اسلام آباد(ویب ڈیسک)پارلیمانی رہنماو¿ں پر مشتمل وفد کے ہمراہ دورہ افغانستان سے وطن واپس لوٹنے والے اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق افغان قیادت نے وعدہ کیا ہے کہ افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو جلد پاکستان کا دورہ کریں گے اور منقطع روابط کے سلسلے کو دوبارہ جوڑیں گے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ افغان قیادت اور پارلیمانی وفد کے درمیان خوشگوار ماحول میں مذاکرات ہوئے جبکہ افغان قیادت نے انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کی اور عزت بخشی بلکہ بھائیوں جیسا برتاو¿ کیا۔ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ‘ہمیں ساری ملاقات میں جو خلاء اور افغانستان کی خواہش نظر آئی وہ تعلقات بہتر کرنے کی خواہش تھی’۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ ملاقاتوں کا جو سلسلہ منقطع ہوگیا ہے اسے بحال کریں جبکہ افغان عوام کی بھی یہی خواہش ہے کہ پاکستان سے دوستی اور رابطہ مثالی ہونا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان اور افغاستان صرف ہمسائے اور بھائی نہیں، افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا جبکہ افغانستان کی بحالی میں ہی پاکستان کی بحالی ہے’۔میڈیا سے گفتگو میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم اپنی رکھی بنیاد کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں اور پاکستانی عوام و منتخب نمائندوں کے سامنے افغانستان کے تحفظات اور خواہشات کا ذکر کرنا چاہتے ہیں’۔ایاز صادق نے کہا کہ افغان قیادت نے وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے بھجوائے گئے تحریری پیغام کو سراہا اور معلومات کے تبادلے کا وعدہ کیا۔ایک سوال کے جواب میں اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ‘وفد کا ایک ایک رکن پاکستانی کی حیثیت سے افغانستان گیا تھا، ہم حالات اور تعلقات بہتر کرنے گئے تھے تلخیوں کے لیے نہیں’۔دہشت گردوں کے ناموں کی فہرست کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ‘ افغانستان فہرستوں کے تبادلے کے لیے نہیں گئے تھے، یہ کام جن کی ذمہ داری ہے انہی کو کرنا چاہیے’۔اسپیکر نے مزید کہا کہ ہمارا دورہ نئی شروعات کے لیے تھا، ‘جتنے لوگ گئے تھے میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ انہوں نے بہتری کی بات کی، کوئی نہیں چاہتا تھا وہاں حالات خراب ہوں کیونکہ وہاں حالات خراب ہوں گے تو پاکستان میں بھی ہوں گے’۔