لاہور (وقائع نگار) پاکستان عوامی تحریک کے وکلاءنے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے حوالے سے تازہ ترین قانونی پیش رفت کے بارے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو آگاہ کیا، وکلاءنے ڈاکٹر محمد طاہر القادری کو بتایا کہ استغاثہ کی منظوری کے بعد اب تک 10سے زائد تاریخیں پڑ چکی ہیںمگر کوئی ذمہ دار پولیس افسر انسداد دہشت گردی کورٹ میں حاضر نہیں ہوا،عوامی تحریک کی کور کمیٹی کے اس اہم اجلاس میںکور کمیٹی کے ممبران خرم نواز گنڈا پور، فیاض وڑائچ، احمد نواز انجم، نور اللہ صدیقی اور ساجد بھٹی شریک تھے، ڈاکٹر طاہر القادری نے وکلاءکی بریفنگ کے بعد سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر قانونی پیش رفت کے حوالے سے کور کمیٹی کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس ملک میں اجتماعی قتال پر بھی قانون حرکت میں نہ آئے اس ملک اور معاشرے کے مستقبل کو تابناک نہیں کہا جاسکتا، پاکستان کو قاتلوں، غاصبوں اور ملک دشمن حکمرانوں سے واہ گزار کروانا ملک کے ہر شہری پر فرض ہے، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے ذمہ دار حکمرانوں کا کڑا احتساب ہوگا، شہدائے ماڈل ٹاﺅن کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے شہیدوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے، انہوں نے کہا کہ غریب عوام کو ظلم کے نظام سے نجات دلانے کے لیے لڑتا رہوں گا، شہدائے ماڈل ٹاﺅن کے انصاف کے لیے قانون اور عوام کی عدالت میں جنگ لڑرہے ہیں جو قصاص تک جاری رہے گی، انہوں نے کہا کہ دھن، دھونس اور دھاندلی سے بننے والی حکومت اپنی حیثیت کھو چکی ہے ، حکمرانوں کو قانون اور عوامی عدالت کا سامنا کرنا ہوگا۔کور کمیٹی کا اجلاس آج پھر ہوگا، وکلاءسانحہ ماڈل ٹاﺅن کے حوالے سے سربراہ عوامی تحریک کو مزید بریفنگ دیں گے۔