لاہور (خصوصی رپورٹ) پنجاب اسمبلی اپوزیشن نے سپیکر کی معذرت پر ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ ختم کر دیا۔ اسمبلی نے پرائیویٹ تعلیم کی رجسٹریشن اور فیسوں میں اضافے کے معاملے پر بل منظور کر لیا۔ پیپلز پارٹی کی خاتون رکن فائزہ احمد ملک نے لاہور میں بابر بٹ کے قتل پر ایوان میں توجہ دلاﺅ نوٹس بھی جمع کروایا۔ اپوزیشن کے مطالبے پر سپیکر نے آئندہ بجٹ کیلئے ارکان سے تجویز لینے کیلئے ایوان کی کارروائی میں 2 دن اضافے کا بھی اعلان کر دیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس پیر کو قررہ وقت2 بجے کے بجائے 1 گھنٹہ 26 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ مسلم لیگ (ن) کی خاتون ارکان راحیلہ خادم حسین اور نگہت ناصر شیخ نے محکمہ صحت سے متعلق سرکاری جوابات کو مسترد کر دیا جس پر سپیکر نے راحیلہ خادم حسین کا سوال کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے میاں اسلم اقبال کو شٹ اپ کہنے کے خلاف ایوان کا بائیکاٹ جاری رکھا گیا۔ صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو اور رانا ارشد نے اپوزیشن کو منانے کی کوشش کی مگر وہ اس میں ناکام رہے جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے ارکان میاں محمود الرشید‘ فائزہ احمد ملک ‘ ڈاکٹر وسیم اختر‘ وقاص موکل اور سبطین خان سے صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاﷲ ، خلیل طاہر سندھو، رانا ارشد نے ملاقات کی جس پر اپوزیشن سپیکر کے چیمبر میں آئی جہاں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان اور سپیکر رانا اقبال خان کے درمیان مذکرات ہوئے جس پر سپیکر نے شٹ اپ کے الفاظ پر ایوان میں معذرت کی یقین دہانی کروا دی۔ اسی دوران اپوزیشن رکن محمد آصف نے ایوان میں جا کر کورم کی نشاندہی کر دی جس پر کورم پورا نہ ہونے پر ڈپٹی سپیکر سردار شیرعلی گورچانی نے ممبران کو بلانے کیلئے 5منٹ تک گھنٹیاں بجانے کا حکم دیا جس کے بعد کورم پورا ہونے پر اجلاس دوبارہ شروع ہو گیا اور سپیکر رانا اقبال نے کہا کہ میرے الفاظ سے کسی کی دلآزاری ہوئی تو معافی چاہتا ہوں۔ جب بھی کورم کی گنتی ہو گی تو مقررہ تعداد پوری ہونے پر ہی اجلاس شروع ہو گا۔ اپوزیشن کو ایوان میں آنے پر خوش آمدید اور شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پنجاب اسمبلی نے نجی تعلیمی اداروں کی ترویج و انضباط کا ترمیمی بل 2017ءمنظور کر لیا۔ ترمیمی بل کی منظوری کے بعد نجی تعلیمی اداروں کیلئے رجسٹرنگ اتھارٹی بنے گی۔ رجسٹرنگ اتھارٹی رجسٹریشن کیلئے آئی درخواست پر 60دن میں فیصلہ کرے گی۔ حکومت ہر ضلع میں ایک یا زائد ڈسٹرکٹ کمیٹیاں تشکیل دے گی۔ ڈسٹرکٹ کمیٹیاں سکول سے متعلق اپنے فرائض سرانجام دیں گی۔ بل کے تحت کوئی بھی نجی تعلیمی ادارہ فیس کی شرح میں گزشتہ تعلیمی سال کی نسبت 5فیصد سے زائد اضافہ نہیں کر سکے گا۔ کوئی بھی نجی تعلیمی ادارہ 4ہزار یا اس سے زائد شرح سے ماہانہ فیس عائد کرتا ہو وہ 5فیصد سے زائد اضافہ نہیں کر سکے گا۔ پابندی کا اطلاق ایسے سکول پر نہیں ہو گا جن کی فیس ماہانہ 4ہزار کی شرح سے کم ہو۔ رجسٹرنگ اتھارٹی کو سکول فیس میں اضافے کی درخواست مسترد کرنے کا اختیار ہوگا۔ ایوان میں مسلم لیگ (ق) کے رکن عامر سلطان چیمہ نے گدھوں کے گوشت کی فروخت روکنے میں ناکامی پر محکمہ خوراک کے خلاف قرارداد جمع کروا دی۔