تازہ تر ین

سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں بارے توہین آمیز مواد, بڑا حکم جاری

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستانی حکام کو سوشل میڈیا پر موجود تمام مذہب مخالف اور توہین آمیز مواد فوراً بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔یہ حکم ہائی کورٹ کے جج شوکت عزیز صدیقی نے مقدس ہستیوں کے بارے میں توہین آمیز مواد کی سوشل میڈیا پر موجودگی کے بارے میں درخواست کی سماعت کے دوران دیا۔انھوں نے ایسا مواد شائع کرنے والے افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں بھی شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔جسٹس صدیقی نے وزیرِ داخلہ کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا تاہم جب سماعت شروع ہوئی تو عدالت کو مطلع کیا گیا کہ ناسازی طبع کی وجہ سے چوہدری نثار پیش نہیں ہو سکتے۔تاہم سیکریٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد پولیس اور چیئرمین پی ٹی اے عدالت میں موجود تھے۔ جسٹس شوکت صدیقی کا کہنا تھا کہ ‘لبرل ازم دہشت گردی سے بھی زیادہ خطرناک چیز ہے’ اور ایسا گستاخانہ مواد شائع ہونے سے مسلمانوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جا رہا ہے۔انھوں نے سیکریٹری داخلہ کو حکم دیا کہ ایسے مواد اور اس کے ذمہ داران کی نشاندہی کے لیے ایک مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکشیل دی جائے جس کے تمام شرکا آئین کے مطابق مسلمان ہونے کی شرط پر پورا اترتے ہوں۔درخواست گزار سلمان شاہد کے وکیل طارق اسد کی جانب سے متنازع مواد شائع کرنے والے افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی درخواست پر جسٹس شوکت صدیقی نے وزارتِ داخلہ کو حکم دیا کہ ایسے تمام مشکوک افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کیے جائیں۔طارق اسد ایڈووکیٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ توہین آمیز مواد یہ معاملہ سنہ 2014 سے چل رہا ہے اور ان کے موکل نے 15 جنوری 2017 کو تھانہ آئی نائن میں اس سلسلے درخواست دی تھی جس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ایف آئی اے سے بھی تحقیقات کی درخواست کی گئی تھی تاہم اس سے یہ کہہ کر انکار کر دیا گیا کہ انھیں دباو¿ کا سامنا ہے کہ کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ محسن انسانیت حضرت محمد کی توہین نہ روکی گئی تو پاکستان میں خانہ جنگی شروع ہو جائیگی ،وزارت داخلہ مقدس ہستیوں کی شان میں گستاخی کے معاملے پر آج ہی ایکشن لے، ویب سائٹس سے گستاخانہ مواد ہٹایا جائے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس کی روزانہ کی بنیاد پرسماعت کروں گا، جو بھی ملوث ہے ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی آج بھی عدالت میں آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ جب سے اس کیس سے متعلق پتہ چلامیں 10دن سے سویا نہیں ہوں، میں نے حلف اٹھایا ہے ملک، آئین اور اپنے ضمیر کا۔کیس کی سماعت کیلئے چیئرمین پی ٹی اے اسماعیل شاہ،سیکرٹری داخلہ عارف خان اور آئی جی اسلام آباد طارق مسعود پیش ہوئے جبکہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان آنکھ کے آپریشن کی وجہ سے عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ مسلمان ہونے کے ناطے ایسے موادکوئی بھی برداشت نہیں کرسکتا۔جسٹس نے سماعت (آج)جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ آج آپ جو بھی ایکشن لیں عدالت کو آگاہ کریں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain