اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اعزازی عہدے رکھنے والے چیئرمین شہریار خان اور ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی سمیت دیگرافسران کا مراعات نہ لینے کا ڈرامہ بے نقاب ہوگیا۔ وزارت بین الصوبائی رابطہ نے کرکٹ بورڈ کے بابوز کے تین سالوں کے دوران اٹھنے والے کروڑوں روپے کے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں۔ وزارت کی جانب سے پیش کی گئی نجم سیٹھی نے بطور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اور ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے تین سالوں میں 27غیرملکی دورے کئے جن پر ایک کروڑ 2 لاکھ روپے خرچ کئے گئے اوران دوروں کے دوران نجم سیٹھی نے ڈیلی الاﺅنس کی مد میں 50 لاکھ روپے بھی وصول کئے۔ شہر یار خان کے بطور پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ کی حیثیت سے 11 دوروں پر 55 لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔ پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نمبرون رہے جن کے 32 دوروں پر 87 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ دستاویز کے مطابق جنرل منیجر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کے بھی 23 غیرملکی دوروں پر ایک کروڑ 3 لاکھ روپے کے اخراجات آئے جبکہ جنرل منیجر لاجسٹک اسد مصطفی کے دوروں پر بھی ایک کروڑ 3 لاکھ خرچ کئے گئے۔ پی سی بی کے گورننگ بورڈ کے ممبران کو راضی رکھنے کے لئے انہیں 71 لاکھ روپے کے غیر ملکی دورے کروا ڈالے جنہیں مختلف دوروں کے دوران آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور متحدہ عرب امارات بھیجا گیا جس کے تحت پی سی بی کے گورننگ بورڈ کے رکن منصور علی خان کے دورے پر 13 لاکھ 72ہزار، شکیل شیخ کے دورے پر 7 لاکھ 92ہزار، اعجاز فاروقی کے دورے پر 4لاکھ 74ہزار، اعجاز چودھری کے دورے پر 17 لاکھ 30ہزار، یوسف کھوکھر کے دورے پر 17 لاکھ 48ہزار اور گل زادہ کے 5 لاکھ 65 ہزار شامل ہیں۔