ریاض(ویب ڈیسک) سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے بھتیجے محمد بن نائف کو برطرف کر کے بیٹے محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کو ولی عہد مقرر کر دیا۔سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق شاہ سلمان نے ولی عہد محمد بن نائف کو عہدے سے برطرف کر کے نائب ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کو ولی عہد مقرر کر دیا ہے جو ملک کے نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع بھی ہیں۔سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق محمد بن نائف جو عرصہ دراز سے مملکت سعودیہ کے انسداد دہشت گردی کے وزیر تھے اور انہوں نے 2003 سے 2006 تک القاعدہ کے خلاف بڑی مہم چلائی تھی، ان سے تمام عہدے واپس لے لئے گئے ہیں جبکہ کچھ برسوں سے محمد بن سلمان ہی سعودی عرب کی جنگ کی پالیسی چلا رہے اور توانائی و تیل کے حوالے سے شاہ سلمان کو تمام منصوبے پیش کر رہے ہیں۔سعودی عرب کی بیعت کمیٹی کے 34 میں سے 31 ارکان نے بھی محمد بن سلمان کے ولی عہد بننے کی منظوری دے دی ہے جبکہ شاہ سلمان نے بھی عوام سے نئے ولی عہد کی حمایت کرنے کی اپیل کی ہے۔واضح رہے کہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کا شمار سعودی عرب کی اہم فیصلہ ساز شخصیات میں ہوتا ہے اور انہوں نے 2015 میں یمن میں باغیوں کے خلاف جنگ شروع کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا جبکہ قطر کو تنہائی کا شکار کرنے کے حوالے سے بھی محمد بن سلمان پیش پیش ہیں۔ف