لاہور(اپنے سٹاف رپورٹرسے)چےف اےڈےٹر خبرےں نے وزےر اعلیٰ پنجاب کے اے پی اےن اےس کے عہداروں اور اےگزےکٹو کے ارکان، اےڈےٹروں سے تفصےلی ملاقات کی جس مےں ضےاءشاہد نے سب سے آخر مےں اور جناب مجےب الرحمن شامی سے پہلی ان کی توجہ دلوائی کہ ڈےنگی سے لے کر مےچ تک آپ نے پر چےلنج کو قبول کےا ہے ۔چند روز پہلے ورلڈ کڈنی ڈے تھا جس کے ذرےعے پر ےہ انکشاف ہوا اور مےری اخبار کے صفحہ اول پر پورا کلر اےڈےشن شائع ہوا جس کی سرخی ےہ تھی پاکستان مےں ہر سال 20لاکھ افراد کے گردے فےل ہو جاتے ہےں انہوں نے وزےراعلی پنجاب کی توجہ اس پر بھی دلوائی برائے کرم اس چےلنج کو بھی قبول کرےں کےونکہ آپ بہترےن متظمےن ہےں آپ نے جس بڑے کام پر ہاتھ ڈالا اس کو پورا کرکے چھوڑا۔برائے کرم صوبے بھر کے ہسپتالوں نسے سرکاری طور پر اعداوشمار منگوائے جائےں کہ کتنے ہسپتالوں مےں ڈائلسز ےعنی گردے کے خراب ہونے کی صورت مےں خون صاف کرنے کی تعداد کتنی ہے اور پنجاب مےں ہر سال کتنے لوگوں کے گردے فےل ہوتے ہےں جس کا آخری علاج سوائے ڈائلسز کے کوئی اور نہےں ہوتا آپ کو لاکھوں مرےضوں کی دعائےں ملےں گی۔ آپ وافر مقدار مےں ڈائلسز کی مشےنےں منگوائےںاور ہر ہسپتال مےں نصب کرےں تاکہ گردے کے مرےضوں کو ےہ سہولت مل سکے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کےا۔ چےف اےڈےٹر خبرےں نے کہ مجھے ےہ بھی معلوم ہوا کہ ڈائلسز کی مشےن زےادہ سے زےادہ 25ہزار گھنٹے کام کرتی ہے بعد ازں پورا خون صاف نہےں کرتی جبکہ صرف لاہور کے اےک ہسپتال شےخ زےد مےں جو مشےنےں نصب ہےں وہ 25ہزار گھنٹوں کی بجائے 75ہزار گھنٹے چل چکی ہےں ظاہر ہے کہ ان کی کارکردگی بہتر نہےں ہو رہی اور پورے طور پر مرےض کا خون صاف نہےں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ ڈائلسز بار بار کروانا پڑتا ہے اور بعض مرےض مجبور ہوتے ہےں بقےہ زندگی ہر دوسرے تےسرے دن ڈائلسز کروانے پڑتے ہےں ورنہ ان کی موت واقع ہو جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جناب وزےراعلیٰ پنجاب آپ اعداد وشمار منگوا کر خود غور فرمائےں کہ 20لاکھ مےں سے 60فےصد کے اعتبار سے کتنے لاکھ مرےض صرف پنجاب مےں ہوں گے جو کہ رفتہ رفتہ موت کی طرف جا رہے ہےں اور کتنے اےسے ہےں جن کو ڈائلسز کی سہولت مےسر نہےں اور وہ خاموشی سے دوسری دنےا مےں پہنچ جاتے ہےں۔ انہوں نے کہا غرےب مرےض کو ڈائلسز کروانا پڑتا ہے اور اس کی فی ڈائلسز فی دن 8سے 10ہزار روپے ڈائلسز کروانے کی فےس ہے۔ جناب وزےراعلی پنجاب صاحب کتنے ڈےڑھ لاکھ روپے ماہوار کا خرچہ برداشت کرسکتے ہےں۔ جب وہ اےسا نہےں کرواسکتے موت کا انتظار کرتے ہوئے اےڑےاں رگڑنے کے سوا کوئی چارہ نہےں ہوسکتا۔ مےں آپ کو انسانےت کے نام پر اپےل کرتا ہوں آپ خصوصی طور پر اس مسئلہ کو چےلنج سمجھ کر قبول کرےں۔ اس پر وزےراعلیٰ پنجاب مےاں شہبازشرےف نے کہا کہ ہم لےو، کڈنی سےنٹر بنا رہے ہےں لےکن آپ کی طرف سے توجہ دلوانے پر شکر گزار ہوں مےں نے نوٹ کرلےا ہے اور مےں اس مسئلے پر فوری توجہ دوں گا۔ ضےاشاہد نے کہا کہ دوسرا مسئلہ ےہ ہے کہ پنجاب مےں جو اچھے کام ہو رہے ہےں ان کی پروچےکشن سندھ، بلوچستان، کے پی کے اخبارات مےں بھی ہونی چاہےے۔ انہوں نے کہا کہ مےں نے دوماہ پہلے جناب ڈی جی پی آر اور سےکرٹری اطلاعات سے ملاقات کرکے انہےں متوجہ بھی کےا تھا۔ جناب گزشتہ روز وزےر اطلاعات مےاں مجتبی شجاع الرحمن سے تفصےلی ملاقات ہوئی جہاں مےں نے ان کے سامنے ےہ کہا تھا کہ ےہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمےں اےسا وزےراعلیٰ ملا ہے جو بہترےن منتظمےن ہے اس کی پارٹی کی پالےسی کے ساتھ اختلاف کےا جاسکتا ہے لےکن جناب شہبازشرےف کی انتظامی صلاحیتیوں سے انکار نہےں کےا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سےاسی جماعتےں وفاق کو کمزور کررہی ہےں۔ جناب ہم نے 1971مےں پاکستان کو توٹے دےکھا کےونکہ 1970کے الےکشن مےں مغربی پاکستان سے پےپلزپارٹی نہےں تھی جس کا اےک امےدوار بھی الےکشن مےں کھڑا نہےں ہوا تھااور مشرقی پاکستان مےں دو ارکان کے سوا تمام سےٹےں شےخ مجےب الرحمن کی پارٹی نے لی تھےں اور عملہ انہےں مغربی پاکستان سے اےک بھی قومی اسمبلی کی سےٹ نہ ملی تھی اور چند امےداور کھڑے ہوئے تھے جو الےکشن بری طرح ہار گئے تھے اسی طرح سےاسی طور پر پاکستان الےکشن کے نتائج کے حوالے سے دو حصوں مےں بٹ گےا تھا۔ اس عمل کے اےک سال کے اندر بھارتی فوج نے حملہ کر کے مکمل کےا اور پاکستان کو دو ٹکڑوں مےں تقسےم کردےا۔ انہوں نے کہا معاف کےجئے گا آج بھی سےاسی حالات کچھ تسلی بخش نہےں ہےں۔ آپ کی پارٹی وفاق اور پنجاب مےں حکمران ہے اور بھاری اکثرےت رکھتی ہے جبکہ سندھ مےں نہ ہونے کے برابر ہے جہاں پاکستان پےپلز پارٹی کی دس سال سے حکومت چل رہی ہے۔ بلوچستان مےں پچاس فےصد آپ اورپچاس فےصد قوم پرست پارٹےاں ہےں، پانچ سال کی مدت مےں اڑھائی اڑھائی سال تک صوبائی حکومت کی مالک رہی ہےں اور قوم پرست ڈاکٹر عبدالمالک اڑھائی سال گزار چکے ہےں۔ مےر ثنا اللہ زہری آپ کی پارٹی کے وزےراعلیٰ ہےں۔ کے پی کے مےں تحرےک انصاف کی اکثرےت ہے اور وہ ہی حکمران ہے لےکن باقی صوبوں مےں نہ ہونے کے برابر ہے۔ چےف اےڈےٹر خبرےں نے انتہائی دکھ کے ساتھ کہا کہ ہم عملاً سےاست کو انتشار کر رہے ہےں۔ آپ فوراً مسلم لےگ(ن) کو سندھ مےں منظم کرےں اور صوبائی حکومت نہ بنائےں لےکن موثر ترےن اپوزےشن کرےں۔ پاکستان پےپلز پارٹی پنجاب مےں محنت کرے اور پنجاب اسمبلی مےں کچھ سےٹےں حاصل کرےں تا کہ اس کی موجودگی کو محسوس کےا جانا چاہےے۔ انہوں نے ملک گےر قومی سےاسی جماعتوں کیاہمےت پر زور دےتے ہوئے کہ سب سے زےادہ ذمہ داری مسلم لےگ(ن) پر ہوتی ہے جو کہ حکمران جماعت ہے اور قائداعظم کی مسلم لےگ کی جانشےن جماعت ہے۔ لہٰذا آپ کی کے پی کے مےںحکومت نہ ہو تو بھی اپوزےشن کی سب سے بڑی پارٹی ہونا چاہےے۔ اس کے اندر مو¿ثر کردار ادا کرنا چاہےے۔ وزےراعلیٰ پنجاب مےاں شہبازشرےف نے کہا کہ مےں آپ کی بات سے متفق ہوں اور آئےڈےل اپوزےشن ےہ ہی ہے ملک گےر جماعتےں مو¿ثر طور پر ہر جگہ موجود ہ رہےں تا کہ ملک کو منظم رکھا جائے۔