Tag Archives: channelfivepakistan

اپنے ہوم گراؤنڈ پر بڑا ایونٹ جیتنے کا خواب پورا ہوگیا، سرفراز احمد

کراچی( ویب ڈیسک )پی ایس ایل 4کی فاتح ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکے کپتان سرفراز احمد ٹرافی لیکرموہٹہ پیلس پہنچ گئے۔تاریخی حیثیت کی حامل عمارت کے احاطے میں سرفراز احمد نے ٹرافی کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں، اس موقع پر سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ فائنل جیتنے کی بہت خوشی ہے، خواب تھا کہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر کوئی بڑا ایونٹ جیتوں، فائنل کا ماحول بھی زبردست تھا۔
کپتان کوئٹہ گلیڈی ایٹر نے کہا کہ ہماری ٹیم مینجمنٹ نے پورے سال بھرپور محنت کی جبکہ ہمارے قومی اورغیرملکی کھلاڑیوں نے بھی فتح پانے کے لیے مل کر جدوجہد کی جس کے نتیجہ میں ہم فتح سے ہمکنار ہوئے۔

کرتارپورراہداری پرپاک بھارت مذاکرات میں اہم پیشرفت

لاہور(ویب ڈیسک) ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل نے کہا کہ راہداری سے متعلق بعض معاملات پرابھی بھی اختلافات ہیں جس کی تفصیلات نہیں بتاسکتا تاہم مشترکہ اعلامیہ جاری ہونا بڑی کامیابی ہے۔
بھارت سے واپسی کے بعد ترجمان دفترخارجہ نے واہگہ بارڈرپرگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرتارپورراہداری کے طریقے اورمسودے سے متعلق پہلی ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، بعض معاملات پرابھی بھی اختلافات ہیں جس کی تفصیلات نہیں بتاسکتا۔ کرتارپور صاحب میں زائرین کی آمدورفت کی سہولت سے متعلق پہلے اجلاس میں غورہوا۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ 2 اپریل کوکرتارپورراہداری سے متعلق ملاقات واہگہ بارڈر پر ہوگی، مشترکہ اعلامیہ جاری ہونا بڑی کامیابی ہے کیونکہ بھارت کے ساتھ کبھی بھی مشترکہ اعلامیہ طویل عرصے سے جاری نہیں ہوا۔اعلامیے کے مطابق مجوزہ معاہدے کی فراہمی اور کرتارپورراہداری کے کام کو تیزترکرنے پر اتفاق ہوا، تکنیکی سطح پر بھی دنوں ممالک کے ماہرین کے درمیان بات ہوئی، کرتار پور راہداری ویزا فری کوریڈورہے اس کیلیے ویزے کی شرط نہیں۔
روانگی سے قبل ترجمان دفترخارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان اقلیتوں کے حقوق کو بہت اہمیت دیتا ہے اور بابا گرونانک دیو جی کا مزار سکھ برادری کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے، پاکستان نے کرتارپور کوریڈور کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، کرتارپورراہداری پرمذاکرات کے لیے بھارت جارہے ہیں اوریہ مذاکرات کرتارپورراہداری کھولنے سے متعلق ہی ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ہماری سوچ ہے کہ ایک شجر ایسا لگایا جائے کہ ہمسائے کے گھر میں سایہ جائے، ہمارا کرتارپورراہداری پراجلاس میں جانا مثبت ہمسائیگی کی طرف قدم ہے، ہم مذاکرات مثبت پیغام کےساتھ جارہے ہیں، امید ہے بھارت بھی قدم آگے بڑھائے گا اور دفترخارجہ کرتارپورراہداری پراجلاس وزیراعظم کے وڑن کاعکاس ہے۔ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل نے مزید کہا کہ منصوبے کا سنگ بنیاد 20 نومبر2018 کو رکھا گیا جس کی تکمیل نومبر2019 میں ہوجائے گی، پاک بھارت کشیدگی میں کمی خطے کے امن کے لیے ضروری ہے، کرتارپورراہداری سے سکھ برادری کوسہولت اوردونوں ملکوں کے درمیان امن بھی ہوگا۔
کرتارپورکوریڈور کیا ہے ؟
سکھوں کے لیے مقدس مقام گوردوارہ کرتار پور بھارتی سرحد سے متصل ضلع نارروال میں واقع ہے۔ سرحد کے دوسری جانب بھارت کا ضلع گورداس پور واقع ہے۔ گوردوارہ کرتار پور سکھوں کے لیے انتہائی مقدس سمجھا جاتا ہے۔ یہاں سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک نے زندگی کے ا?خری ایام گزارے تھے۔
پاکستان کے منصوبے کے تحت کرتارپور میں بارڈر ٹرمینل کی تعمیر ہوگی اور دریائے راوی پر پل بنے گا۔ سرحد کے دونوں طرف راہداری مکمل ہونے کے بعد سکھ زائرین کو ویزے کے بغیر خصوصی اجازت نامے کے تحت گوردوارے پر حاضری کی اجازت ہوگی۔ پاکستان کی جانب سے اس منصوبے پر 40 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔

نوا ز شریف کے علا ج کیلئے ڈاکٹرز کو پا کستا ن آ نے کی اجا زت ملنی چا ہئیے: ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کی چینل فا ئیو سے خصو صی گفتگو

لاہو ر (صدف نعیم )پنجا ب اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کی چینل فا ئیو سے خصو صی گفتگو ۔انہو ں نے کہا ہے کہ جہا ںتک بات سیا ست کی ہے تو لیڈروں کی آپس میں ملا قا تیں ہو تی رہتی ہیں،اور یہ ملا قا تیں ہو تی رہنی چا ہئیں۔میں ذا تی طو ر پر اس با ت کی تا ئید کر تا ہو ں کہ میاں نوا ز شریف کے علا ج کیلئے ان کے ڈاکٹرز کو پا کستا ن آ نے کی اجا زت دی جا ئے۔

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قائمہ کمیٹیوں کے فارمولے پر اتفاق

 اسلام آباد(ویب ڈیسک ) حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قائمہ کمیٹیوں کے فارمولے پراتفاق ہوگیا حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قائمہ کمیٹیوں کے فارمولے پراتفاق ہوگیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اوراتحادیوں کو 20 کمیٹیوں کی چیئرمین شپ ملے گی جب کہ اپوزیشن جماعتوں کو 18 کمیٹیوں کی سربراہی دی جائے گی۔قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی کی سربراہی حکومت کو دینے پر اتفاق ہوا ہے، ریاض فتیانہ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے چیئرمین ہوں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا تھا کہ قائمہ کمیٹیوں کے معاملے پر حزبِ اختلاف سے اب کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے، جو اپوزیشن کے پاس کمیٹیاں تھیں وہ ان کے پاس رہیں گی اور جو حکومت کے پاس تھیں وہ موجودہ حکومت کے پاس جائیں گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اچھا لیڈر قوم کے حالات دیکھ کر فیصلہ کرتا ہے کہ بہتر کیا ہو سکتا ہے، حکومت کی ساکھ اس پر منحصر ہے کہ ہم کتنی قانون سازی کرتے ہیں۔

ضمنی بجٹ سے خسارہ کم کرنے میں مدد ملے گی، وزیر خزانہ

 کراچی(ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ضمنی بجٹ سے خسارہ کم کرنے میں مدد ملے گی جبکہ آئی ایم ایف کو چینی قرضوں کی تفصیلات فراہم کردی ہیں۔وزیر خزانہ اسد عمر کراچی سے اسلام آباد روانہ ہوئے تو انہوں نے عام مسافروں کی طرح سفر کیا۔ وہ قطار میں اپنا بیگ اٹھائے کھڑے رہے اور جہاز میں بورڈنگ کے لیے قطار سے بھی گزرے۔ مسافروں نے وزیر خزانہ کو سادگی پر سراہا۔وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے دورانِ پرواز ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی اور حکومت کی مالیاتی پالیسی ہم آہنگ اور ایک ہی سمت میں گامزن ہیں، ضمنی بجٹ سے خسارہ کم کرنے میں مدد ملے گی، عوام کے لیے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر، انفرا اسٹرکچر منصوبے اور صنعت و برآمدات کو سہولتوں کی فراہمی ہماری ترجیحات ہیں، عوام کے ریلیف کے لیے ایسے بہت سے اقدامات کررہے ہیں جن سے معیشت پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔اسد عمر نے کہا کہ امریکا نے جو سوال اٹھائے ان کے جواب دے دیے، آئی ایم ایف کے بورڈ میں امریکی نمائندگی 16.5 فیصد ہے اور 83.5 فیصد دیگر ممالک ہیں، چینی قرضوں کے بارے میں ایسی کوئی چیز نہیں جسے چھپانے کی ضرورت ہو، ان کی تفصیل نہ چھپائی ہے اور نہ ہی چھپائی جاسکتی ہے، آئی ایم ایف کو چینی قرضوں کی تفصیلات فراہم کرچکے ہیں۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ خسارے پر قابو پانے کے لیے ٹیکس نیٹ کو وسیع اور ٹیکس چوری پر قابو پایا جارہا ہے، ضمنی فنانس بل سے مالیاتی خسارہ پچھلے سال سے بہت کم رہے گا، کرنسی کی قدر میں مزید کمی کے بارے میں اسٹیٹ بینک ہی کوئی فیصلہ کرے گا، ایف بی آر کی بہتری کے لیے پالیسی اور ٹیکسوں میں ردوبدل پہلے دن سے جاری ہے۔

سو دنوں میں اتنا کام کیا ہے کہ ریکارڈ قائم کریں گے: وزیراعلیٰ پنجاب کا دعویٰ

لاہور(ویب ڈیسک ) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہےکہ توقعات پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہوں اور سو دنوں میں اتنا کام کیا ہے کہ ریکارڈ قائم کریں گے۔لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عثمان بزدار نے کہا کہ خان صاحب بہت سادہ آدمی ہیں شاید میں اسی لیے انہیں اچھا لگتا ہوں، مجھ میں ایسی خوبی نہیں کہ میں وزیراعلیٰ بنتا، سب اللہ کا کرم ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ توقعات پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہوں، سو دنوں میں اتنا کام کیا ہے کہ ریکارڈ قائم کریں گے، قانون سازی کا عمل شروع کیا توباقاعدگی سے اسمبلی میں آؤں گا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ پولیس ریفارمز کمیشن کام کررہا ہے، جلد نتائج سامنے آئیں گے جب کہ ناصر درانی نے خرابی صحت کی بنیاد پر استعفیٰ دیا۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ صاف پانی کی فراہمی ترجیحات میں شامل ہے۔عثمان بزدار کا کہنا تھاکہ آئندہ مالی سال سے پہلے جنوبی پنجاب میں الگ سیکرٹریٹ بنے گا۔

