اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)ایف بی آروزارت خزانہ کو تجویز بھجوارہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر ملک بھر کے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں (NON-FILERS)کی ڈائرکٹریاں یکم مئی کو میڈیا اور ویب پر شائع کر دی جائیں جس طرح ٹیکس گزاروں اور ٹیکس گزار پارلیمنٹرین کی ہر سال ڈائرکٹری شائع کی جارہی ہے جسے دنیا بھر میں پذیرائی حاصل ہوئی ہے وزیر خزانہ سنیٹر محمد اسحاق ڈار کی منظوری سے تین الگ الگ ڈائریکٹریاں شائع کرنے کی تجویز ہے اس سلسلے میں بی آر نے پہلے ہی نان فائیلرز (ٹیکس گوشوارہ جمع نہ کرانے والوں) کی تفصیلات ، نادرا، بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں، ملک بھر کے ترقیاتی اداروں (ڈی ایچ اے، سی ڈی اے، کے ڈی اے،ایل ڈی اے ، ایف ڈی اے، ایس ڈی اے، پرائیویٹ ہاوسنگ سکیموں ، ایم ڈی اے ، کیو ڈی اے، صوبائی پراپرٹی اینڈ وہیکلز رجسٹریشن اتھارٹی، آٹو موبائیل اسمبلرز کمپنیوں ایمیگر یشن (ایف آئی اے) فضائی کمپنیوں (غیر ملکی سفری اخراجات) دبئی اور دوسرے ملکوں کے پراپرٹی رجسٹر یشن اداروں وغیرہ سے تمام پاکستانیوں کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے جو الیکٹرانکلی پرال اور ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشنوں ، کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ استعمال ہونے والے ہر ادارے سے ہر پاکستانی کی منقولہ و غیر منقولہ املاک کی تفصیلات حاصل کر لی ہیں اسکے علاوہ کاروباری لوگوں کے ناموں اور ایڈریسز پر مشتمل (JAMAL YELLOW PAGE)کا ڈیٹا بھی ایف بی آر نے حاصل کر لیا ہے ٹیکس گوشوارے فائیل نہ کرنے والے پاکستانیوں کے نام بمعہ جملہ کوائف مجوزہ ڈائریکٹری میں شامل ہونگے۔ ایف بی آر کے ذیلی ادارے پرال نے ود ہولڈنگ ٹیکس کا ڈیٹا جمع کرلیا ہے۔جس میں بنکوں سے رقوم نکلوانے (CASH WITHDRAWL) نان کیش بنکنگ ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس، سود/ منافع کی آمدنی ، اکاونٹ ہولڈرز کے نام ایڈریس اور اکاونٹس میں پڑی رقوم نان فائیلر این ٹی این ہولڈر جو قانون کے تحت ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کے پابند ہیں ان کا ڈیٹا نان فائیلر ڈائریکٹری میں شامل ہوگا جس پاکستانی کے پاس ایک ہزار سی سی یا اس سے بڑی موٹر گاڑی ہے 250 مربع گز یا اس سے بڑے رقبے کا پلاٹ یا مکان پلازہ ہے یا جسکے پاس 2 ہزار مربع فٹ کا فلیٹ ہے جو کمرشل انڈسٹریل الیکٹریسٹی ہولڈرز (جو تقریبا تین ملین ہیں) انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن چودہ کے تحت یہ تمام انکم ٹیکس پاکستانی سالانہ آمدن ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے پابند ہیں اسکے علاوہ ملک بھر کے ا یوانہائے تجارت و صنعت کے ممبر، مارکیٹ کمیٹیوں کے ممبر، پاکستان انجینئرنگ کونسل، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل پاکستان بار کونسل یا صوبائی بار کونسل انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاونٹنٹس آف پاکستان رہا انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ منیجمنٹ آف پاکستان کے رکن ہیں یہ سب مندر جہ بالا قانون کے تحت سالانہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانےکے قانون کے تحت پابند ہیں اسکے علاوہ مجوزہ نان فائیلرز/ٹیکس ڈیفالٹر ز ڈائریکٹری میں وفاقی صوبائی دوسرے خود مختار، نیم خود مختار اور پرائیویٹ اداروں کے ملازمین کو بھی جو نان فائیلرز ہیں ان کے نام اور کوائف ڈائریکٹری میں شامل کئے جائیں گے۔