تازہ تر ین

پاکستان پر مزید حملوں کا خطرہ, پاک فوج الرٹ

لاہور (خصوصی رپورٹ) پاک افغان سرحد پر پاکستانی چوکیوں پر حملے کرنے والے دہشت گردوں کی کمانڈ بھارتی فوجی افسران کرنے لگے۔ بھارتی فوج کے کیپٹن اور میجر عہدے کے افسران بھیس بدل کر دہشت گردوں کو افغانستان میں خفیہ ٹھکانوں پر تربیت دے کر حملے کرواتے ہیں۔ دہشت گردوں کو راکٹ لانچر‘ مشین گنیں‘ چھوٹے مارٹر گولے فائر کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ پاکستان مخالف طالبان کے علاوہ بلوچستان کے علیحدگی پسند گروپوں اور متعدد کالعدم تنظیموں کے جنگجوﺅں کو بھی حملوں کے لئے تیار کیا جانے لگا۔ اگلے دو مہینوں میں پاکستانی چوکیوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہوجائے گا۔ عسکری اور انٹیلی جنس امور سے تعلق رکھنے والے ذرائع کے مطابق افغانستان کے باجوڑ اور مہمند ایجنسی سے ملحقہ علاقوں میں بھارتی فوج کے متعدد حاضر سروس افسران جن میں کیپٹن‘ میجر اور کرنل تک کے عہدے کے افسران اور فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔ بھیس بدل کر دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپ چلانے لگے ہیں۔ ان افسران کو سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے اور پاکستان اور افغانستان کے سرحدی تنازعات کو بڑھانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان مخالف طالبان اور دوسرے افغان گروپوں سے جنگو تلاش کرنے کا کام را اور این ڈی ایس کے اہلکار کرتے ہیں۔ افغانستان میں بنائے گئے ایک درجن سے زائد قونصل خانے پاکستان کی چوکیوں پر حملے کرنے والے دہشت گردوں کو مالی تعاون‘ ولہ بارود اور اسلحہ فراہم کرتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قندوز اور کئی دوسرے علاقوں سے دہشت گردوں کو پاک افغان سرحد پر پہنچانے اور پاکستانی چوکیوں پر حملے کرنے سے قبل حملوں کی منصوبہ بندی کرنے میں بھارتی فوجی ٹیکنیکل معاونت براہ راست فراہم کرتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را نے ملا فضل اللہ گروپ‘ عمر خراسانی گروپ اور مولوی قاسم گروپ سمیت کئی دہشت گرد گروپوں کے جنگجوﺅں کو پاکستانی چوکیوں پر حملے کرنے کے لئے ان کے لیڈروں کو فنڈنگ کی ہے۔ مارچ اور اپریل میں افغانستان کا موسم بہتر ہونے کے باعث حملوں کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی انٹیلی جنس اداروں نے دہشت گرد گروپوں کو بھارتی فوجی افسران کی طرف سے دہشت گرد حملوں کی تربیت دینے والے نیٹ ورک کا پتہ چلا لیا ہے۔ ان گروپوں کے خاتمے اور پاکستانی چوکیوں پر ممکنہ حملوں کے سدباب کے لئے افغانستان میں موجود پاکستان کے حمایتی گروپوں کے استعمال کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی ہے۔ پاک افغان سرحد پر بھی بارڈر مینجمنٹ اور سکیورٹی انتظامات کو فول پروف بنایا جارہا ہے اور بارڈر پر تعینات اہلکاروں کو اندھیرے میں دیکھنے والے آلات سمیت ایکوپمنٹ فراہم کیا جارہا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain