ؑ لاہور (ویب ڈیسک)کرکٹر محمد حفیظ نے کہا ہے کہ کسی کھلاڑی نے پاکستان کی عزت کوٹھیس پہنچائی اسے معاف نہیں کرناچاہیے ،اسپاٹ فکسنگ کا پاکستان ٹیم سے منسلک ہونا افسوسناک ہے ،ایسے فیصلے ضرور ہونے چاہئیں جو دوسروں کے لیے مثال بنیں۔قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میںمیڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جب زخمی ہوا تومیرے لیے مشکل وقت تھا،انگلینڈ میںزخمی ہوا تو خود کھیلنے سے منع کردیا تھا،گھٹنے کی انجری سے نجات حاصل کرکے ٹیم کو دوبارہ جوائن کیا، جس کے بعد اظہر علی کی غیر موجودگی کی وجہ سے 2 میچوں کے لیے کپتانی ملی۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کے لیے کم بیک کرنا آسان نہیں ہوتا، آسٹریلیا میں پرفارمنس سے مطمئن ہوں،کوشش تھی کہ بولنگ میں کم بیک کرسکوں،عزت کے ساتھ جب تک کھیل سکا پاکستان کے لیے کھیلوں گا،پاکستان سپر لیگ میں اپنی پر فارمنس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں میری پرفارمنس اتنی اچھی نہیں تھی ، مختلف نمبرز پر بیٹنگ کی،اپنی بیٹنگ سے ابتدا میں خوش نہیں تھا،2 بار صفر پر آﺅٹ ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ دورہ ویسٹ انڈیز کے لیے سلیکٹرز نے اعتماد دیا ہے،امید ہے کہ دورہ ویسٹ انڈیز میں اچھا پرفارم کروں۔محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ کیریئر میں اونچ نیچ ہوتی رہتی ہیں، مگر جب وہ سمجھیں گے کہ ان کی پرفارمنس اچھی نہیں ہوسکتی اور وہ مزید نہیں کھیل سکتے تو وہ سائیڈ پر ہو جائیں گے۔سابق کپتان نے کہا کہ جس طرح وہ کسی کی جگہ آئے تھے، اسی طرح ان کی جگہ بھی کوئی نیا کھلاڑی آئے گا، کیوں کہ ملک کی نمائندگی کے لیے اچھے سے اچھے کھلاڑیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے پالیسی میکر نہیں ہیں، وہ کسی بھی پالیسی میں تبدیلی نہیں لاسکتے، تاہم ایک کھلاڑی کی حیثیت سے وہ ٹیم اور کرکٹ کی بہتری کے لیے تجاویز دیتے رہتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جب وہ ٹی ٹوئنٹی کے کپتان مقرر ہوئے اس وقت قومی ٹیم کی رینکنگ 9 ویں نمبر پر تھی، مگر کھلاڑیوں اور ان کی مشترکہ محنت سے ٹیم نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔
