اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک‘ نیوز ایجنسیاں) خانہ شماری کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا گیا ہے۔ اپارٹمنٹس والی تمام بلند عمارتوں اور فلیٹس پر الگ الگ نمبر لگائے جائیں گے۔ گراﺅنڈ پلس 2 ایک گھر ہے کثیر المنزلہ عمارت نہیں ایسی عمارتوں میں ایک نمبر لگایا جائے گا۔ عمارت میں مختلف اپارٹمنٹ ہیں تو ہر گھر کا علیحدہ نمبر ہوگا۔ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں خانہ شماری میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ باقی ملک میں خانہ شماری کا عمل کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔ مردم شماری کے دوران کچی پنسل کا استعمال منع ہے۔ ایک خاتون اہلکار کی جانب سے کچی پنسل استعمال کرنے کی شکایت موصول ہوئی ہے۔ پنسل سے فارم پر کرنے کی شکایت پر فوری ایکشن لیا جائے گا۔ متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے فارم پینسل سے نہیں بال پین یا مارکر سے پرکریں۔ ہمارے پاس 10 فیصد تربیت یافتہ عملہ دستیاب ہے بھجوا رہے ہیں۔ چیف کمشنر شماریات آصف باجوہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خانہ شماری عملے کی زبردستی گھر میں گھسنے کی بھی شکایت آئی تھی۔ اس کے علاوہ کثیر المنزلہ عمارتوں میں ہر اپارٹمنٹس کے نمبر پورے نہ لگائے جانے کی بھی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ گراﺅنڈ پلس 2 ایک گھر ہے۔ کثیرالمنزلہ عمارت نہیں۔ ایک عمارت میں ایک ہی خاندان موجود ہے تو اس میں ایک ہی نمبر لگا یا جائے گا۔ آصف باجوہ نے کہا کہ ہم نے عملے کو پنسل نہیں دی کیونکہ پنسل سے فارم بھرنے کی اجازت نہیں۔ کراچی سے عمارتوں پر نمبر نہ لگنے کی شکایات آئی ہیں دو منزلہ عمارت پر ایک ہی نمبر لگے گا‘ مردم شماری میں تمام خاندانوں کا الگ الگ اندراج ہوگا۔ بلاک بڑا ہونے کی شکایات بھی موصول ہورہی ہیں لاہور میں کچھ مقامات پر عملہ تاخیر سے پہنچا جس سے عملے کو ہی تبدیل کرکے ذمہ داری دوسرے لوگوں کو سونپ دی۔ خانہ شماری سے متعلق تمام شکایات پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ آصف باجوہ نے کہا کہ تمام خاندانوں کا الگ الگ اندراج کیا جائے گا۔ نئی عمارتوں میں رہائش پذیر ہونے والوں کے اندراج کیلئے نیا عملہ تعینات کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچی پنسل سے فارم بھرنے کی شکایات پر فوری طور پر ایکشن لیا گیا۔ شماریات کے عملے کی خاتون نے کچی پنسل استعمال کی جس پر ہم نے وضاحت طلب کی تو اس نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ کسی قسم کی غلطی سے بچنے کے لئے اس نے پنسل کا استعمال کیا۔ چیف شماریات نے کہا کہ 63 اضلاع میں خانہ شماری کا عمل آج مکمل ہوجائے گا اور کل سے مردم شماری شروع ہوجائے گی۔ ٹیم میں شامل فوجی جوان کو کاﺅنٹر چیک کا اختیار حاصل ہے۔