ممبئی (ویب ڈیسک)مذہبی مقامات پر لاوڈ سپیکر کے استعمال پر کیے گئے ٹویٹس کے بعد تنازعے کا سامنا کرنے والے بالی وڈ گلوکار سونو نگم نے کہا ہے کہ ان کا مقصد کسی کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا لیکن وہ بنیاد پرستوں کی مخالفت کرتے رہیں گے۔ایک پریس کانفرنس میں انھوں نے اعلان کیا کہ وہ اپنا سر ایک مسلمان بھائی سے منڈوا رہے ہیں اور مولوی دس لاکھ روپے تیار رکھیں۔ یہ کہنے کے بعد انھوں نے اپنے سر کے بال منڈوا لیے۔یاد رہے کہ دو دن پہلے ان کے ٹویٹس کے بعد مغربی بنگال کے ایک مولوی نے ان کے خلاف فتوی دیتے ہوئے ان کے بال منڈوانے والے کے لیے دس لاکھ روپے کا انعام کا اعلان کیا تھا۔اپنے بال کٹوانے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد کسی کو چیلنج کرنا نہیں بلکہ میں اپنی مرضی سے ایک مسلمان بھائی سے بال کٹوا رہا ہوں۔ اگر فتوے کی ہی بات کو ایک چھوٹی سی محبت سے کریں تو بہتر پیغام جائے گا۔اگرچہ فتوے کے بعد سونو نگم نے ٹویٹ کر کے کہا تھا کہ وہ خود اپنے سر کے بال منڈوائیں گے اور مولوی دس لاکھ روپے دینے کے لیے تیار رہیں۔صحافیوں سے بات چیت میں سونو نگم نے کہامیں سیکیولر ہوں اور میرا ارادہ کسی کے مذہب پر تنقید کرنے کا نہیں تھا۔