لاہور (خصوصی رپورٹ) ہائر ایجوکیشن کمیشن نے پاکستان بھر کی سرکاری یونیورسٹیوں میں تعینات لیکچررز کو30جون تک ایم فل اور اسسٹنٹ پروفیسرز کی کم از کم کوالیفیکیشن میں پی ایچ ڈی لیول تک اضافے کے لئے جنوری 2018 ءکی ڈیڈ لائن دے دی۔ مطلوبہ تعلیمی قابلیت پورا نہ کرنے والوں کو جامعات سے فارغ کرنیکا فیصلہ کر لیا گیا۔ اس حوالے سے ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان نے ملک بھر کی تمام یونیورسٹیزکو باقاعدہ طورپر مراسلہ بھی جاری کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اعلیٰ تعلیمی کمیشن نے پاکستان کی تمام سرکاری جامعات میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لئے وہاں پر تعینات وائس چانسلرزاور ریکٹرز کو مراسلہ جاری کیاجس میں ہدایت کی گئی ہے کہ یونیورسٹیز میں پہلے سے تدریسی امور سر انجام دینے والے لیکچررز اپنی تعلیمی استعداد کو بڑھاتے ہوئے رواں سال 30جون تک اپنی ایم فل کی ڈگری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ارسال کریں بصورت دیگر ان کو جامعات سے فارغ کر دیا جائے گا۔علاوہ ازیں ایچ ای سی کی طرف سے پاکستان بھر کے اسسٹنٹ پروفیسرز کے لئے کم از کم کوالی فکیشن میں پی ایچ ڈی لیول تک اضافے کے لئے جنوری 2018 ءکی ڈیڈ لائن دے گئی ہے۔ واضح رہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن پہلے بھی متعدد بار یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کو لیکچررز کی تعلیمی قابلیت میں اضافے کے لئے مراسلے جاری کر چکا ہے مگر تاحال پاکستا ن بھر میں قائم یونیورسٹیز کے سربراہان اس پر عمل درآمد کروانے میں ناکام رہے ہیں جس پر سخت ایکشن لیتے ہوئے ہائر ایجوکیشن کمیشن نے جامعات کو ہدایت کی ہے کہ لیکچررز کی تقرری کے لئے ایم فل ، ایم ایس یا مساوی ڈگری یاغیرملکی یونیورسٹی سے ماسٹرز تک بڑھانے کے عمل کو 30جون 2017ءتک یقینی بنائیں۔ فیصلے کے تحت اٹھارہ سالہ تعلیم کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