لاہور (خصوصی رپورٹ)انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ جلد آنے والا ہے جبکہ حکومت کے خلاف آنے صورت میں آئندہ وزارت عظمیٰ کے عہدے کیلئے (ن) لیگ کی قیادت نے اعلیٰ سطح کی مشاورت کے بعد وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن قبال کے نام کو حتمی شکل دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قبل ازیں وزارت عظمیٰ کیلئے مختلف ناموں پر غور کیا گیا جس میں سپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق کا نام سرفہرست تھا لیکن ایاز صادق کا حلقہ انتخاب اور رہائش لاہور سے ہے۔ جبکہ وزیراعظم میاںمحمدنوازشریف بھی لاہور سے تعلق رکھتے ہیں ان کا سیاسی مرکز لاہور میں ہے۔ ایازصادق کا نام اس لیے فائنل نہیں کیا گیا کیونکہ اگر آئندہ سردارایازصادق وزیراعظم منتخب ہوتے ہیں تو وہ لاہور میں آتے جاتے اور اپنے حلقہ انتخاب میں لوگوں سے رابطہ کرتے رہیں گے، جس سے وزیر اعظم کی سیاسی بیس کمزور ہونے کا امکان ہے اور ان کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ چنانچہ لاہور سے باہر سے تعلق رکھنے والے احسن اقبال جن کا سیاسی مرکز نارووال ہے، کے نام پر طویل غوروخوص کے بعد اس پر اتفاق کیا گیا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ حکومت کے خلاف آنے کے بعد احسن اقبال آئندہ ملک کے وزیراعظم ہوسکتے ہیں۔لاہور (خصوصی رپورٹ)مسلم لیگ (ن) کا ہر صورت آئندہ سال مارچ میں سینیٹ کے انتخابات کرانے کا فیصلہ،پانامہ کیس کا فیصلہ خلاف آیا تو عام انتخابات نہیں بلکہ وزیراعظم کی تبدیلی ہوگی، وزیراعظم کی نااہلی کی صورت میں وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان ”فرسٹ چوائس“ ہوں گے، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق ،حمزہ شہبازشریف اور خواجہ سعدرفیق کے نام بھی زیرغور ہیں جبکہ حتمی فیصلہ کابینہ کی مشاورت سے کیا جائیگا۔(ن)لیگ کے ذرائع کے مطابق پانامہ کیس میں وزیراعظم نوازشریف کا دامن صاف ہیں لیکن اس کے باوجود اگر پانامہ کیس کا فیصلہ وزیراعظم کے خلاف آتا ہے تو قبل ازوقت عام انتخابات نہیں ہوں گے بلکہ وزیراعظم کی تبدیلی کی جائیگی کیونکہ آئندہ سال سینیٹ کے انتخابات ہوتے ہیں تو (ن)لیگ کو واضح اکثریت مل جائیگی اس لیے (ن)لیگ ہر صورت حکومت کی آئینی مدت پوری اور سینیٹ انتخابات میں حصہ لینا چاہتی ہے اس لیے (ن)لیگ نے حتمی فیصلہ کرلیا ہے پانامہ کیس کا فیصلہ وزیراعظم کے خلاف بھی آیا تو حکومت ختم کی جائیگی نہ ہی عام انتخابات کا اعلان کیا جائیگا بلکہ ملک میں نیا وزیراعظم لایا جائیگا اور وزیراعظم کی نااہلی کی صورت میں وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان ”فرسٹ چوائس“ ہوں گے مگر دیگر نام بھی زیرغور ہیں اور آج کل میاںنوازشریف پارٹی قائدین سے مشاورت بھی کررہے ہیں۔