تازہ تر ین

عالمی کرکٹ کی بحالی بارے کوششوں کو ناکام کرنے کیلئے لاہور میں دھماکہ ہوا, دبنگ تجزیہ

لاہور میں دہشتگردی کا افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب پی سی ایل فائنل کی تیاریاں زورشور سے جاری تھیں۔ کرکٹ بورڈ نے فائنل اسی لئے لاہور میں رکھا تھا تا کہ پاکستان میں عالمی کرکٹ بحال ہو سکے۔ جن لوگوں نے موجودہ نازک حالات میں مال روڈ پر آنے کی جرا¿ت کی وہاں کئی گھنٹے دھرنا دیئے بیٹھے رہے اور المناک واقعہ کا باعث بنے سوالیہ نشان تو ان کی جانب اٹھ رہا ہے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف اور وزیر صحت خواجہ عمران نذیر کوشش کرتے رہے کہ ان لوگوں سے مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کیا جائے۔ اپنے حقوق کے لئے احتجاج کرنے کا حق ہر کسی کو حاصل ہے تاہم ایسے حالات میں جب مسلسل بتایا جا رہا ہے کہ دہشتگردی ہو سکتی ہے سڑکوں پر آ کر ایسی صورتحال کا موجب بننا جس کے نتیجے میں بھاری جانی نقصان ہوا کئی اعلیٰ افسر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، ذمہ دار عناصر کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔ وزیراعلیٰ کو ان لوگوں کے خلاف ایکشن لینا چاہئے جو اس واقعہ کا باعث بنے۔ میرے خیال میں فارماسیوٹیکل کمپنیوں اور میڈیکل سٹورز کے مالکان پر اس واقعہ کی ذمہ داری آتی ہے۔ ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن مبین اور ایس ایس پی زاہد گوندل بڑے نیک نام پولیس افسر تھے جو دھرنے پر موجود افراد کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے تھے کہ وہاں سے ہٹ جائیں۔ مال روڈ پر دھرنے کے باعث شہر بھر کی ٹریفک متاثر رہی، ادویات نہ ملنے کے باعث مریض اور لواحقین ہسپتالوں میں خوار ہوتے رہے، اہم آپریشنز نہ ہو سکے۔ پولیس، ڈاکٹرز اور میڈیکل سپلائر سروس عوامی سروس ہوتی ہے، ان کو حق حاصل نہیں ہوتا کہ احتجاج کے نام پر لوگوں کی جانوں سے کھلواڑ کریں۔ جن عناصر نے دھرنا دیا 16 افراد کی ہلاکت کا ملبہ ان پر ایف آئی آر کی صورت میں کٹنا چاہئے تا کہ آئندہ کے لئے بھی سبق حاصل ہو۔ میری معلومات کے مطابق اس طرف سوچا جا رہا ہے کہ جو لوگ اس واقعہ کا باعث بنے ان کے خلاف پرچہ کٹوایا جائے۔ دہشتگردوں کیخلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے تاہم ان کو موقع کس نے فراہم کیا اس کے بارے میں بھی الگ سے تحقیقات ہونی چاہئیں۔ ان دونوں عوامل کی جانب سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ موجودہ حالات میں پی ایس ایل کا فائنل ایشو نہیں بلکہ ایشو یہ ہے کہ کون دہشتگردوں کا سہولت کار بنا۔ آرمی چیف، ایجنسیاں اور حکومت بارہا کہہ چکے ہیں کہ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو نہیں چھوڑیں گے۔ میری ذاتی رائے میں موجودہ حالات میں مال روڈ پر دھرنا دینے والے دہشتگردی کے اسی طرح سہولت کار بنے جس طرح دہشتگرد ہوتے ہیں، ایسے عناصر کو کسی صورت نہیں چھوڑا جانا چاہئے۔ تمام شہیدوں کے لئے دُعا گو ہوں اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain