تازہ تر ین

بھارت سازشوں میں ناکام …. ترجمان دفتر خارجہ کی چینل ۵ سے گفتگو

اسلام آباد (انٹروےو : ملک منظور احمد/ تصاوےر : فتح علی ) ترجمان دفتر خارجہ محمد نفےس زکرےا نے کہا ہے کہ پا کستان اپنے جغرافےائی لحاظ سے خطے کے جس مقام پر ہے اس کے بارے مےں سوچا بھی نہےں جاسکتا کہ پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کےا جاسکتا ہے بھارت پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی اپنی سازشوں مےں بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔ بھارت روز اول سے پاکستان کو غےر مستحکم کرنے کی پالےسی پر کابند ہے۔سانحہ پشاور سمےت بہت سارے دہشت گردی کے واقعات مےں بھارت کی مداخلت ثابت ہوچکی ہے ۔دہشت گردی اےک افرےت ہے اور افغان خطہ دہشت گردوں کےلئے محفوظ پناہ گاہ ہے پاکستان مےں تحرےک طالبان ےا حقانی نےٹ ورک کا کوئی وجود نہےں کےونکہ ان کے سرکردہ لےڈر افغانستان مےں مارے گئے ہےں امرےکی کمانڈر جنرل نکسن نے بھی اپنی رپورٹ مےں دہشت گردوں کی جائے پناہ افغانستان کو قرار دےا ہے ۔ سی پےک کا منصوبہ اس خطے کی تقدےر بدل دےگا یہ چےن اور پاکستان کا مشترکہ منصوبہ ہے اس منصوبے کے خلاف بھارت اپنی سازشوں مےں کامےاب نہےں ہوسکتا۔ پاکستان کی خارجہ پالےسی بہت کامےاب ہے اور ہمےں بےن الاقوامی سطح پر بہت کامےابےاں ملی ہےں ۔ ان خےالات کا اظہار انہوں نے چےنل فائےو کے پروگرام ڈپلومےٹک انکلےو مےں خصوصی انٹڑوےو دےتے ہوئے کےا ۔ترجمان دفتر خارجہ محمد نفےس زکرےا نے کہا ہے کہ پاکستان جغرافےائی لحاظ سے خطے مےں منفرد مقام رکھتا ہے ۔پاکستان اپنے جغرافےائی اہمےت کی وجہ سے اس خطے مےں اہم کردار ادا کرسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دےکھا جائے تو ہمےں اپنی خارجہ پالےسی مےں خاطر خواہ کامےابےاں حاصل ہوئی ہےں سےنٹرل اےشےاءکے ساتھ ہمارے تعلقات تےزی سے آگے بڑھ رہے ہےں اس کامےابی کا برائے راست تعلق دو باتوں سے ہے اےک خطے مےں پاکستان کا کلےدی مقام اور دوسرا اس خطے مےں لوگوں کی اقتصادی بدحالی ہے اس کو حل کرنے کےلئے ہم اس خطے کی مارکےٹ سے استفادہ کررہے ہےں۔ سےنٹرل اےشےاءکا جو اےک اور اےشو ہے وہ یہاں بےن الاقوامی مارکےٹوں سے ذرائع آمد وفت کے راستوں کا فقدان ہے ان کو سمندر تک رسائی چاہےے جو کہ بحرہ ہند ےا بحرہ عرب ہی ہے جو انہےں ےورپ اور اےشےاءکی مارکےٹوں سے ملا سکتا ہے تاکہ وہ اپنی مصنوعات بروقت وہاں پہنچا سکےں اور ان کےلئے پاکستان ہی وہ ملک ہے جس کے ذرےعے وہ مغرب اور مشرق کی مارکےٹوں سے رابطہ رکھ سکتے ہےں انہوں نے کہا کہ ہمارے چےن کے ساتھ بہت دوستانہ تعلقات ہےں ان تعلقات مےں اب سی پےک کی وجہ سے مزےد بہتری آئی ہے چےن اس منصوبے پر اربوں ڈالر کی سرماےہ کاری کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چےن کے علاوہ روس کے ساتھ بھی ہمارے تعلقات مےں بہتری آئی ہے اور اس خطے کی دےگر طاقتوں سے خوشگوار قربت پےدا ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سی پےک پاکستان اور چےن کا مشترکہ منصوبہ ہے اور چےن کا سب سے بڑا پروجےکٹ ون بےلٹ ون روڈ کا ہی اہم حصہ ہے اس کی کامےابی سے پورے خطے کے عوام کی تقدےر بدل جائے گی سی پےک 15سال کا منصوبہ ہے اور اس کے چار فےز زہےں ابھی جو فےز چل رہا ہے یہ پہلا فےز ہے جو  2018ءسے 2020 ءمےں مکمل ہوگا ۔ اس کے دےگر پروجےکٹ مےں گوادر کی تعمےر و ترقی ہے جس پر اگلے فےز مےں کام ہوگا دوسرے ممالک کو اس پروجےکٹ مےں کےسے شامل کرنا ہے اس پر پاکستان اور چےن ملکر فےصلہ کرےں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سی پےک اےک ملٹی ڈائمنشن پروجےکٹ ہے تےن اہم شاہراہےں بن رہی ہےں صنعتی زون اور نئی شہر بنےں گے برطانیہ کے سےکرٹری خارجہ نے اس منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مےں سرمایہ کاری کےلئے ہم آئندہ خارجہ پالےسی اس پروجےکٹ کو مد نظر رکھ کر ےں گے ۔ ڈےوس کانفرنس مےں بھی بڑی کمپنےوں کے نمائندوں نے پاکستان کی خطے مےں اہمےت کو تسلےم کےا ہے یہ بات پاکستان کی اقتصادی صورت حال کی بہتری کی نشاندہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی پےک کی مخالفت مےں بھارتی لابی سرگرم ہے اور چھ دہشت گردگلگت بلتستان مےں پکڑے جاچکے ہےں جو را کے اےجنٹ ہےں اجی دےول نے 2013 ءمےں اپنے بےان مےں پاکستان کے خلاف اپنے مذموم مقاصد کا انکشاف کےا تھا بھارتی وزےر اعظم نے 15اگست کو اپنے بےان مےں بلوچستان مےں مداخلت کا اعتراف کےا ہے بھارت روز اول سے پاکستان کو غےر مستحکم کرنے کی پالےسی پر کابند ہے اور اسے اپنی ان کوششوں مےں ہمےشہ ناکامےوں کا سامنا رہا ہے پاکستان نے بھارتی مخالفت کا ہمےشہ سے حوصلے کے ساتھ سامنا کےا ہے اور باہمی اختلافات کو پر امن طرےقے سے حل کرنے کی پالےسی پر کاربند ہےں اس مےں کشمےر تنازع سب سے اہم ہے پاکستان اگر بھارت سے اچھے تعلقات چاہتا ہے تو بھارت اسے ہماری کمزوری نہ سمجھے پاکستان اپنے دفاع کی ہر طرح کی صلاحےت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خطہ سارک سے تعلق رکھنے والے تمام مالک غرےب ہےں سارک کانفرنس سے ان ممالک کے عوام کا مقدر بدلا جاسکتا ہے لےکن بھارت نے ہمےشہ سارک کانفرنس کی مخالفت کرکے اسے ملتوی کرواےا جس کا نقصان اس خطے کو عوام کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو پس منظر مےں دےکھنا ہوگا افغانستان مےں کچھ بھی ہوتا ہے اس کا برائے راست اثر پاکستان پر پڑتا ہے افغانستان پر جب حملہ ہوا تو 60 لاکھ افغان مہاجر پاکستان آئے اور پاکستان نے ان کا ہر طرح کا خےال رکھا افغان مہاجر ےن کی اب بھی 30 لاکھ تعداد پاکستان مےں ہے پاکستان اور افغانستان کی سرحد پہت طوےل ہے روزانہ 60 ہزار سے اےک لاکھ افراد دونوں مالک کے درمےان سفر کرتے ہےں ۔ ہماری خواہش ہے کہ افغانستان مےں امن اور استحکام ہوتاکہ افغانستان کے لوگ اپنے ملک جاسکےں ۔ 8 رسک فےکٹرز نے افغانستان کو غےر مستحکم کررکھا ہے جو کہ افغان حکومت کی اپنی کمزوری ہے ان مےں کرپشن ، کمزور انتظامیہ اور بھارتی مداخلت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امرےکہ کے تعلقات دےرےنہ ہےں پاکستان امرےکہ کےلئے اپنے جغرافےائی وجود کی وجہ سے بہت اہمےت کا حامل ہے اس خطے مےں امرےکہ کہ بہت سے مفادات ہےں اس کے علاوہ پاکستان امرےکی مصنوعات کی بڑی منڈی ہے ۔کوئی مذہب دہشت گردی کی حماےت نہےں کرتا اسلام اےک پرامن مذہب ہے دہشت گرد پوری دنےا کےلئے خطرہ ہےں دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور امرےکہ کا مشترکہ کردار رہا ہے ڈونلڈ ڈرمپ اگر کوئی بات کرتے ہےں تو یہ ان کی ملکی پالےسی ہوگی تنازعہ کشمےر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے جنرل سےکرٹری نے پاکستان کے وزےر اعظم سے ملاقات مےں تنازع کشمےر کو پر امن طور پر حل کرنے پر اتفاق کےا ہے۔ مقبوضہ کشمےر مےں بھارتی فوج کی جارحےت اور عوام کےلئے بھارتی حکام کی طرف سے خوراک کی مصنوعی قلت پےدا کرنا اہم مسئلہ ہے اقوام متحدہ کے پلےٹ فام سے ہم نے اس مسئلہ کو دنےا بھر مےں روشناس کراےا ہے اس کے علاوہ بھارت یہاں مقامی آباد کاروں کی نسل کشی کرکے باہر کے لوگوں کو یہاں آباد کرنے کی سفاک سازش مےں ملوث ہے اس پرہم نے انسانی حقوق کی عالمی تنظےموں اور اقوام متحدہ پر زور دےا ہے کہ وہ اس معاملے کو حل کرنے پر اپنا کردار ادا کرےں معصوم شہرےوں کو قتل کرنے اور خواتےن کی بے حرمتی پر بھارت کو جواب دےنا ہوگا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain