برلن(ویب ڈیسک) نیٹو نے افغانستان میں فوج بڑھانے سے انکار کر دیا ہے۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کابل حکومت کے مطالبات پر کان دھرنے کے بجائے مسائل میں الجھ گیا۔ اتحاد میں شامل تمام ارکان نے ایک دوسرے کی حکمت عملی پر غور شروع کر دیا۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے گزشتہ روز واضح بیان دیا ہے کہ جرمنی افغانستان میں نیٹو ملٹری ٹریننگ مشن میں تو شامل رہے گا لیکن وہاں موجود جرمن فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہرگز نہیں کیا جائے گا جبکہ فورسز کی تعداد میں اضافے کے کابل حکومت کے مطالبہ کے بعد نیٹو کے تمام رکن ممالک صلاح مشورے جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن مغربی ممالک دوبارہ افغانستان کے جنگی مشن میں شامل ہونے سے گریزاں نظر آتے ہیں۔
افغانستان میں مزید فوجی تعینات کرنے کے حوالے سے میرکل نے کہا کہ نیٹو کی تجزیاتی رپورٹ اور درخواست کا انتظار کیا جائے گا۔ جرمنی جنگی مشن میں حصہ لینے والا پہلا ملک نہیں بنے گا۔ نیٹو اتحاد افغانستان کے حوالے سے امریکی فیصلے کا انتظار کر رہا ہے کہ وہ افغانستان میں مزید فوجی تعینات کرے گا یا نہیں؟ برطانیہ سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ تازہ دم فوجی افغانستان میں تعینات کرے۔ نیٹو کے سربراہ کے مطابق افغانستان میں نیٹو فوجیوں کی موجودگی کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ آئندہ چند ہفتوں میں کر لیا جائے گا۔
