لاہور (خصوصی رپورٹ) ادویات کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہیپاٹائٹس سی کے 90ہزار مریضوں کی زندگیاں داﺅ پر لگ گئیں۔ ادویات ہسپتالوں میں دستیاب ہیں نہ مریضوں کے گھروں پر بھیجنے کا کام شروع ہو سکا۔ تفصیلات کے مطابق ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو ادویات گھروں پر پہنچانے کا پروگرام بنایا گیا‘ 6ماہ گزرنے کے باوجود کسی مریض کو کچھ نہ ملا حالانکہ 40ہزار مریضوں کی ادویات کی ڈرگ ٹیسٹنگ بھی مکمل ہو چکی ہے۔ 90ہزار مریضوں کیلئے 80کروڑ روپے سے زائد کی ادویات خریدی جا چکی ہیں اور ان میں سے 40ہزار سے زائد کی ڈی ٹی ایل بھی ہو چکی ہے لیکن کوریئر کمپنی کے ذریعے ہیپاٹائٹس سی کی خریدی گئی ادویات مریضوں کے گھروں پر بھیجنے کا کام آج تک شروع نہیں ہو سکا۔ محکمہ صحت پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے گزشتہ سال ہیپاٹائٹس سی کی ادویات ہسپتالوں میں فراہم کرنے کے بجائے مریضوں کے گھروں پر کوریئر کمپنی کے ذریعے بھیجنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد 90ہزار مریضوں کیلئے ادویات خریدنے و مریضوں کے گھر پر پہنچانے کیلئے ایک کمپنی کے ساتھ ٹینڈر ہوا تھا‘ ادویات تو تین سے چار دفعہ مختلف اوقات میں خرید لی گئی ہیں اور ان میں سے 40ہزار سے زائد مریضوں کی ادویات کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیب سے رپورٹیں بھی مکمل ہو گئی ہیں لیکن مریضوں کے گھر پر بھیجنے کا کام تاحال شروع نہیں ہو سکا جبکہ مختلف ہسپتالوں میں رجسٹرڈ ہزاروں مریضوں کا ڈیٹا بھی ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام نے ہسپتالوں سے حاصل کر لیا ہے۔ اس حوالے سے ماہرین صحت نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ادویات نہ بھیج کر مریضوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے کیونکہ ہیپاٹائٹس کے علاج میں تاخیر جگر کو تباہ کر دیتی ہے اور مریض موت کے منہ میں چلاجاتا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ صحت کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا تھا کہ تمام لسٹیں مکمل ہو چکی ہیں اور اب سیکرٹری صحت علی جان کی ہدایات کے مطابق ادویات جلد ہی بھیجنا شروع کر دی جائیں گی۔
