برلن(نیٹ نیوز) جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ ان کا ملک جرمنی جلد اسلامی ریاست میں بدل جائے گا اور یہاں گرجا گھروں سے زیادہ مساجد کی تعداد ہوگی۔ جرمن اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں جرمن چانسلر کا کہنا ہے کہ جرمنی مسلمان پناہ گزینوں کی آمد کو روکنے کے سلسلے میں ناکام رہا ہے جس کی وجہ سے ان کا ملک جرمنی جلد اسلامی ریاست بن جائے گا اور یہاں گرجا گھروں کی تعداد کم ہو جائے گی اور مساجد زیادہ ہوں گی۔ انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کی آمد کو روکنے کے حوالے سے ہم ناکامی کا شکار رہے ہیں اور پچھلے چار سالوں سے اس حوالے سے ہم اپنے آپ کو دھوکہ دیتے چلے آرہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان حالات میں مساجد پہلے سے زیادہ نمایاں ہوجائیں گی اور گرجا گھر کم ہوتے چلے جائیں گے۔ دوسری طرف اعدادو شمار کے مطابق فرانس میں اس وقت بیس سال سے کم عمر کے 30 فیصد بچے مسلمان ہیں جبکہ پیرس اور دیگر علاقوں میں یہ تناسب 46 فیصد ہے، جنوبی فرانس میں مساجد کی تعداد گرجا گھروں سے زیادہ ہے، برطانیہ میں بھی یہ تناسب زیادہ مختلف نہیں ہے۔ برطانیہ میں بھی یہ تناسب زیادہ مختلف نہیں ہے۔ گزشتہ 30 سالوں کے دوران برطانیہ میں مسلمانوں کی آبادی 82ہزار سے 25 لاکھ تک پہنچ گئی ہے اور برطانیہ میں ایک ہزار مساجد ہیں ان میں سے بہت سی مساجد گرجا گھروں سے تبدیل کی گئی ہیں اسی طرح بیلجیئم میں 50 فیصد نوزائیدہ بچوں کی تعداد مسلمان ہے جبکہ روس میں5 میں سے ایک شخص مسلمان ہے۔ لیبیا کے معروف صدر معمر قذافی نے کہا تھا کہ مغرب کسی جنگ و جدل کے بغیر اسلام کا قلعہ بن جائے گا۔ اس کے لئے کسی خودکش بمبار یا ہتھیار کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
