لاہور(ویب ڈیسک) الربیہ ڈاٹ نیٹ میں چھپنے والی دلچسپ رپورٹ کے مطابق مسجد حرام اور خانہ کعبہ کی صفائی اور معتمرین کی خدمت میں 1245 ملازمین مصروف عمل رہتے ہیں۔ حج کے موسم میں ان میں 470 ملازمین کا اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ ان میں 210 خواتین ملازمین بھی شامل ہوتی ہیں۔ جبکہ ماہ رمضان میں 131 اضافی خواتین کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں جو مسجد حرام کی طہارت ونظافت میں کام کرتی ہیں۔ مسجد حرام کے حوالے سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسجد کی صفائی کیلئے صرف 45 منٹ کافی ہیں۔ پونے گھنٹے میں باریکی کے ساتھ مسجد کی صفائی کا کام مکمل کر لیا جاتا ہے۔ فی الوقت مسجد کی کل 550 مربع میٹر جگہ کی صفائی کی جاتی ہے۔ مطاف کی صفائی بھی پیشہ وارانہ انداز میں کی جاتی ہے۔ زیادہ سے زیادہ افراد کی مدد سے بیس منٹ میں مطاف کو صاف کرلیا جاتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق مطاف کی صفائی کے لیے 400 لیٹر پانی کافی ہے۔مسجد حرام کی صفائی کا کام روزانہ چار شفٹوں میں کیا جاتا ہے۔ ہر شفٹ میں الگ الگ رضاکار اپنے مخصوص مقامات کی صفائی میں سرگرم رہتے ہیں۔ ستونوں، دیواروں، چھت اور گنبدوں کے لیے الگ گروپ ہے۔ ایک گروپ برقی زینوں اور عام سیڑھیوں کی صفائی پر مامور ہوتا ہے۔ ایک ٹیم تانبے کی پلیٹوں کی صفائی کرتی ہے۔ ایک کی ذمہ داری مسجد کے بیرونی حصے میں بارش کے پانی کے لیے بنائی گئی نالیوں کی صفائی ہوتی ہے۔ بیرونی کھڑکیوں، کبوتروں کے بیٹھنے کی جگہ اور ٹوائلٹ کی صفائی الگ گروپ کے ذمہ ہوتی ہے۔ حرم مکی میں آنے والے معتمرین کے زیر استعمال اشیاءکی باقیات کی منتقلی بھی ایک اہم ذمہ داری ہے اور یومیہ قریبا 100 سے 300 ٹن تک متروکہ چیزیں مسجد سے باہر منتقل کی جاتی ہیں۔خانہ کعبہ کے غسل کیلئے زمزم، طائف کے گلاب کا عراق اور گراں قیمت عود کی خوشبو کو باہم ملایا جاتا ہے۔ دیوار کعبہ کو پونچھنے اور اسے خشک کرنے کے لیے تولیے تیار کیے جاتے ہیں۔ جب کعبہ کے وسط سے زائرین نکل جاتے ہیں تب سے اس کے سنگ مرمرکو دھونے کا عمل شروع ہوتا ہے۔ دیوار کعبہ کی صفائی کے لیے 45 لیٹر زمزم، 50 تولہ طائفی عرق گلاب، کمبوڈیا کے عود کی خوشبو، اور روئی استعمال کی جاتی ہے۔ روئی کے سوا باقی تمام اشیاء کو باہم ملایا جاتا ہے۔ دیوار کعبہ کا مرحلہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہتا ہے۔ اس دوران مکہ مکرمہ کے گورنر طواف کی سعادت بھی حاصل کرتے ہیں۔ یوں غسل کعبہ کے لیے اس مقام کے تقدس کے پیش نظر زمزم، گلاب کا پانی، عنبر اور عود سمیت کئی اقسام کے عطریات، برتن، تولیے، بخارات نکالنے والے ایگزاسٹ اور کئی دیگر چیزیں استعمال کی جاتی ہیں۔رپورٹ کے مطابق مسجد حرام کی صفائی کیلئے 200 گیلن عرق گلاب استعمال ہوتا ہے۔ صفائی کے روایتی طریقوں سے ہٹ کر جدید آلات اور مشینوں سے بھی مدد لی جاتی ہے۔ ان میں عراق گلاب بھر کر مسجد کے فرش، راہ داریوں اور گیلریوں میں چھڑکا جاتا ہے۔ خادمین بیت اللہ حرم مکی کے فرش کی دھلائی کے ساتھ الشاذروان، غلاف کعبہ، حجر اسود اور دیگر اہم مقامات پر روزانہ پانچ بار خوشبو کا چھڑکاو¿ کرتے ہیں۔ یہ چھڑکاو¿ پانچوں نمازوں کےساتھ کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر ہرجگہ کے لیے الگ الگ یونیفارم میں ملوث رضا کار کام کرتے ہیں۔ الگ الگ ٹولیوں کی شکل میں کام کرنے والے رضاکاروں میں سے کچھ غلاف کعبہ، کچھ شاذوران، بعض دیوار کعبہ اور حجر اسود کی صفائی کے ساتھ وہاں پرعطریات چھڑکتے ہیں۔