائی جائے گی۔دوسری جانب پارہ چنار میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے قبائلی عمائدین نے ملاقات کی، اس موقع پر عمائدین نے مقامی لوگوں کی جانب سے پاک فوج اور اس کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم صرف پاکستانی اور مسلمان ہیں، ہمارا خون پاکستان کے لئے ہے،ہم بہادر افواج کے کردار اور مشکلات کو سمجھتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر مقامی قبائلی عمائدین نے دھرنا ختم کرنے سے متعلق اپنے مطالبات بھی پیش کئے، جس پر آرمی چیف نے علاقے کی سکیورٹی سے متعلق مطالبات فوری طور پر عمل کرنے کا حکم دے دیا۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پارا چنار میں بازار میں عین اس وقت یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے ہوئے تھے جب لوگوں کی بڑی تعداد عید کی خریداری میں مصروف تھی، دھماکے کے بعد متاثرین اور مقامی عمائدین نے اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دے دیا تھا۔

احسان اللہ احسان نے خود کو فورسز کے حوالے کردیا، ڈی جی آئی ایس پی آر

راو لپنڈی(ویب ڈیسک) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم جماعت الحرار کے کمانڈر احسان اللہ احسان نے خود کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا ہے۔راولپنڈی میں میڈیا بریفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ماضی کے آپریشن بڑے علاقوں کو کلیئر کرنے کے لئے کئے گئے تھے، سیکیورٹی اداروں اورعوام کی مدد سے تمام آپریشن کامیاب ہوئے، علاقے کلیئر کرنے کے بعد آپریشن ردالفساد کا آغاز کیا گیا، آپریشن رد الفساد قوم کی حیثیت سے فساد کو رد کرنے کا عہد ہے، جسے ضرب عضب کی کامیابیوں کو مستحکم کرنے کے لیے شروع کیا گیا، ملک کو فساد سے پاک کرنے کے لیے ہم سب پرعزم ہیں، ہمیں ملک کے اندر اور سرحد پار دہشت گردوں کا خاتمہ کرنا ہے، دہشت گرد اور ان کے ساتھی جہاں بھی ہوں گے ان کا خاتمہ کیا جائے گا۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ کوئی قوت ریاست کا مقابلہ نہیں کر سکتی، آپریشن ردالفساد ایک ادارے کا کام نہیں، ہر پاکستانی ردالفساد کا سپاہی ہے، آپریشن رد الفساد کے تحت 15 بڑے آپریشنز کیے گئے اور تمام کامیاب رہے۔ آپریشنز کے دوران ملک بھر سے 4 ہزار 510 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا جب کہ 4 ہزار 83 غیر قانونی ہتھیار برآمد کیے گئے۔ اس دوران ایک ہزار 859 غیر رجسٹرڈ افغان باشندوں کو بھی گرفتار کیا گیا، فاٹا اور خیبر پختونخوا میں 8 جب کہ بلوچستان میں 4 بڑے آپریشنز کیے گئے۔پنجاب میں 2 بڑے آپریشنز میں سیکڑوں مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل حیدر آباد سے ایک لڑکی غائب ہوگئی تھی، اس کے غائب ہونے کے بعد اس کا سوشل میڈیا پر پیغام آیا تھا، بچی کے والدین نے آرمی چیف سے بچی کی بازیابی کی اپیل کی تھی جس پر آرمی چیف نے ایم آئی کو ہدایت کی تھی۔ بچی کو آپریشن کے ذریعے لاہور سے بازیاب کرالیا گیا ہے، جس نے اعتراف کیا کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا بلکہ وہ اپنی مرضی سے گئی تھی۔ داعش کا ہدف نوجوان ہیں اور اس کے لیے وہ جدید ٹیکنالوجی استعمال کررہے ہیں۔ موجودہ صورت حال میں اپنے بچوں کی مصروفیات پر نظر رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، 2017 میں بھارت نے 222 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی۔

