اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) سپریم کورٹ کی طرف سے پاناما تحقیقات کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی کی قطری شہزادے حمد بن جاسم الثانی سے دوحہ میں ملاقات کی تاریخ اور وقت کے تعین کیلئے وزارت خارجہ نے قطر میں پاکستان کے سفارتخانے کو بھجوانے کیلئے خط تیار کر لیا ہے جو کسی بھی وقت بھیج دیا جائے گا۔ سابق وزیراعظم شہزادہ حمد بن جاسم الثانی پہلے ہی حامی بھرچکے ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کی کاروباری مصروفیات کے پیش نظر یہ ملاقات قطر میں ہوسکتی ہے، ان کیلئے پاکستان آنا ممکن نہیں، اس پر جے آئی ٹی کے بعض اراکین کو قطر بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلئے وزارت خارجہ سے رابطہ کیا گیا تھا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل مشرق وسطیٰ محمد اعجاز جو کہ متعلقہ ڈیسک کے انچارج ہیں ان کی طرف سے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی ہدایات پر دوحہ میں پاکستانی سفارتخانے کیلئے خط تیار کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سفارتخانے کے اعلیٰ عہدیدار شہزادے حمد بن جاسم الثانی سے رابطہ کرکے ان سے جے آئی ٹی کی ملاقات کیلئے وقت طے کریں اور اس بارے میں جتنی جلدی ممکن ہو سکے وزارت خارجہ کو اطلاع دی جائے تاکہ جے آئی ٹی کے بعض اراکین شہزادے کے خط کے مندرجات کی تصدیق اور اس حوالے سے جے آئی ٹی کے سوالات کے جواب معلوم کرنے کیلئے قطر جا سکیں۔ جے آئی ٹی کے قطری شہزادے حمد بن جاسم کے بیان کو ریکارڈ کرنے کے حوالے سے قطر جانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں اور اس بارے میں معلوم ہوا کہ اٹارنی جنرل آفس نے وزارت خارجہ کو ہدا یت کی ہے کہ جے آئی ٹی کے اراکین کے قطر جانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں تاکہ جے آئی ٹی کے اراکین قطر جا کر قطری شہزادے حمد بن جا سم کا انٹرویو کر سکیں۔ اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے وزارت خارجہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ متعلقہ حکام نے جے آئی ٹی کے بیرون ملک جانے کے انتظامات کے احکامات بھی دیئے ہیں کیونکہ قطری شہزادے نے کہا ہے کہ وہ قطر میں جے آئی ٹی کو انٹریو دینے کے لیے تیار ہیں۔ اس با رے ذرئع کا کہنا تھا جے آئی ٹی کے بیرون ملک جا نے اور قطری شہزادے حمد بن جا سم کا انٹرویو کرنے کے لیے قطر میں پاکستانی سفارتخانے کو بھی ملوث کیا گیا ہے اور وزارت خارجہ کی ہدایات کے مطابق قطر میں پاکستانی سفارتخانہ قطری شہزادے حمد بن جا سم کے ساتھ انٹرویو کے معاملات کو طے کرے گا۔
خط تیار