پی ٹی ایم وہ حد عبور نہ کرے کہ ریاست کو قدم اٹھانا پڑے، ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی(ویب ڈیسک)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسی حد عبور نہ کریں کہ پھر ریاست کو اپنی رِٹ قائم کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے پڑیں۔راولپنڈی میں میڈیا بریفنگ کے دوران میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں بتدریج کمی آرہی ہے اور وقت قریب ہے کہ ہم مکمل امن کی طرف چلیں گے۔آپریشن رد الفساد کے دوران ملک بھر میں کی گئی کارروائیوں کے اعدادشمار بتاتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ملک بھر میں آپریشن رد الفساد کے تحت 44 بڑے آپریشن کیے گئے جس کے دوران ملک سے 32 ہزار سے زائد ہتھیار ریکور کیے گئے۔راولپنڈی میں میڈیا بریفنگ کے دوران میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بہت کمی واقع ہوئی ہے اور وہاں فراری ہتھیار ڈال رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ افواج پاکستان کی زیادہ تر توجہ بلوچستان کی جانب ہے، تاکہ وہاں صورتحال بہتر ہو۔میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ گذشتہ چند سالوں میں کراچی میں امن وامان کی صورتحال میں بہت بہتری واقع ہوئی ہے، جس کا کریڈٹ پاکستان رینجرز سندھ کو جاتا ہے، جس نے جانفشانی سے کام کیا ہے اور اس شہر کی روشنیاں واپس لوٹائی ہیں جبکہ پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کراچی ایک زمانے میں جرائم کی شرح کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر تھا لیکن اب یہاں صورتحال بہت بہتر ہے، شہر میں دہشت گردی کے واقعات میں 99 فیصد جبکہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں 93 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔پشتون تحفظ موومنٹ والوں کے صرف 3 مطالبات تھے، چیک پوسٹس میں کمی، مائنز کی کلیئرنس اور لاپتہ افراد کی بازیابی، یہ وہ مطالبات ہیں جو ریاست کی ذمہ داری ہے اور وہ کررہی ہے۔چیک پوسٹس میں کمی کے مطالبے کے حوالے سے میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک فوج نے صورتحال میں بہتری آنے پر چیک پوسٹوں میں کمی کی ہے، اگلے سال پاک افغان بارڈر پر خاردار تار لگانے کا کام مکمل ہوجائے گا، جس سے صورتحال میں مزید بہتری آئے گی۔لاپتہ افراد کی بازیابی کے مطالبے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے 15 سال جنگ لڑی، جس کے دوران بہت سے دہشت گرد مارے بھی گئے، اس وقت بھی تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی فورس وہاں بیٹھی ہے تو یہ کیسے ثابت ہوگا کہ لاپتہ افراد ان کی فورس میں شامل نہ ہوں، یا کسی اور جگہ لڑائی ہیں استعمال نہ ہورہے ہوں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ لاپتہ افراد سے معلق 2 جگہوں پر شکایات موصول ہوئیں اور مجموعی طورپر 7 ہزار کیسز آئے، جن میں سے تقریباً 4 ہزار کیسز حل ہوچکے ہیں۔میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ 70 ہزار پاکستانی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لڑتےہوئے شہید یا زخمی ہوئے، وہ بھی ہم میں سے ہی ہیں۔ساتھ ہی ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ اگر پی ٹی ایم والے ڈیڈ لائن کراس کریں گے تو ہم انہیں چارج کریں گے لیکن ان کے ساتھ نرم رویہ اختیار کیا ہوا ہے کیونکہ وہ دکھے ہوئے ہیں ان کے علاقے میں پندرہ سال جنگ ہوئی جس کا شکار ان کے بہت سے لوگ ہوئے، ان کے مسئلے سے ریاست یا فوج نے آنکھ نہیں پھیریں۔میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم والے اس لائن کی طرف بڑھ رہے ہیں جہاں ان کے ساتھ وہی ہوگا جو ریاست اپنی اپنی رٹ برقرار رکھنے کے لیے کرتی ہے اور ہم کریں گے۔

حکومت پا کستان کا بڑا اقدا م،حساس معلو ما ت دینے پر ۔18عا لمی این جی او ز پر پا بندی

اسلا م آ با د(ویب ڈیسک )حکومت پا کستان کا بڑا اقدا م ۔18 عا لمی این جی او ز پر پا بندی لگا دی گئی ہے۔تفصیلا ت کے مطا بق یہ این جی اوز ملکی مفا د کیخلاف سر گر میوں میںملوث پا ئی گئی ہیںجس بناءپر ان پر پا بندی لگ گئی ہے۔ان این جی اوز کے نمائندوں کو فو ری طو ر پر پا کستان چھو ڑنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ان این جی اوز نے قو اعد وضوا بط مکمل کئے بغیر دفا تر کھو ل رکھے تھے۔کئی این جی اوز نے حسا س تنصیبات کے مذمو م مقا صد کے لئے منصو بو ں پر کا م کیا تھا۔غیر ملکی پا کستان کی حسا س تنصیبا ت کے قر یب بغیر اطلا ع گھو متے رہے۔حسا س معلو ما ت پا کستا ن سے با ہر بھیجنے میںبھی ملو ث پا ئی گئی ہیں۔