ڈی جی آئی ایس پی آرکا عالمی سطح پر دبنگ اعلان

بیجنگ (ویب ڈیسک )پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آ صف غفور نے کہا ہے کہ پاک فوج کے ساتھ پاکستان کا ہر شہری چین پاک اقتصادی راہداری منصوبے کے تحفظ کے لیے پر عزم ہے، چینی فوج کے دستے کی 23 مارچ کی پریڈ میں شرکت چین پاک مثالی تعلقات کا مظہر ہے،”آپریشن رد الفساد ” کے تحت پاکستان سے دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا،بھارت کی جانب سے سیزفائر کی خلاف ورزی ہماری دہشتگردی سے توجہ ہٹانے کی سازش ہو سکتی ہے، بھارت کشمیر سمیت تمام مسائل بات چیت کے زریعے حل کرے،ہماری دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ میں خلل نہ ڈالے۔بیجنگ میں چائنہ ریڈیو انٹر نیشنل کی اردو سروس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے ساتھ ساتھ پاکستان کا ہر شہری چین پاک اقتصادی راہداری منصوبے کے تحفظ کے لیے پر عزم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پریڈ تو ہوتی رہتی ہے لیکن چینی فوج کا ایک دستہ پاکستان فوج کی 23 مارچ کی پریڈ میں شرکت کر رہا ہے جو چین پاک مثالی تعلقات کا مظہر ہے جب سے پاکستانی عوام نے یہ خبر سنی ہے تو ان میں ایک بہت بڑی خوشی کی لہر دوڑ اٹھی ہے آپ دیکھیں گے کہ پریڈ والے دن پاکستانی عوام اور افواج پاکستان کس طرح چینی دستے کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔انہوں نے کہا چین اور پاکستان کی لیڈر شپ جب ملتی ہے تو یہ دورہ نہیں ہوتا بلکہ ایک ہی خاندان کے لوگ آپس میں ملتے ہیں ۔سی پیک پاک چین دوستی کا مظہر ہے اس کی حفاظت صرف ایک آرمی ڈویژ ن نہیں کر رہا بلکہ ہر پاکستانی کر رہا ہے انہوں نے کہا سی پیک منصوبے میں زیادہ سٹرکوں کی تعمیر تھی جسمیں سے 870 کلومیٹر سٹرکیں بن چکی ہے اور ان میں سے زیادہ فاٹا کے علاقے میں بنی ہیں اس سے فاٹا اور پاکستان کی ساری عوام مستفید ہو گی۔ انہوں نے کہا جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا اس وقت تک بھارت سے تعلقات میں کشیدگی رہے گی کیو نکہ مسئلہ کشمیر ہی تمام مسائل کی جڑ ہے اور کشمیر کی عوام کے خواہش کے مطابق اس کا حل ضروری ہے انہوں نے کہا گزشتہ کئی سال سے دہشتگردی کے خلاف جو جنگ لڑ رہا ہے اس کا زیادہ تر علاقہ پاکستان اور افغانستان کے بارڈ کے ساتھ آج بھی ہمارے دو لاکھ سے زائد فوجی دستے وہا پر موجود ہیں اور جب بھارت کی جانب سےسیزفائر کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو ہمیں ادھر بھی دیکھنا بڑتا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت کی یہ حرکت ہماری دہشتگردی سے توجہ ہٹانے کی سازش ہو سکتی ہے ہم چاہتے ہیں بھارت کشمیر سمیت تمام مسائل بات چیت کے زریعے حل کرے اور ہمیں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں خلل نہ ڈالے ۔میجر جنرل آ صف غفور نے کہا کہ “آپریشن رد الفساد ” ملک گیر آپریشن ہے اس سے پورے ملک سے دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور دہشتگردوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔انہوں نے اس موقع پر چین اور پاکستان کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون کو بھر پور سراہا۔ انہوں نے کہا چینی ائیرڈیفنس سسٹم نے ہماری دفاعی قوت کع مزید مضبوط کیا ہے

پاکستان کا ہر شہری اپنے مورچے کا سپاہی ہے….پاک فوج کے ترجمان کا عوام کے نمائندوں پر اعتماد اور ہمسایہ ملک کو منہ توڑ کرا را جواب

راولپنڈی(ویب ڈیسک) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ چند عناصر حساس معاملات پر قیاس آرائیاں کرکے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ راولپنڈی میں پریس بریفنگ کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے جان دی، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر کارروائی کی ہے، فاٹا میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ کردیا گیا ہے، زیادہ تردہشت گرد مارے گئے ہیں یا افغانستان میں روپوش ہوگئے، ٹی ٹی پی کی قیادت بھی افغانستان میں ہے، دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں ہم امن و امان کے بہتر ماحول میں سانس لے رہے ہیں، امن کی فضا وقت کے ساتھ بہتر ہورہی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں میں تمام اداروں کا حصہ ہے۔ قبائلی علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے 84 فیصد شہری اپنے علاقوں میں واپس جاچکے ہیں ،کومبنگ آپریشنز جاری رہیں گے تاکہ بچے کچے دہشتگردوں کا صفایا کیا جاسکے، ہمیں افغانستان میں امن و امان کی صورت حال پر تشویش ہے اور ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں جلد امن قائم ہو تاکہ افغان مہاجرین واپس جاسکیں۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت ہمارا ہمسایہ ملک ہے، ہم بھارت سے تمام تصفیہ طلب معاملات کا حل چاہتے ہیں، جنگ مسائل کا حل نہیں، ہم کسی سے جنگ نہیں چاہتے، جنگ نہ کرنے کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ کلبھوشن یادیو سے متعلق حکومت پاکستان نے بھارت سے رابطہ کیا ہے۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ قومی مفاد ہرچیز پرمقدم ہے، قومی یکجہتی میں ہی سب کی بھلائی ہے، پاکستان ہم سب کا ہے، پاکستان کا ہر شہری اپنے اپنے مورچے کا سپاہی ہے، ہم قوم کو متحد کرنےاور دہشتگردوں کابیانیہ رد کرنے میں میڈیا کا کردار سراہتے ہیں لیکن کچھ لوگ حساس معاملات میں قیاس آرائیاں کرکے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ گزشتہ 2 برسوں سے کراچی میں رینجرز نے 9 ہزار آپریشن کئے ہیں، ان آپریشن میں پولیس اور دیگر اداروں کا تعاون بھی حاصل رہا ہے۔ اس آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم میں کمی آئی ہے تاہم اسٹریٹ کرائم جاری ہیں، اس سلسلے میں شہریوں کے تعاون سے کام جاری رکھیں گے۔